بُلھا پُلیا پیر ولوں جدوں دل وچ حیرت آئی
کیسا ڈھنگ ملن دا کراں جد ہووے رسوائی
پا لباس طوائفاں والا پہلی چانجر پائی
کنجری بنیا عزت نہ گھٹدی او نچ کے یار منائیں
عشق بلے نوں نچاوے یار تے نچنا پیندا اے
سامنڑے ہووے یار تے نچنا پیندا اے
(بابا بلھے شاہ رح)





ہم میں کوئی ہے، جو ہمیں پہچانتا نہیں
ہم خود کو اپنی یاد دہانی میں مرَ گئے
میرا ظرف سمجھو یا میری ذات کا پردہ
جب میں بکھرتا ہوں تو خاموش رہتا ہوں
پارساؤں کے اس جھمیلے میں
وہ جو سب سے خراب ہے ، میں ہوں
” ایک بھیڑ پوری زندگی بھیڑیے سے خوفزدہ رہتی ہے اور
آخر میں اسے چرواہا کھا جاتا ہے۔ “
خسارہ ہے ہر وہ چیز, ہر وہ سہولت, ہر وہ شخص جسکی قیمت آپکا ذہنی سکون ہو
مرد بہت بے صبر ہوتے ہیں. وہ کسی چیز کا انتظار نہیں کرتے. ان کے پاس طاقت ہوتی ہے تو وہ اسے آزمانا چاہتے ہیں ورنہ انہیں لگتا ہے کہ ان کی طاقت کا کوئی فائدہ نہیں۔ لیکن ایک عورت لگ بھگ سال بھر انتظار کرتی ہے جنم دینے کے لیے. وہ زندگی کو دھیرے دھیرے اور گہرائی سے جیتی ہے
اس طرح تیرا چھوڑ کے جانا بنتا تو نہیں ہے
تو بھی انساں ہے میری طرح فرشتہ تو نہیں ہے
مجھے انتظار تھا کہ تم سمجھو گے مجھے
تم نے سمجھادیا کہ بس انتظار ہی کرو۔
تو نے کچھ طنز کیے اور میں وہیں ہار گیا
وقت سے تیز لگے مجھ کو طمانچے تیرے
ٹھیک اس وقت تجھے ہم سے بغاوت سوجھی
ہم نے جب سیکھ لئے طور طریقے تیرے
اس کی مرضی وہ جسے پاس بٹھائے اپنے
اس پہ کیا لڑنا فلاں میری جگہ بیٹھ گیا
*کاٹ کھانے کو ہے یہ دن رات مگر*
*تم کسی اور کو میسر ہو یہ بات مار ڈالتی ہے



submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain