عشق ہے تو ظاہر کر بنا کر چائے حاضر کر
ادرک ڈال یا الائچی اور محبت بھی شامل کر
welyyo
سو دوستوں سے وہ ایک دشمن اچھا ہے
جو دل میں نفرت تو رکھتا ہے
مگر منافقت نہیں
آرزو ہے دل کے دل میں ہی رہ گئی
خواہش ہے تم سے ملنے کی خواہش ہی رہ گئی
ہم سے نفرت کچھ اس طرح نبھائی گئی
ہمارے سامنے چائے لا کر کسی اور کو پلائی گئی
مانا کہ ہم غلط تھے جو تجھ سے چاہت کر بیٹھے
پر روئے گا کبھی تو بھی ایسی وفا کی تلاش میں
زندگی کو ہمیشہ مسکرا کر گزارو کیونکہ
ہم نہیں جانتے کہ یہ کتنی باقی ہے
بابا جی کہتے ہیں کہ دنیا کے سارے نوٹوں پر تصویر مردوں کی ہے پر قبضہ عورتوں کا ہوتا ہے
کفر کے بعد سب سے بڑا گناہ دل دکھانا ہے
چاہے وہ دل مومن کا ہو یا کافر کا
محبت سے یہ ہونٹوں کو چومتی ہے
محسوس کرو تو چائے بھی بولتی ہے
شکر ادا کرنے کی وجہ نہیں ڈھونڈنی چاہیے
بلکہ عادت ڈال لینی چاہیے
کیونکہ شکر گزار لوگوں سے اللّٰہ بڑی محبت کرتا ہے
فلک سے زمین تک یہ پیغام چھایا ہے
اللہ نے روزہ داروں کے لیے جنت کو سجایا ہے
تجھے کتنا کہا تھا کہ مجھے اپنا نہ بنا
اب مجھے چھوڑ کے دنیا میں تماشا نہ بنا
اک تیری خوشی کی خاطر
ہم نے اپنے ہی حق میں بدعا کردی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain