آج میں نے امی سے پوچھا کہ کامیاب زندگی کے لئے کیا کروں؟ ؟؟؟
امی نے بڑے پیار سے کہا۔۔۔۔۔
ایک بڑا سا پتھر لے اور موبائل توڑ دے
اے وی کوئی گل ہوئی
مرد کتنا ہی بہادر کیوں نا ہو 1000 کی چیز 150 میں مانگنے کی ہمت صرف ایک عورت ہی کر سکتی ہے
لوگ پتہ نہیں کیسے دوسروں کو اگنور کر لیتے ہیں
میرا تو دل کرتا ہے میں زونگ والوں کو بھی رپلائی کروں
وہ تمام لوگ جنہوں نے اپنی خوشی کو دوسروں سے جوڑ دیا وہ تنہائی سے مر گئے
سنو
ميں نے تمہاری پروفائل چيک کر لی ہے
اور مجھے يہ رشتہ منظور ہے
بیزار ،بد مِزاج ،انا دار ،بد لِحاظ
ایسے نہیں تھے جیسے تیرے بعد ہو گئے
کہنے کی ضرورت ہی نہیں پڑتی سب خود ہی چوڑ جاتے مجھے تو
لیلیٰ اب نہیں تھامتی کسی بیروزگار کا ہاتھ
مجنوں کو اگر عشق ہے تو کمانا سیکھے
زندگی میں ایسا شخص ضرور ہونا چاہیے جو حال پوچھے تو بندہ رونا پیٹنا ڈال دے
آج پھر انگلیاں مچل رہی تھیں تم سے رابطے کو
آج پھر میں نے ہاتھ کو دیوار پہ دے مارا ہے
بکھر گیا تو سنبھال پانا مشکل ہو گا لڑکی
میں تیرے بالوں سے بہت مختلف ہوں
میں جب بھی کسی عورت کی تعریف کر بیٹھوں تو تم مجھے دور کہیں دریچہ تخیل میں معنی خیز ناراضگی سے جھانکتی ہوئی نظر آتی ہو۔
کیا پتہ خود سے چھڑی جنگ کہاں لے جائے
جب بھی یاد آؤں میری جان کا صدقہ دینا
جب میسر نہیں حقیقت میں
سر پہ میرے سوار کیوں ہو
تو میرے درد کی تضحیک نہیں کر سکتا
چھوڑ دے زخم اگر ٹھیک نہیں کر سکتا
دیکھ میں جبری محبت کا نہیں ہوں قائل
سو تجھے کھینچ کے نزدیک نہیں کر سکتا
حساب عشق دیکھا، عجب دیکھا غضب دیکھا
سب نفی، تجھ کو واحد، خود کو صفر دیکھا
میں نے اسے چھوڑ دینا مناسب سمجھا
جس کے لفظوں میں تمہیں اپنا عکس ملے
بہت مشکل ہے تمہیں ایسا شخص ملے
محبت کی میم سے منسوب ھے محبوب میرا
یوں تو قلم کے قاف میں قہر بھی ھے قرار بھی