کس طرح ختم کریں أن سے ________دل کا رشتہ❤
جن سے ملنے کا سوچیں بھی تو دنیا بھول جاتے ھیں❤
ﺩﻝ ﺍﺱ ﺳﮯ ﻧﮩﻴﮟ ﻟﮕﺎﻧﺎ ﺟﺴﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺣﺴﻦ ﭘﮧ ﻏﺮﻭﺭ ﮨﻮ
ﺩﻝ ﺍﺱ ﺳﮯ ﻟﮕﺎﻧﺎ ﺟﺴﮯ ﻣﺤﺒﺖ ﺳﻤﺠﻬﻨﮯ ﮐﺎ ﺷﻌﻮﺭ ﮨﻮ
مِنَّتیں ، مَنَّتیں ، تعویذ ، مناجات ، سفر
ایک انسان کے لئیے اتنے جتن ٹھیک نہیں..
اس پار میں ہُوں جھیل کے اُس پار آپ ہیں
لہروں کے آئینوں ؛؛؛؛؛؛ میں لگاتار آپ ہیں
اور اے کاش وہ یہ پوچھیں تمہیں کیا پسند ہے
بے ساختہ میں کہہ پڑوں ؛؛؛؛ سرکار آپ ہیں♥️
بہت اذیت دیتا ہے وہ لمحہ جب آپ غلط بھی نہ ہوں مگر آپ کو غلط سمجھا جائے اور بدلے میں آپ اپنی صفائی بھی نہ دے سکیں🔥💯
یہ بھی ممکن ہے میں آنکھ بھگونے لگ جاؤں
وہ پوچھیں "کیسی ہو تم؟" اور میں رونے لگ جاؤں🍂
اس کی آنکھوں میں رکھی تھی برکتیں رب نے
اس حسین شخص سے واجب تھا محبت کرنا ۔۔
خلیل جبران لکھتے ہیں۔۔
محبت بھیک میں نہیں مانگی جاتی۔۔
بھیک میں ملی ہوئی محبت۔۔
بھیک میں ملی ہوئی روٹی سے زیادہ بری ہوتی ہے۔۔💯
بانو قدسیہ لکھتی ہیں
محبت کی بھیک مانگ لینی چاہیے، جیسے محبت مل جائے اسے سب کچھ مل جاتا ہے.
آپ کیا کہتے ہیں?
❤️ہم رویوں سے واقف لوگ
اہم ہونے کا وہم نہیں پالتے!


: 🌸🌸اچھی باتیں🌸🌸
کاٸنات میں کوئی کسی کا اتنی شدت سے انتظار نہیں کرتا
جتنا اللہ رب العزت اپنے بندے کی توبہ کا انتظار کرتا ہے💕💕
*🍥سنہری باتیں📜🍥*
دیوار سے لگے شیشے اور دل سے جڑے رشتے ہمیشہ غفلت سے ہی ٹوٹتے ہیں۔✨💯

ادھورے خوابوں کے
خستہ کاغذ
سنبھال رکھنا حساب ہوگا
وفا کے رشتے
جفا کی رت میں
بحال رکھنا حساب ہوگا
سنہرے جذبوں کی قدر کرنا
رفاقتوں میں وقار رکھنا
اندھیر نگری میں دل جلا کے
خیال رکھنا حساب ہوگا
محبتوں کے سفیر بن کے
جو چاہتوں کے نقیب بننا
راہ وفا میں نہ تم کسی سے
ملال رکھنا حساب ہوگا
زمانے بھر کی یہ تلخیاں کیوں
یہ جبر کیسا یہ صبر کیسا
میرے لئے بس
تم اپنے لب پر
سوال رکھنا حساب ہوگا..
یہ اور بات ہے تجھ سے گلا نہیں کرتے
جو زخم تو نے دیے ہیں بھرا نہیں کرتے
ہزار جال لیے گھومتی پھرے دنیا
ترے اسیر کسی کے ہوا نہیں کرتے
یہ آئنوں کی طرح دیکھ بھال چاہتے ہیں
کہ دل بھی ٹوٹیں تو پھر سے جڑا نہیں کرتے
وفا کی آنچ سخن کا تپاک دو ان کو
دلوں کے چاک رفو سے سلا نہیں کرتے
جہاں ہو پیار غلط فہمیاں بھی ہوتی ہیں
سو بات بات پہ یوں دل برا نہیں کرتے
ہمیں ہماری انائیں تباہ کر دیں گی
مکالمے کا اگر سلسلہ نہیں کرتے
جو ہم پہ گزری ہے جاناں وہ تم پہ بھی گزرے
جو دل بھی چاہے تو ایسی دعا نہیں کرتے
ہر اک دعا کے مقدر میں کب حضوری ہے
تمام غنچے تو امجدؔ کھلا نہیں کرتے
امجد اسلام امجدؔ
اُسے کـــــــــہنا مُجھے اس کے بِنا رہنا نہـــــــــیں آتا...
بہت کـــــــــچھ دل میں آتا ھے مـــــــــگر کہنا نہیں آتا...

انسان کا زوال تب شروع ہو جاتا ہے جب وہ اپنے مخلص لوگوں سے منافقت شروع کر دیتا ہے۔
اور جہاں تک تمہاری اس عمر بڑھانے والی تھیوری کا تعلق ہے، سو اگر زندگی کو نوّے، پچانوے سال تک کھینچ دیا جائے تو اس طرح جوانی کا دَور طویل نہیں ہو گا بلکہ بڑھاپا لمبا ہوتا جائے گا ۔۔ لہٰذا یہ گننے کے بجائے کہ زندگی کے سال کتنے ہیں یہ جانچنا چاہیئے کہ ان برسوں میں زندگی کتنی ہے۔۔"
شفیق الرّحمٰن.... دھند / دجلہ
نفرت کرنے سے ہماری خود کی انرجی ضائع ہوتی ہے بہتر یہی ہے آپ فرض کر لیں کہ وہ وفات پا چکے ہیں
مشتاق احمد یوسفی
🙂🙂🙂🙂
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain