کچھ چہرے روشنی جیسے ہوتے ہیں،
اندھیروں میں دل کے قریب ہوتے ہیں۔
نہ آواز، نہ شور، فقط احساس،
ایسے لوگ رب کی عنایت ہوتے ہیں۔
---
جنہیں دیکھ کر دل کو یقین آ جائے،
کہ اچھائی اب بھی زندہ ہے۔
جو لفظوں سے نہیں، عمل سے چمکیں،
وہی لوگ اصل میں آئینہ ہوتے ہیں۔
کچھ لوگ خاموشی میں بھی ساتھ ہوتے ہیں،
نہ بولیں، پر دل کے پاس ہوتے ہیں۔
یہ جو روشنی سی محسوس ہوتی ہے اندر،
بس وہی لوگ، خدا کے خاص ہوتے ہیں۔

کبھی ہنسا، کبھی رویا، کبھی خاک میں سویا،
عشقِ ازل میں مجھ سا بھی کوئی رسوا ہوا؟
لب پہ نام بھی نہ آیا، دل میں آگ بھی نہ بجھی،
اور پھر بھی لوگ کہتے ہیں "یہ تو بس دیوانہ ہوا۔"
نہ نیاز میں ریا، نہ سجدے میں سودا،
میں وہ سوال ہوں جس کا جواب فقط "فنا"۔
دل کو جلایا، زخموں کو بوسہ دیا،
تب جا کے "انا" سے "لا" کا رشتہ بنا۔
دلِ مبتلا کو میسر نہ تھا کوئی قافلہ،
ہم نے درد کو مرشد بنایا، اور راہ خود بنا لی۔
اب کوئی اگر پوچھے "تو کون ہے؟"
ہم کہیں: ساکنِ سلوک، راکبِ راز، اور سالکِ خودی۔
ہم وہ ہیں جو زخم پہ ہنستے ہیں،
دنیا کے قاعدے نہیں جچتے ہیں۔
دل لگا بیٹھے ہیں بس ایک رب سے،
محبتوں کے حساب نہیں رکھتے ہیں۔
مطلبی چہروں کا شکریہ ادا کرو،
انہوں نے سکھایا کہ اپنی قدر کیسے کرتے ہیں۔
جو تمہیں صرف ضرورت میں یاد رکھیں،
وہ تمہارے نصیب میں نہیں، تمہارے سبق میں ہوتے ہیں۔
دن کے شور تھم گئے،
خیال اب خاموش ہیں،
چاندنی نے آہستہ سے
دل پر ہاتھ رکھا ہے۔
---
آنکھوں میں جو تھکن ہے،
وہ اب خوابوں میں بہے گی،
اور جو باتیں کہی نہ گئیں،
وہ نیند سن لے گی۔
---
رات کی گود میں چھپ جاؤ،
نرمی سے، دعاؤں کے ساتھ…
کچھ نہ سوچو، بس سو جاؤ —
رب تمہارے پاس ہے۔
🕯🕯😴🕯🕯
نہ دنیا کی طلب ہے، نہ عزت کا غرور،
بس ایک چادر ہے، اک ذکرِ مشہور۔
---
دل کو لگایا اُسی سے،
جس نے دل بنایا،
محبت کی نہیں… مالک کی وفا نے جگایا۔
---
نہ دنیا کی رسموں میں قید،
نہ خانقاہ کی دیواروں میں بند،
دل میں سجدہ،
اور ہاتھ میں فقط چند خالی پل۔
---
جو مانگا… اُسی سے،
جو ملا… اُس کا شکر،
جو نہ ملا… اُس میں بھی اُس ہی کا ذکر۔
ویرانی کے موسم میں کچھ بھی نہیں ہوتا،
دل ٹوٹ تو جاتا ہے، پر شور نہیں ہوتا۔
---
دھوپوں سے چھلکتا ہے تنہائی کا منظر،
چہرہ تو دکھائی دے، پر نور نہیں ہوتا۔
---
اک یاد کی دستک ہے، اک سرد سی سانسیں،
یہ درد کا ساگر ہے، مگر دُور نہیں ہوتا۔
---
خوابوں کے دریچوں میں بکھری ہے خموشی،
آواز تو آتی ہے، حضور نہیں ہوتا۔
---
ہم بیٹھے رہے چپ سا ہر بات پہ تکتے،
کچھ کہہ بھی لیا جائے، اثر دور نہیں ہوتا۔
---
جس دل کی ویرانی میں تیرا عکس چھپا ہو،
وہ دل کبھی بھی اب معمور نہیں ہوتا۔
"چھوٹی نیکیوں کو مت چھوڑو،
کبھی کبھار وہی تمہیں بڑی مصیبتوں سے بچا لیتی ہیں۔"
جو بولتے ہیں، وہ سب کچھ نہیں جانتے،
اور جو جانتے ہیں… اکثر خاموش رہتے ہیں۔
زندگی کا راز سیکھو وقت سے،
یہ زخم دے کر بہترین سبق کہتا ہے۔
غرور میں جو اوپر جاتا ہے،
وقت اسے نیچے دکھا کر مسکراتا ہے۔
علم وہ نہیں جو کتابوں میں ہو،
علم وہ ہے جو کردار میں نظر آئے۔
"کبھی کبھی ہار مان لینا،
خود کو بچا لینے جیسا ہوتا ہے۔"
"جب رب تمہیں کسی سے دور کرے،
سمجھ لو وہ تمہیں محفوظ کر رہا ہے۔"
"کبھی کسی کو حقیر نہ سمجھو،
رب نے فرشتوں کو بھی آدم کے آگے جھکایا تھا۔"
"سچائی کی راہ تھوڑی مشکل ضرور ہے،
مگر منزل بہت خوبصورت ہوتی ہے۔"

"انسان کی خوبصورتی اس کی زبان،
اور عظمت اس کے کردار سے پہچانی جاتی ہے۔"

submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain