اِذَا زُلْزِلَتِ الْاَرْضُ زِلْزَالَـهَا (1)
جب زمین بڑے زور سے ہلا دی جائے گی۔
وَاَخْرَجَتِ الْاَرْضُ اَثْقَالَـهَا (2)
اور زمین اپنے بوجھ نکال پھینکے گی۔
وَقَالَ الْاِنْسَانُ مَا لَـهَا (3)
اور انسان کہے گا کہ اس کو کیا ہوگیا۔
يَوْمَئِذٍ تُحَدِّثُ اَخْبَارَهَا (4)
اس دن وہ اپنی خبریں بیان کرے گی۔
بِاَنَّ رَبَّكَ اَوْحٰى لَـهَا (5)
اس لیے کہ آپ کا رب اس کو حکم دے گا۔
يَوْمَئِذٍ يَّصْدُرُ النَّاسُ اَشْتَاتًا لِّيُـرَوْا اَعْمَالَـهُمْ (6)
اس دن لوگ مختلف حالتوں میں لوٹیں گے تاکہ انہیں ان کے اعمال دکھائے جائیں۔
فَمَنْ يَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْـرًا يَّرَهٝ (7)
پھر جس نے ذرہ بھر نیکی کی ہے وہ اس کو دیکھ لے گا۔
وَمَنْ يَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَّرَهٝ (8)
اور جس نے ذرہ بھر برائی کی ہے وہ اس کو دیکھ لے گا
میں تو مقتل میں بھی قسمت کا سکندر نکلا
قرعۂ فال مرے نام کا اکثر نکلا
تھا جنہیں زعم وہ دریا بھی مجھی میں ڈوبے
میں کہ صحرا نظر آتا تھا سمندر نکلا
میں نے اس جان بہاراں کو بہت یاد کیا
جب کوئی پھول مری شاخ ہنر پر نکلا
شہر والوں کی محبت کا میں قائل ہوں مگر
میں نے جس ہاتھ کو چوما وہی خنجر نکلا
تو یہیں ہار گیا ہے مرے بزدل دشمن
مجھ سے تنہا کے مقابل ترا لشکر نکلا
میں کہ صحرائے محبت کا مسافر تھا فرازؔ
ایک جھونکا تھا کہ خوشبو کے سفر پر نکلا
احمد فراز
اب اور کیا کسی سے مراسم بڑھائیں ہم
یہ بھی بہت ہے تجھ کو اگر بھول جائیں ہم
صحرائے زندگی میں کوئی دوسرا نہ تھا
سنتے رہے ہیں آپ ہی اپنی صدائیں ہم
اس زندگی میں اتنی فراغت کسے نصیب
اتنا نہ یاد آ کہ تجھے بھول جائیں ہم
تو اتنی دل زدہ تو نہ تھی اے شب فراق
آ تیرے راستے میں ستارے لٹائیں ہم
وہ لوگ اب کہاں ہیں جو کہتے تھے کل فرازؔ
ہے ہے خدا نہ کردہ تجھے بھی رلائیں ہم
احمد فراز
لفظ میری پہچان بنیں تو بہتر ھے
چہرے کا کیا ھے وہ تو میرے ساتھ چلا جاۓ گا


💛_*میرے لفظوں سے نہ کر میرے کردار کا فیصلہ👌💕 .
🌹تیرا وجود مٹ جائے گا میری حقیقت ڈھونڈتے ڈھونڈتے
میں بُجھتی آنکھوں میں بہرے کانوں میں رہ گیا تھا
میں شور تھا جو بند مکانوں میں رہ گیا تھا
ھماری تالی دَھنک کے رنگوں میں کھو گئی تھی
ھمارا قصہ ، قہوہ خانوں میں رہ گیا تھا
تمام سِمتوں میں تُو ھی تُو تھا کہاں میں جاتا ؟
میں ساری سِمتوں کے درمیانوں میں رہ گیا تھا
میں بیس سالوں میں چار حصوں میں بٹ چُکا...

بےمطلب، بے فضول، بے کار نہیں ہیں____●💯🍁
نئے دور کے رشتے ہیں صاحب!! بس وفادار نہیں ہیں!!
محبت عین فطرت ہے ، اسے ہر ایک کرتا ہے
کوئی اُس سے،کوئی خود سے ، کوئی گزرے زمانے سے
اب تیری یاد سے وحشت نہیں ہوتی مجھ کو
زخم کھلتے ہیں اذیت نہیں ہوتی مجھ کو
اب کوئی آئے چلا جائے میں خوش رہتا ہوں
اب کسی شخص کی عادت نہیں ہوتی مجھ کو
ایسے بدلا ہوں تیرے شہر کا پانی پی کر
جھوٹ بولوں تو ندامت نہیں ہوتی مجھ کو
ہے امانت میں خیانت سو کسی کی خاطر
کوئی مرتا ہے تو حیرت نہیں ہوتی مجھ کو
اتنا مصروف ہوں جینے کی ہوس میں محسن
سانس لینے کی بھی فرصت نہیں ہوتی مجھ کو
محسن نقوی
Believe On Your self♥️
YoU
CaN
Do✌️
یہ زندگی بھی کتنی عجیب ھے نا...؟ صاحب.. !
ایک دن مرنے کیلئے پوری زندگی جینی پڑھتی
یادیں کیوں نہیں بچھڑتیں...!!
.....ﻟﻮﮒ ﺗﻮ ﭘﻞ ﻣﯿﮟ بچھڑ جاتے ہیں.💕

بہت قیمتی ہوتے ہیں وہ دکھ. . . . 💔
جو آپ کو جائے نماز تک لے آتے ہیں. . .☝

میں خواب حسین رکھتی ہوں پر ۔۔۔۔
ان میں مرضی خدا کی رکھتی ہوں❤
کبھی رک گئے
کبھی چل دیئے
کبھی چلتے چلتے بھٹک گئے
یونہی عمرساری گزار دی
یونہی زندگی کے ستم سہے.
کبھی نیند میں
کبھی ہوش میں
وہ جہاں ملا
اسے دیکھ کر.
نہ نظر ملی نہ زباں ہلی
یونہی سرجھکا کرگزر گئے
مجھے یاد ہے
کبھی ایک تھے
مگر آج ہم ہیں جدا جدا .
وہ جدا ہوئےتوسنور گئے
ہم جدا ہوئےتو بکھر گئے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain