Damadam.pk
Royal-blue's posts | Damadam

Royal-blue's posts:

Royal-blue
 

پھر سے آئے گا وہی یومِ جدائی اپنا
کس نے بولا کہ گیا سال کہاں آتا ہے
ہجر والوں کے وہی دکھ ہیں پرانے والے
ہجر والوں پہ نیا سال کہاں آتا ہے

Royal-blue
 

وہ تھک کے کاندھے سے آلگی ہے
میں اس تھکن کے ہزار بار صدقے 🖤

Royal-blue
 

کیسے کہہ دوں کی ملاقات نہیں ہوتی ہے
روز ملتے ہیں مگر بات نہیں ہوتی ہے
آپ للہ نہ دیکھا کریں آئینہ کبھی
دل کا آ جانا بڑی بات نہیں ہوتی ہے
چھپ کے روتا ہوں تری یاد میں دنیا بھر سے
کب مری آنکھ سے برسات نہیں ہوتی ہے
حال دل پوچھنے والے تری دنیا میں کبھی
دن تو ہوتا ہے مگر رات نہیں ہوتی ہے
جب بھی ملتے ہیں تو کہتے ہیں کہ کیسے ہو شکیلؔ
اس سے آگے تو کوئی بات نہیں ہوتی ہے
شکیل بدایونی

Royal-blue
 

مل ہی جائے گا کبھی دل کو یقیں رہتا ہے
وہ اسی شہر کی گلیوں میں کہیں رہتا ہے
جس کی سانسوں سے مہکتے تھے در و بام ترے
اے مکاں بول کہاں اب وہ مکیں رہتا ہے
اک زمانہ تھا کہ سب ایک جگہ رہتے تھے
اور اب کوئی کہیں کوئی کہیں رہتا ہے
روز ملنے پہ بھی لگتا تھا کہ جگ بیت گئے
عشق میں وقت کا احساس نہیں رہتا ہے
دل فسردہ تو ہوا دیکھ کے اس کو لیکن
عمر بھر کون جواں کون حسیں رہتا ہے
احمد مشتاق

Royal-blue
 

کبھی خواہش نہ ہوئی انجمن آرائی کی
کوئی کرتا ہے حفاظت مری تنہائی کی
میں تو گم اپنے نشے میں تھا مجھے کیا معلوم
کس نے منہ پھیر لیا کس نے پذیرائی کی
وہ تغافل بھی نہ تھا اور توجہ بھی نہ تھی
کبھی ٹوکا نہ کبھی حوصلہ افزائی کی
ہچکیاں شام شفق تاب کی تھمتی ہی نہ تھیں
اب بھی رک رک کے صدا آتی ہے شہنائی کی
ہم سے پہلے بھی سخنور ہوئے کیسے کیسے
ہم نے بھی تھوڑی بہت قافیہ پیمائی کی
احمد مشتاق

Royal-blue
 

ہے یہ خاموشی آخری حربہ
اب نہ مانا تو ہار جاؤں گا میں

Royal-blue
 

حال اس کا تیرے چہرے پہ لکھا لگتا ہے
وہ جو چپ چاپ کھڑا ہے تیرا کیا لگتا ہے
یوں تو ہر چیز سلامت ہے میری دنیا میں
ایک تعلق ہے جو ٹوٹا ہوا لگتا ہے
میں نے سوچا تھا کہ آباد ہوں اک شہر میں میں
یہاں تو ہر شخص کا انداز جدا لگتا ہے
مدتیں بیت گئیں طے نہ ہوئی منزلِ شوق
ایک عالم میرے رستے میں پڑا لگتا ہے
اے میرے جذبۂ دوراں مجھ میں کشش ہے اتنی
جو خطا ہوتا ہے وہ تیر بھی آ لگتا ہے
جانے کون سی پستی میں گِرا ہوں شہزاد
سورج بھی اس قدر دور ہے کہ دِیا لگتا ہے

