Damadam.pk
SIL3NT_S0UL's posts | Damadam

SIL3NT_S0UL's posts:

SIL3NT_S0UL
 

نہ میں بادشاہ، نہ کوئی ولی ہوں،
بس مٹی کا ذرّہ، وہی میں ابھی ہوں۔
نہ دنیا کی چمک، نہ نفس کا غرور،
میں فقیرِ محبت، سراپا قصور۔
میرا جھکنا، میری سب سے بڑی جیت ہے،
رب کے آگے جھکا ہوں، یہ میری فطرت کی ریت ہے۔
جو سر اٹھا کے چلا، وہ گم ہو گیا،
جو خاک میں جا گرا، وہ کم ہو گیا؟
نہیں! وہ مکمل ہو گیا۔

SIL3NT_S0UL
 

نفس کی خواہشوں کو جب، فنا کر کے جیا جائے
کسی اور کی خاطر خود کو، خامشی سے کھو دیا جائے
جہاں دل کی زبان پر ہو، فقط دوسرے کا درد
وہی لمحہ عبادت ہے، وہی ایثار کا پردہ
نہ نام ہو نہ صلہ مانگا، نہ شہرت کی تمنا ہو
بس اک شوقِ محبت ہو، جو ہر حد سے سچا ہو
جلے خود، روشنی دے وہ، چراغوں کی روایت ہو
کسی کے درد پر مرہم، کسی کے غم میں نایابت ہو
یہی ہے اصل انسانیت، یہی ہے روح کا سفر
کہ اپنا حق بھی چھوڑے، اگر چمک جائے کسی کا گھر

اس نے اپنا آپ لٹا کر بھی شکوہ نہ کیا،
ایسا ایثار فقط وہی کرے، جو رُوح سے آزاد ہو۔
S  : اس نے اپنا آپ لٹا کر بھی شکوہ نہ کیا، ایسا ایثار فقط وہی کرے، جو رُوح سے - 
> نہ زنجیر، نہ تخت، نہ تاج —
بس چائے، بارش، اور دل کا ویران سا سکون۔
S  : > نہ زنجیر، نہ تخت، نہ تاج — بس چائے، بارش، اور دل کا ویران سا سکون۔ - 
SIL3NT_S0UL
 

خاک میں ہاتھ ڈالے
تو مٹی نے کہا:
"اسی میں لوٹ آنا ہے…"
آنکھ بند کی
تو روح نے کہا:
"تُو کچھ نہیں…
بس اُسی کا سایہ ہے"

SIL3NT_S0UL
 

نہ قصر، نہ تخت، نہ تاج، نہ نام
صرف مٹی… اور اُس میں چھپا ہوا کلام

یادوں میں وہی خوشبو، وہی لمس کی رم
یہی نام کی یاد، اور تصویر بھی ظالم
S  : یادوں میں وہی خوشبو، وہی لمس کی رم یہی نام کی یاد، اور تصویر بھی ظالم - 
SIL3NT_S0UL
 

نہ کوئی قبر، نہ کتبہ، نہ کافور کی مہک،
بس دل کی ایک دیوار ہے، جہاں وہ دفن ہے۔
کبھی خاموشی میں سانس لیتا ہے، کبھی آنکھوں میں جلتا ہے،
مر چکا ہے… مگر مجھ میں زندہ ہے، روز مرتا ہے۔

SIL3NT_S0UL
 

کچھ چہرے روشنی جیسے ہوتے ہیں،
اندھیروں میں دل کے قریب ہوتے ہیں۔
نہ آواز، نہ شور، فقط احساس،
ایسے لوگ رب کی عنایت ہوتے ہیں۔
---
جنہیں دیکھ کر دل کو یقین آ جائے،
کہ اچھائی اب بھی زندہ ہے۔
جو لفظوں سے نہیں، عمل سے چمکیں،
وہی لوگ اصل میں آئینہ ہوتے ہیں۔

SIL3NT_S0UL
 

کچھ لوگ خاموشی میں بھی ساتھ ہوتے ہیں،
نہ بولیں، پر دل کے پاس ہوتے ہیں۔
یہ جو روشنی سی محسوس ہوتی ہے اندر،
بس وہی لوگ، خدا کے خاص ہوتے ہیں۔

نہ میں خواب میں تھا، نہ حقیقت میں،
میں اُس لمحے میں ہوں جو فنا کے بعد آیا۔
S  : نہ میں خواب میں تھا، نہ حقیقت میں، میں اُس لمحے میں ہوں جو فنا کے بعد آیا۔ - 
SIL3NT_S0UL
 

کبھی ہنسا، کبھی رویا، کبھی خاک میں سویا،
عشقِ ازل میں مجھ سا بھی کوئی رسوا ہوا؟
لب پہ نام بھی نہ آیا، دل میں آگ بھی نہ بجھی،
اور پھر بھی لوگ کہتے ہیں "یہ تو بس دیوانہ ہوا۔"

SIL3NT_S0UL
 

نہ نیاز میں ریا، نہ سجدے میں سودا،
میں وہ سوال ہوں جس کا جواب فقط "فنا"۔
دل کو جلایا، زخموں کو بوسہ دیا،
تب جا کے "انا" سے "لا" کا رشتہ بنا۔

SIL3NT_S0UL
 

دلِ مبتلا کو میسر نہ تھا کوئی قافلہ،
ہم نے درد کو مرشد بنایا، اور راہ خود بنا لی۔
اب کوئی اگر پوچھے "تو کون ہے؟"
ہم کہیں: ساکنِ سلوک، راکبِ راز، اور سالکِ خودی۔

SIL3NT_S0UL
 

ہم وہ ہیں جو زخم پہ ہنستے ہیں،
دنیا کے قاعدے نہیں جچتے ہیں۔
دل لگا بیٹھے ہیں بس ایک رب سے،
محبتوں کے حساب نہیں رکھتے ہیں۔

SIL3NT_S0UL
 

مطلبی چہروں کا شکریہ ادا کرو،
انہوں نے سکھایا کہ اپنی قدر کیسے کرتے ہیں۔
جو تمہیں صرف ضرورت میں یاد رکھیں،
وہ تمہارے نصیب میں نہیں، تمہارے سبق میں ہوتے ہیں۔

SIL3NT_S0UL
 

دن کے شور تھم گئے،
خیال اب خاموش ہیں،
چاندنی نے آہستہ سے
دل پر ہاتھ رکھا ہے۔
---
آنکھوں میں جو تھکن ہے،
وہ اب خوابوں میں بہے گی،
اور جو باتیں کہی نہ گئیں،
وہ نیند سن لے گی۔
---
رات کی گود میں چھپ جاؤ،
نرمی سے، دعاؤں کے ساتھ…
کچھ نہ سوچو، بس سو جاؤ —
رب تمہارے پاس ہے۔
🕯🕯😴🕯🕯

SIL3NT_S0UL
 

نہ دنیا کی طلب ہے، نہ عزت کا غرور،
بس ایک چادر ہے، اک ذکرِ مشہور۔
---
دل کو لگایا اُسی سے،
جس نے دل بنایا،
محبت کی نہیں… مالک کی وفا نے جگایا۔
---
نہ دنیا کی رسموں میں قید،
نہ خانقاہ کی دیواروں میں بند،
دل میں سجدہ،
اور ہاتھ میں فقط چند خالی پل۔
---
جو مانگا… اُسی سے،
جو ملا… اُس کا شکر،
جو نہ ملا… اُس میں بھی اُس ہی کا ذکر۔

SIL3NT_S0UL
 

ویرانی کے موسم میں کچھ بھی نہیں ہوتا،
دل ٹوٹ تو جاتا ہے، پر شور نہیں ہوتا۔
---
دھوپوں سے چھلکتا ہے تنہائی کا منظر،
چہرہ تو دکھائی دے، پر نور نہیں ہوتا۔
---
اک یاد کی دستک ہے، اک سرد سی سانسیں،
یہ درد کا ساگر ہے، مگر دُور نہیں ہوتا۔
---
خوابوں کے دریچوں میں بکھری ہے خموشی،
آواز تو آتی ہے، حضور نہیں ہوتا۔
---
ہم بیٹھے رہے چپ سا ہر بات پہ تکتے،
کچھ کہہ بھی لیا جائے، اثر دور نہیں ہوتا۔
---
جس دل کی ویرانی میں تیرا عکس چھپا ہو،
وہ دل کبھی بھی اب معمور نہیں ہوتا۔

SIL3NT_S0UL
 

"چھوٹی نیکیوں کو مت چھوڑو،
کبھی کبھار وہی تمہیں بڑی مصیبتوں سے بچا لیتی ہیں۔"