Damadam.pk
Ridakhan-hi's posts | Damadam

Ridakhan-hi's posts:

Ridakhan-hi
 

میری سانسوں میں سمایا بھی بہت لگتا ہےاور وہی شخص پرایا بھی بہت لگتا ہے
اس سے ملنے کی تمنا بھی بہت ہے لیکن آنے جاۓ کا کرایہ بہت لگتا ہے.........................💗🍂

Ridakhan-hi
 

مسلسل سوچوں سے سسکتی ہوں میں🙂
پتا نہیں ذہن کو جسم پر ترس کیوں نہیں آتا😕

Ridakhan-hi
 

حیرت کروں، ملال کروں، یا گلہ کروں
تم غیر لگ رہے ہو بتاو کیا کروں 🔥💯

Ridakhan-hi
 

میں جو بدلوں تو تغیر ہے میری ذات تلک..
تُو جو بدلے تو شب و روز بدل جاتے ہیں🔥 🙂

Ridakhan-hi
 

درد،تنہائی،انتظار اور اداسی!
یہی تحفے ملے ہیں، جب بھی ملے ہیں!🔥

Ridakhan-hi
 

طلاطم, طیش, طغیانی, گرج, گرداب, گہرائی ذرا سی عمر کے دریا میں ہم نے کیا نہیں دیکھا..

Ridakhan-hi
 

ﺛﺎﺑﺖ ﮨﻭ ﮔﯿﺍ ﮐﮧ ﻣﺤﺒﺖ ﻥﮩﯿﮟ
ﺭﮨﯽ..
ﻣﺞﮭﮯ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺭ ﭼﺍﺉﮯ ﭼﮭﭙﺍ
ﻝﯽ
ﺍﺱ ﻥﮯ۔۔!

Ridakhan-hi
 

ضروری نہیں چٌبھے کوئی بات ہی -
بات نہ کرنا بھی چٌھبتا بہت ھے🍁

Ridakhan-hi
 

بھولتا ہی نہیں
بھول جانا تیرا🖤💔

Ridakhan-hi
 

پتا ہے اس کا آخری جملہ کیا تھا
مجھ سے پوچھ کر کی تھی محبت💔

Ridakhan-hi
 

ذکر شب فراق سے وحشت اسے بھی تھی
میری طرح کسی سے محبت اسے بھی تھی
مجھ کو بھی شوق تھا نئے چہروں کی دید کا
رستہ بدل کے چلنے کی عادت اسے بھی تھی
اس رات دیر تک وہ رہا محو گفتگو
مصروف میں بھی کم تھا فراغت اسے بھی تھی
مجھ سے بچھڑ کے شہر میں گھل مل گیا وہ شخص
حالانکہ شہر بھر سے عداوت اسے بھی تھی
وہ مجھ سے بڑھ کے ضبط کا عادی تھا جی گیا
ورنہ ہر ایک سانس قیامت اسے بھی تھی
سنتا تھا وہ بھی سب سے پرانی کہانیاں
شاید رفاقتوں کی ضرورت اسے بھی تھی
تنہا ہوا سفر میں تو مجھ پہ کھلا یہ بھید
سائے سے پیار دھوپ سے نفرت اسے بھی تھی
محسنؔ میں اس سے کہہ نہ سکا یوں بھی حال دل
درپیش ایک تازہ مصیبت اسے بھی تھی

Ridakhan-hi
 

ایسا نہیں کہ ان سے محبت نہیں رہی
جذبات میں وہ پہلی سی شدت نہیں رہی
ضعف قویٰ نے آمد پیری کی دی نوید
وہ دل نہیں رہا وہ طبیعت نہیں رہی
سر میں وہ انتظار کا سودا نہیں رہا
دل پر وہ دھڑکنوں کی حکومت نہیں رہی
کمزوریٔ نگاہ نے سنجیدہ کر دیا
جلووں سے چھیڑ چھاڑ کی عادت نہیں رہی
ہاتھوں سے انتقام لیا ارتعاش نے
دامان یار سے کوئی نسبت نہیں رہی
پیہم طواف کوچۂ جاناں کے دن گئے
پیروں میں چلنے پھرنے کی طاقت نہیں رہی
چہرے کو جھریوں نے بھیانک بنا دیا
آئینہ دیکھنے کی بھی ہمت نہیں رہی
اللہ جانے موت کہاں مر گئی خمارؔ
اب مجھ کو زندگی کی ضرورت نہیں رہی

Ridakhan-hi
 

پھولوں نے تیرے جوڑے میں آ کر پناہ لی
گجرے کلائیوں کی نفاست پہ مر گئے
وہ کچے گھر میں آج بھی رہتی ہے مطمئن
شہزادے جس کی چاہ میں جاں سے گزر گئے

Ridakhan-hi
 

پوچھا گیا...محبت یا چائے...
میں نے کہامحبت کہ ہاتھ کی چائے................😊
By Rida

Ridakhan-hi
 

بسایا ہی نہیں کسی کوتیرے سوا جاناں
لے سکتے ہوتم میری روح کی تلاشیاں..💕💖
By Rida

Ridakhan-hi
 

تمہارے ہجر نے حالت بگاڑ دی میری.
میں اپنے گاؤں کی سب سے حسین لڑکی تھی.

Ridakhan-hi
 

وہ برسوں کی باتیں کرنے والا
♥️
میرے ساتھ عرصہ بھی نہ گزار سکا.💔

Ridakhan-hi
 

اتنا پیارا ہے وہ چہرہ کہ نظر پڑتے ہی
لوگ ہاتھوں کی لکیروں کی طرف دیکھتے ہیں💓

Ridakhan-hi
 

فراق یار کی بارش،ملال کا موسم..
ہمارے شہر میں اترا کمال کا موسم..❤

Ridakhan-hi
 

غضب کی دھار تھی اک سائباں ثابت نہ رہ پایا
ہمیں یہ زعم تھا بارش میں اپنا سر نہ بھیگے گا..