چھوڑ کے جانا ہے تو جا، پر بات ادھوری ثابت کر مجھ سے جھگڑا کر اور مجھ کو غیر ضروری ثابت کر بات بجا ھے کہ ہوتے ہیں دوچار مسائل سب کے ہی جانتا ہوں مجبوری، لیکن مجبوری کوثابت کر بحث نہیں بنتی دونوں کی، پھر بھی اے بہتان پرست جتنی باتیں گھڑ رکھی ہیں، ایک تو پوری ثابت کر۔۔
میں تمہارا کون ہوں۔۔ ؟ تم میری کیا ہو۔۔؟ ہم ایک دوسرے سے وابستہ ہیں یا نہیں ہیں۔۔؟ ہم ایک دوسرے کو جانتے ہیں، تھے یا نہیں ..؟ اب سے پہلے ملے تھے یا اب کے بعد کبھی ملیں گے...؟ ا
خودکشی سے پہلے میں اپنے ذہن میں جمی ہوئی تمام سوچوں کو لفظوں میں ڈھال کر تمہارے انباکس میں چھوڑ جاؤں گا۔ وہ خوف، وہ پچھتاوے، وہ خواب جو کبھی رنگوں میں تھے اور اب راکھ بن گئے، سب کو ایک ایک کر کے الفاظ کے دریا میں بہا دوں گا۔ تاکہ تم جان سکو کہ میرا بوجھ صرف میرا نہیں تھا، کہ میرے اندر اتنی خاموشی کیوں تھی، کہ میں زندگی کے ہجوم میں بھی اتنا تنہا کیوں تھا۔ شاید وہ لفظ تمہارے دل تک پہنچ کر تمہیں ہلا دیں، شاید تم سمجھ سکو کہ میں گرنے سے پہلے کتنی بار سنبھلا تھا، اور یہ بھی کہ میں اپنی ہار کو ہار مان کر نہیں بلکہ سچ لکھ کر جا رہا ہوں — ایسا سچ جو دنیا کو کبھی نہ ملا، اور جو صرف تمہارے انباکس میں سانس لے گا۔
عورت دوست ہو یا محبوبہ اگر یہ بولے کے اگر تم نے ایسا کچھ کیا تو block کر دوں گی تو مرد کو چاہیے ویسا ہی کریں جیسا عورت نے منع کیا ہے کیوں کے دوست اور محبوبہ ایسی رکھو جو آپکو block کرنے کا سوچیں بھی نا
یہ دنیا بڑی عجیب جگہ ہے یہاں چہرے بدلتے ہیں، لہجے بدلتے ہیں، وعدے بدلتے ہیں، اور سب سے زیادہ، لوگ بدلتے ہیں، یہاں لوگ حقیقت سے زیادہ دکھاوے پر یقین رکھتے ہیں، سچ سے زیادہ جھوٹ پر، محبت سے زیادہ مفاد پر، اور خلوص سے زیادہ دھوکے پر
وہ کہتی تھی اگر تم نے. کبھی سگریٹ جلایا تو. بس اتنا یاد رکھنا تم وہ سگریٹ نہیں ہوگا. تم میرا دل جلاؤ گے. اگر تم دل جلاؤ گے. میں تم کو بھول جاؤنگی. مگر۔۔۔ نہ سگریٹ جلایا ہے. نہ ہی دل جلایا ہے. اُن کی چاہت میں ہم نے. اپنا آپ گنوایا ہے. اب ماہ و سال بیتے ہیں. وہ ہم کو بھول بیٹھے ہیں. کوئی اُن سے یہ پوچھے. اب سگریٹ کی اجازت ہے.؟ یا یونہی منتظر بیٹھوں . میں کب تک منتظر بیٹھوں.؟