Royal-blue
 

غزل
محسن نقوی
جَلا کے تُو بھی اگر آسرا نہ دے مُجھ کو
یہ خوف ہے کہ ہَوا پھر بُجھا نہ دے مُجھ کو
میں اِس خیال سے مُڑ مُڑ کے دیکھتا ہُوں اُسے
بِچھڑ کے بھی وہ کہیں پھر صَدا نہ دے مُجھ کو
فضائے دشت، اگر اب میں گھر کو یاد کروں
وہ خاک اُڑے کہ ہَوا راستا نہ دے مُجھ کو
اِسی خیال سے شَب بھر میں سو نہیں سکتا
کہ خوفِ خوابِ گُزشتہ جگا نہ دے مُجھ کو
تِرے بغیر بھی تیری طرح میں زِندہ رہُوں؟
یہ حوصلہ بھی، دُعا کر، خُدا نہ دے مُجھ کو
اُبھر رہی ہے مِرے دِل میں پَستیوں کی کَشش
وہ چاند پھر سے زمیں پر گِرا نہ دے مُجھ کو
میں اِس لیے بھی اُسے خُود مَناؤں گا محسنؔ
کہ مُجھ سے رُوٹھنے والا، بُھلا نہ دے مُجھ کو

Royal-blue
 

غزل
راحت اندوری
مُحبتّوں کے سفر پر نِکل کے دیکھوں گا
یہ پُل صراط اگر ہے تو چَل کے دیکھوں گا
سوال یہ ہے کہ رفتار کِس کی کِتنی ہے
میں آفتاب سے آگے نِکل کے دیکھوں گا
مَذاق اچھا رہے گا یہ چاند تاروں سے
میں آج شام سے پہلے ہی ڈَھل کے دیکھوں گا
وہ میرے حُکم کو فریاد جان لیتا ہے
اگر یہ سچ ہے تو لہجہ بدل کے دیکھوں گا
اُجالے بانٹنے والوں پہ کیا گُزرتی ہے
کِسی چراغ کی مانند جَل کے دیکھوں گا
عجب نہیں کہ وہی روشنی مُجھے مِل جائے
میں اپنے گھر سے کِسی دِن نِکل کے دیکھوں گا

Royal-blue
 

اس کو عادت نہ تم بنا لینا
وہ تمہیں چھوڑ بھی تو سکتا ہے
ایک نشہ ہے یہ محبت بھی
جو بدن توڑ بھی تو سکتا ہے

Royal-blue
 

اب اور کیا کسی سے مراسم بڑھائیں ہم
یہ بھی بہت ہے تجھ کو اگر بھول جائیں ہم
صحرائے زندگی میں کوئی دوسرا نہ تھا
سنتے رہے ہیں آپ ہی اپنی صدائیں ہم
اس زندگی میں اتنی فراغت کسے نصیب
اتنا نہ یاد آ کہ تجھے بھول جائیں ہم
تو اتنی دل زدہ تو نہ تھی اے شب فراق
آ تیرے راستے میں ستارے لٹائیں ہم
وہ لوگ اب کہاں ہیں جو کہتے تھے کل فرازؔ
ہے ہے خدا نہ کردہ تجھے بھی رلائیں ہم

Royal-blue
 

ہونٹ اچھے ہیں آپ کے اور میں
ایسے ہونٹوں سے ہی متاثر ہوں..
دیکھیئے کیفیت سمجھ لیجیے
میں تو اب بولنے سے قاصر ہوں. ♥️🔥

Royal-blue
 

رشتے نبھانے کے لیے__
وعدے یا قسموں کی ضرورت نہیں__
دو خوبصورت دل ہوں__
ایک اعتماد والا دوسرا احساس والا_

Royal-blue
 

ماتم کیجیئے ہماری بے بسی پر
چاہ کر بھی رابطہ نہیں کر سکتے 😔

Royal-blue
 

ویسے تو بہت ہیں یہاں میرے چاہنے والے
ہائے ! وہ محترمہ جس کی تمنا رہی مجهے💔🔥

Royal-blue
 

جب درد عروج___ پہ ہو
تب میں زخموں سے کھیلتا ہوں..!

Royal-blue
 

ہنستا میں روز ہو.!
مرشد.!
پر خوش ہووے ذمانہ ہو گیا ہے..!

Royal-blue
 

ﯾﮩﺎﮞ ﻣﯿﮟ ﺫﮐﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮ ﺭﮨﺎ ﻣﮑﯿﻨﻮﮞ ﮐﺎ
ﮐﺒﮭﯽ ﮐﺒﮭﯽ ﺩﺭ ﻭ ﺩﯾﻮﺍﺭ ﻣﺮﻧﮯ ﻟﮕﺘﮯ ﮨﯿﮟ
💔😥🙏🏻

Royal-blue
 

*وہ اب کسی اور سے کہتی ہو گی😶*
*تم سے بچھڑوں گی تو مر جاوں گی💔✋🏻*

Royal-blue
 

بیٹھ کے سایہ گل میں اداس
ہم بہت روۓ وہ جب یاد آئی
💔😢💔