کچھ خاص لوگ عشق کے الحام ہوتے ہیں عشق ایک معجزہ ہے اور معجزے تو سرعام ہوتے ہیں
قیامتیں گزر گئیں روایتوں کی سوچ میں
قیامتیں گزر گئیں روایتوں کی سوچ میں
خلش جو تھی وہی رہی محبتوں کی سوچ میں
یہ اب کھلا کہ اس کی شاعری میں میری بات کا
جو رنگ خاص تھا مٹا اضافتوں کی سوچ میں
میں اپنے چہرۂ جنوں کو آئنے میں دیکھ لوں
تو عکس بجھ نہ جائے گا حقیقتوں کی سوچ میں
میں اپنی دھوپ چھاؤں کی ضمانتیں نہ دے سکوں
تو آپ کیوں جلیں بجھیں تمازتوں کی سوچ میں
عجب مذاق اس کا تھا کہ سر سے پاؤں تک مجھے
وفاؤں سے بھگو دیا ندامتوں کی سوچ میں
گئی رتوں نے ہنس کے راستوں کے زخم بھر دیے
حمیراؔ آج کون تھا مسافتوں کی سوچ میں
وفا کے نام پہ رکھی ہیں تہمتیں کیا کیا
بگاڑ دی ہیں زمانے نے صورتیں کیا کیا
ہمیں پہ دوش ہے ان کی قضا نمازوں کا
جناب شیخ نے ڈھونڈیں وضاحتیں کیا کیا
بڑے خلوص سے اک شہر گل اجاڑ لیا
ہوئی ہیں اہل نظر سے حماقتیں کیا کیا
فریب سیم و جواہر ہوئے ہیں نام و نمود
خیال یار سے الجھی ہیں ظلمتیں کیا کیا
وہ مہرباں تو نہ تھا پر خلوص بھی نہ رہا
پڑی ہیں غیر کی صحبت میں عادتیں کیا کیا
زبان قاتل و مقتول پر ہے ایک ہی نام
خدا کے نام پہ گزریں قیامتیں کیا کیا
بڑھا کے حلقۂ رنداں کی رنجشیں خالدؔ
ستم گروں نے نکالی ہیں حسرتیں کیا کیا
مجھے نظر سے گرائے یہ ہو نہیں سکتا
وہ میرا پیار بھلائے یہ ہو نہیں سکتا
میری وفاؤں کے پیمان تھے رقم جن پر
وہ ان خطوں کو جلائے یہ ہو نہیں سکتا
تمام شکوے گلے درکنار کرتے ہوئے
وہ شخص مجھ کو بلائے یہ ہو نہیں س
میں روٹھ جاؤں کبھی بالفرض شرارت سے
وہ آ کے مجھ کو منائے یہ ہو نہیں سکتا
جو اس نے لکھا تھا اپنے نفیس ہاتھوں پر
وہ میرا نام مٹائے یہ ہو نہیں سکتا
پئیے جو چاہے وہ تنہا تو بے مروت کو
مرا خیال ستائے یہ ہو نہیں سکتا
کہ جسطرح سے ختم کر گیا ہے دانش
کبھی لوٹ کے آئے یہ ہو نہیں سکتا
ہر ایک شخص کو اک طنطنے میں رکھتی ہے
وہ بھانت بھانت کی مچھلی گھڑے میں رکھتی ہے
تمام شہر کے دانشوروں کو وہ ظالم
اسیر زلف کیے آسرے میں رکھتی ہے
وہ گالیاں بھی اگر دے تو شعر و نغمہ لگے
زباں میں لوچ عجب سر گلے میں رکھتی ہے
اسے شراب طہوریٰ کا تذکرہ بھی گناہ
یہ بات اور ہے سب کو نشے میں رکھتی ہے
ہر اک کو درد کی لذت سے آشنا کر کے
مزے میں رہتی ہے سب کو مزے میں رکھتی ہے
سمجھ کے حق وہ ہر احسان بھول جاتی ہے
مگر ہر ایک خطا حافظے میں رکھتی ہے
اسے خبر ہے کہ انجام وصل کیا ہوگا
وہ قربتوں کی تپش فاصلے میں رکھتی ہے
سکوں کے سائے میں شاید اسے بھلا بیٹھے
مدام شہر کو اک زلزلے میں رکھتی ہے
Her us shakhs ny dil tora
Jis per humein naz tha.
Ab nhi rakhty hum shoq e muhabbat..
Zalim duniya hy na jany kb dil tor dy..
Bholna Tumhein Na Asan Hoga
Jo Bholy Tumhein Woh Nadan Hoga
Ap To Basty Ho Rooh Mein Hamari
Ap Humein Na Bholy Ya Ap Ka Ehsan Hoga
💔💔💔💔
sb dd ky dosto ko mubarik hu mera axcident hu gya ha ab ma blkl rest par hu jis ka dimag faltu hy wo ajay
ہم وقت ديکھ کر یار نہیں بدلتے .. .. .. ہم یار کے کہنے پر وقت بدل ديتے ہیں
کیسا یہ افسانہ ھے دشمن میرا زمانہ ھے
جسے بھی اپنا سمجھتا ھوں بن جاتا بیگانہ ھے.. ....
تہمت کسی معصوم کے کردار پر لگا
کر جو خود کی غلطیوں پر ڈالے پردہ
نازل ہو خدا کا قہر ایسے کم
..ظرف،دغا باز،جعل ساز،سازشی لوگوں پر
..تیرے انتظار میں اے موت
..میں نے زندگی کو جھیلا ہے
..............👊👊👊
عشق قاتل سے,مقتول سے ہمدردی بھی
یہ بتا کس سے محبت کی جزہ مانگے گا?
سجدہ خالق کو بھی,ابلیس سے یارانہ بھی
حشر میں کس سے عقیدت کا صلہ مانگے گا?
.........?
نفرت کو ہم پیار دیتے ہیں
پیار پہ خوشی وار دیتے ہیں
بہت سوچ سمجھ کر ہم سے وعدہ کرنا
اے دوست ہم وعدے پہ زندگی گزار دیتے ہیں❤️✌🏻🇧🇬🇧🇬🇧🇬✌🏻
miss awain
😷💔💔💔💔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain