قاصد میں جل رہا ہوں تُو اُن کو جلا کہ آ ُاُن کے بغیر زندہ ہوں _____ اُن کو بتا کہ آ کہنا انہیں کہ بِن ترے رہنے لگے ہیں وہ کچھ جھوٹ موٹ بول کہ_ اُن کو ڈرا کہ آ راتوں کو وہ ہیں جاگتے دشمن کے ساتھ میں آرام کرتے ہونگے ______ تُو اُن کو جگا کہ آ لعنت وہ ڈالتے ہیں____ سُنا بے وفاٶں پر اتنا سا کام کر ______انہیں شیشہ دکھا کہ آ لگتا مجھے کہ انہوں نے پھینکے ہیں مرے خط جا خاک دان سے ذرا _______ کُوڑا اٹھا کہ آ پیچھے مرے منانے کو ____ وہ آ ہی نہ جاٸیں ہیں نقشِ پا جو راہ میں ____ جلدی مٹا کہ آ آنکھیں مری تھیں گِر پڑی کل رات کو اُدھر دہلیز سے صنم کی جا ____ واپس اٹھا کہ آ ممکن ہے ترے جسم سے_____ بُوۓ صنم آۓ ہرجاٸی کی گلی میں تُو___ ویسے ہی جا کہ آ