سوچنے والوں کی دنیا ، دنیا والوں کی سوچ سے بہت مختلف ہوتی ہے
کچھ چیزیں زندگی اس وقت دیتی ہے
جب ہمارا دل مر جاتا ہے۔
بے خوف ہونے کے لیے با کردار ہونا ضروری ہے
ہے ایک طنز کا نشتر دعائے عمرِ دراز
اس ایک شخص کو جینے کی جس کو آس نہ ہو
جو لوگ راستے الگ کرنے کا فیصلہ کر لیتے ہیں تو
سب سے پہلے وہ رابطے کم کر دیتے ہیں۔
میری آنکھیں تجھے ہر دور میں ہنستا دیکھیں
تیری جانب سے ہمیشہ مجھے خیر کی خبر آئے
اُٹھا کے تیرِ نظر وہ اِدھر کو دیکھتے ہیں۔
ہم آہ بھر کے پھر اپنے جگر کو دیکھتے ہیں۔
نگاہِ شوق میں لے کر کے حسرتِ دیدار۔
طُلُوعِ صُبْح تری رہ گزر کو دیکھتے ہیں۔
ساتھ ہر ایک کو اس راہ میں چلنا ہوگا
عشق میں رہزن و رہبر نہیں دیکھے جاتے
ہم نے دیکھا ہے زمانے کا بدلنا لیکن
ان کے بدلے ہوئے تیور نہیں دیکھے جاتے
عشق ریشم سے بُنی شال ہے، آہستہ چُھو
ایک دھاگہ جو کُھلے، شال اُدھڑ جاتی ہے
آپ پوشاک اُدھڑنے پہ ہیں گھبرائے ہوئے
صاحب ! عشق میں تو کھال اُدھڑ جاتی ہے
جو میرے ضبط کا شیرازہ منتشر کر دے ۔۔۔
تیرے ستم کو ابھی وہ ادا نہیں ائی ۔۔
جُدائی موت سے زیادہ سخت ہے!
یادیں عجیب ہوتی ہیں، ہنساتے ہنساتے اچانک رلا دیتی ہیں۔
اہل جنت مجھے لیتے ہیں نہ دوزخ والے
کس جگہ جا کے تمہارا یہ گنہگار رہے
عورت سے پہلے دنیا نامکمل تھی اور مرد ادھورا تھا
عورت تکمیل کائنات اور تسکین مرد ہے
یعنی اگر مرد ابتدائے کائنات ہے
تو عورت انتہائے کائنات
یعنی...
تکمیل آدمیت ہے
عورت نہ ہوتی تو آدمی ادھورا ہوتا اور دنیا نامکمل رہتی
اردو لٹریچر کی کلاس تھی
سر نے میرے سوال پہ گھور کے مجھے دیکھا
سوال تھا
کیسے پتہ چلے کہ آپ کسی کو چاہتے ہو
ان کا جواب آج بھی میری یاداشت میں ہے
اگر تم کسی سے کچھ بھی نہیں چاہتے
لیکن..
پھر بھی اسے چاہتے ہو!تو پھر واقعی تم اسے چاہتے ہو
محبت تو وہی ہے جو لا حاصل رہے۔ حاصل تو تسکین کا نام ہے اور تسکین کے بعد طلب نہیں رہتی اور جب طلب نہ رہے تو محبت کیسی۔
مجھے چُھؤو گے تو حیرت سے دیکھنے لگو گے
مَیں ایک دَشت ہوں دَریا دکھائی دیتا ہوں
یہ پور پور سے ٹُوٹا ہوا ہے سارا بدن
مَیں دُور دُور سے اچھا دکھائی دیتا ہوں
یورپ کی ترقی کا ایک راز یہ بھی ہے کہ انہوں نے پہلے گناہ اور جرم میں فرق سمجھا
پھر گناہ پہ سزا کا اختیار فرد سے چھین کر خدا کو واپس کیا اور جرم پر سزا کا اختیار ریاست کو ۔
اُسے کہنا کے میرے ساتھ جُڑا رہ جائے!!!
رنگ لوگوں کا اُڑے____اور اُڑا رہ جائے__
ہم اُسکی یاد دہانی میں رہیں گے ایسے
جیسے کاغذ کوئی کونے سے مُڑا رہ جائے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain