بیزار ،بد مِزاج ،انا دار ،بد لِحاظ
ایسے نہیں تھے جیسے تیرے بعد ہو گئے
میں اور تم ہر روز ایک ساتھ کسی ویران چائے خانے پر بیٹھے باتیں کرتے چائے کی چُسکیاں لگاتے ہیں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ میں ہمیشہ بس ایک ہی شخص کا بِل دے کر آتا ہوں ۔
تم "جنت کے پتے" پڑھتی ہو
کبھی "گزرے مراحل" پڑھتی ہو
کیا میری "یاد" نہیں آتی تم کو؟ جب تم "ناول" پڑھتی ہو
میں ہوں شیدائی "جون" کا میں "استاد نصرت" کا دیوانہ ہوں مگر کر کے ادھورا تم "مجھ" کو اب "لا حاصل" پڑھتی ہو مقتول کی کوئی خبر نہیں "افسانہ قاتل" پڑھتی ہو کر دی میری آنکھ سمندر اب تم "ساحل" پڑھتی ہو
میں کب کا پڑھ کے بھول چکا یہ جو تم "پیرِ کامل"پڑھتی ہو میں اب ان میں حقیقت تکتا ہوں تم جسے سمجھ کر ناول پڑھتی ہو
ہم سب قیدی ہیں بس فرق صرف اتنا ہے کہ ہم میں سے بعض لوگ روشن دانوں اور کھڑکیوں والی جیل میں قید ہیں اور بعض کال کوٹھری میں
اگر کسی نرم دِل اور احساس سے بھرپُور شخص کو ختم کرنا ہو تو اُسے بے سبب کوستے رہو ، دُھتکارتے رہو. جلد ہی وہ مُرجھا کر اپنا وجُود کھو بیٹھے گا۔
ہم بھی عجیب لوگ ہیں ۔محبت ہم نبھا نہیں سکتے ۔نفرت ہم سہ نہیں سکتے ۔احساس ہم میں اب زندہ نہیں رہا ۔احترم ہم میں باقی نہیں ہے ۔میل جول سے ہم دور بھاگتے ہیں ۔حسد ہم میں بھرا ہوا ہے غلطی ہم نے تسلیم نہیں کرنی ۔معذرت۔ کرنا ہمیں توہین لگتا ہے ۔عبادت کی ہمیں خبر نہیں موت ہمیں یاد نہیں ۔پھر کہتے ہیں سکون نہ جانے کدھر چلا گیا ۔
" زندگی میں ایک غلط فہمی کبھی بھی نہیں ہونی چاہیے ہے کہ ؛ جِن کو آپ کی عادت ہو جائے وہ آپ سے دُور نہیں جا سکتے ۔۔۔ لوگ ایک لمحے میں عادتیں بدل لیتے ہیں اور بلکل ویسے ہی کِسی اور کے ساتھ بنا لیتے ہیں ، بات عادت کی نہیں وفاداری کی ہوتی ہے اور وفاداری ہر کِسی کے بس کی بات نہیں ہوتی
ڈپریشن سیاہ رنگ میں ایک عورت کی طرح ہے۔"اگر وہ آئے تو اسے دھکا نہ دیں مہمان بن کر میز پر بلا کر سنیں کہ وہ کیا کہتی ہے۔












submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain