چائے کی خوشبو میں بسا ایک پیام ہے،
جاگتی آنکھوں کا کوئی خواب خام ہے۔
چمچ سے ہلکا سا ہلانے کی دیر ہے،
سوچوں کا دریا بھی روانی میں سیر ہے۔
دھوئیں میں لپٹی ہوئی کچھ کہانیاں،
چُپ چاپ بیٹھیں ہیں سب رازدانیاں۔
کبھی یہ سکون ہے، کبھی ہے شرارت،
چائے میں چھُپتی ہے دل کی حرارت۔
تو آ، کہ کچھ پل یہ لمحے سنواریں،
چائے کے ساتھ زندگی کو نکھاریں!
مسکراہٹ کی سادگی میں دنیا کی حقیقت چھپی ہوتی ہے
یہ جو لبوں کی ہنسی ہے، وہ دل کے دکھوں کو چپ کر دیتی ہے
مسکراہٹ ایک وعدہ ہے، جو دل کو سکون دیتا ہے
یہ جو اثر ہے، وہ ہر تکلیف کو مٹا دیتی ہے۔
مسکراہٹ میں وہ زبان ہے جو دل کے درد کو سمجھتی ہے
یہ جو ہنسی ہے، وہ ہر اندھیری رات کو اجالہ بناتی ہے
لبوں پر بکھری مسکراہٹ میں ایک دھیما سا سکون ہوتا ہے
جو دل میں بچھڑے خوابوں کو ایک نئی زندگی دے دیتی ہے۔
🕯🕯ŇÌĜĤŤ🕯🕯😴
زندگی کا دھوکہ یہی ہے کہ ہم بہت کچھ چاہتے ہیں
ہم بھول جاتے ہیں کہ حقیقت میں ہم کیا ہیں
یہ جو ہم دوڑتے ہیں، یہ جو ہم تلاش کرتے ہیں
وہ سب کچھ عارضی ہے، جو وقت کے ساتھ مٹ جاتا ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ جو ہمیں چاہیئے، وہ ہمیشہ قریب ہوتا ہے
یہ جو سکون ہے، وہ ہمارے اندر چھپتا ہے
زندگی کی حقیقت یہ ہے کہ ہمیں ہمیشہ اپنی ذات کو پہچاننا ہوتا ہے
یہی حقیقت کا راستہ ہے، جو سکون کی طرف لے جاتا ہے۔
جسم کی آرزو، وہ جو ہر لمحہ بڑھتی ہے
لیکن روح کا سکون، وہ جو ہر لمحہ سکون پاتی ہے
یہ جسم جو کچھ بھی چاہے، وہ محدود ہے
لیکن روح کا سکون، وہ لامتناہی ہے۔
جسم کی دعائیں، وہ بس ایک لمحے کا اثر
لیکن روح کی دعا، وہ ہمیشہ کی روشنی ہے
جسم کی تلاشیں ختم ہو جاتی ہیں، لیکن روح کا سفر
ہمیشہ جاری رہتا ہے، یہی حقیقت کا پہلا دروازہ ہے۔
یہ جو سانسیں ہیں رواں، یہ جو دھڑکن ہے جاری
یہی ہے ابتدا، خود شناسی کی سواری
یہ جو راہیں ہیں ان دیکھے جہانوں کی طرف
یہ جو دل بولتا ہے، ہیں نشانوں کی طرف
ہر سوال میں چھپا ایک جواب ہوتا ہے
ہر جواب کے اندر پھر سوال ہوتا ہے
یہی گزرگاہ ہے انسان کے شعور کی
یہی تلاش ہے اس کے ہونے کے نور کی
خود شناسی کے قدم پر کئی راز آتے ہیں
کبھی آنسو، کبھی ہنسی کے ساز آتے ہیں
کبھی لگتا ہے کہ میں جان گیا ہوں خود کو
کبھی دل کہتا ہے، ابھی کہاں سمجھا ہوں خود کو
"وہ جو گہری خاموشی میں چھپے ہوئے ہیں،
وہ سارے احساسات جو دل میں دبے ہوئے ہیں،
کبھی کبھی، جب چپ رہنا ضروری ہو،
تب دل میں ایک کہانی چمک اُٹھتی ہے۔
یہ جو ہنسی میں چھپے غم ہیں،
یہ جو آنکھوں میں بہتے ہوئے خواب ہیں،
یہ سب کچھ کسی اور سے نہیں، بس دل سے ہوتا ہے،
کیونکہ احساسات دل کی زبان سے نکل کر،
زندگی کی حقیقت بن جاتے ہیں۔"
"اب خود سے ہی محبت کا آغاز ہے،
دوسروں کی نظر سے خود کو نہ جانچنا، یہی راز ہے،
خود کی قدر کو سمجھنا، یہی سب سے بڑی بات ہے،
جب تک اپنی مسکراہٹ کا سبب خود نہ بنو،
دوسروں کی مسکراہٹوں کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔
خود کو دریا سمجھ کر، ہر رکاوٹ کو پار کر لیا ہے،
اب اپنے وجود میں سکون اور خوشی کا پیغام لے آیا ہوں۔
اب خود سے جینا سیکھا ہے، دنیا کی تکلیفوں سے آزاد ہوں،
خود کی محبت میں ہی مکمل ہوں، اور اس میں خوشی کا راز ہے۔"
"تمہارے ہونے یا نہ ہونے سے فرق نہیں پڑتا،
دل میں جو خلا ہے، وہ تم سے نہیں بھرنا تھا،
تم تھے یا نہیں، اس کا حساب نہیں رکھا،
جو کچھ بھی تھا، وہ صرف تمہارا تصور تھا۔
میرے اندر جو اکیلاپن تھا، وہ تمہارے ساتھ بھی تھا،
تمہارے بغیر بھی، وہی سکوت کا کمرہ تھا۔
تمہارے جانے سے دل میں کوئی تبدیلی نہیں آئی،
کیونکہ وہ درد پہلے سے ہی دل میں چھپا تھا۔"
نہ کوئی اندازِ فہم ہے نہ کوئی طرزِ بیان میرا
میں ایک ایسا شاعر ہوں جس کا ہر شعر اک طوفان ہے
مرے الفاظ ہیں شعلے، مری آواز ہے آتش
مرا ہر مصرعہ اک بحرِ بے پناہ کا طغیان ہے
مجھے معلوم ہے تقدیرِ امم کیا ہے
مگر اے ناداں! یہ بھی پوچھ کہ انسان کیا ہے
یہ راز کسی کو نہیں معلوم کہ مومن
قاریء نظر آتا ہے، حقیقت میں ہے قرآن ہے
حقیقی عشق کی لگان کچھ اور ہے
یہ دل کی گہرائیوں میں چھپی روشنی ہے
یہ جو ہر دکھ میں سکون دیتا ہے
یہ جو ہر پل میں خدا کا پیغام بن جاتا ہے
عشق وہ جذبہ ہے جو جسم کو نہیں، روح کو جیتا ہے
یہ جو سچائی ہے، وہ کبھی چھپ نہیں پاتی
حقیقی عشق میں فنا کی حقیقت ہے
اور یہی فنا میں بقا کی اصل داستان ہے
روح کی پرواز کو کچھ نہیں چاہیے
جسم کی قید میں، یہ دل نہیں رہتا
خود کو سمندر کی گہرائی میں ڈوبو
یہی حقیقت ہے، یہ دنیا نہیں رہتی
دل کی لگان میں کوئی جوش نہیں ہے
دکھ میں سکون کا، کوئی جواز نہیں ہے
روح کا پیغام، دل کے اندر سنو
ہر چیز میں، وہی روشنی ہے
یہ جو بارش کی اوس ہے مجھ میں
یہ جو ٹھنڈی ہوا بسی ہے
یہ جو بادل کہیں ٹھہرے ہیں
یہ جو لمحہ کہیں رکا ہے
کسی یاد کا نم ہے دل میں
کسی لفظ کا لمس ہونٹوں پہ
یہ جو راتوں کی برف چمکی ہے
یہ جو بارش میں درد جاگا ہے
ہر چراغ بجھا، ہر ستارہ گرا
اندھیروں میں تیری روشنی کا پتہ ملا
جو دل شکستہ تھا، صدا یہ دی،
"اے اللہ، تو ہی بچا، تو ہی رہا"
نہ خواب کے معنی، نہ زندگی کا سکون،
ہر راہ میں ملا بس فنا کا جنون
یہ دل، یہ جسم، یہ دنیا کا شور،
خاموش ہوا، باقی رہا تیرا نور
سجدے میں گرے، تو درد بھی مسکرایا،
آنسو گرے، تیرا نام ساتھ آیا
ہر غم، ہر زخم تیرا تحفہ ہوا،
سب کچھ مٹا، فقط تیرا ذکر رہا۔
خیر کی راہ میں ہمیشہ روشنی کا پیغام ہے
شر کی گلی میں، دل کی پرچھائیاں خاموش ہیں، بوجھ کا دھواں ہے
خیر وہ ہے جو دلوں کو سکون دے، ہر زبان پر دعائیں ہوں
شر وہ ہے جو دل میں اندھیرا چھپائے، اور زندگی میں ہو فتنہ و گلاہیں ہوں
خیر کا چراغ ہے جس سے راستے روشن ہوتے ہیں
شر کی ہوا میں، صرف اندھیرے کا رقص ہوتا ہے
جب دل میں خیر ہو، زندگی آسان ہو جاتی ہے
شر سے بچنا ہی اصل میں زندگی کی حقیقت ہو جاتی ہے
خیر کا سفر ہمیشہ دل کو سکون دیتا ہے
اور شر کی گزرگاہ ہر پل دل کو زخم دیتا ہے
اختیار ہمارا ہے، ہم کہاں چلتے ہیں
خیر کی راہ ہو یا شر، انتخاب ہمارا ہی ہوتا ہے
🕯🕯ŇÌĜĤŤ🕯🕯😴
عشق میں کبھی یہ راز بھی سمجھنا ضروری ہے
جب دل میں سکون ہو، تبھی محبت کا دروازہ کھولنا ضروری ہے
محبت کبھی خود کو کھونے کا عمل نہیں
یہ وہ رشتہ ہے جو دل کی صفائی سے شروع ہوتا ہے
پیار میں اگر عزت اور سکون نہ ہو
تو پھر یہ رشتہ جھوٹ اور دکھوں کا پیچھا کرتا ہے
عشق کا راستہ جب سچائی سے خالی ہو
تو وہ راہ دلوں کو اندھیروں میں لے آتی ہے
محبت، پیار اور عشق کی حقیقت میں بس
اگر خود کو سمجھو تو پھر دل کبھی نہ دھوکا دے
دور رہو ان محبتوں سے جو دکھوں کا سبب بنیں
یقین رکھو، سچی محبت وہی ہے جو دل کی گہرائی سے نکلے
سچائی کا رستہ کبھی بھی آسان نہیں ہوتا
مگر دل کی سکونت میں یہی سب سے پیارا ہوتا
جھوٹ کا سایہ لمحوں میں مٹ جاتا ہے
لیکن سچ کا چمک ہر دکھ کو جیت جاتا ہے
سچائی وہ چراغ ہے جو اندھیروں میں جلاتا ہے
یہی انسان کے اندر کا اصل نور دکھاتا ہے
جھوٹ کا پھیلاؤ ایک دن خود کو پکڑ لیتا ہے
مگر سچ ہمیشہ سچ کے راستے پر چلتا ہے
دل میں سچائی ہو تو ہر لفظ میں تاثیر ہوتی ہے
سچ کبھی نہ ٹوٹے، اس کی ہر بات میں حقیقت ہوتی ہے
زندگی کا اصل مقصد یہی سمجھنا ہے
سچائی کی راہ پر چل کر انسان بننا ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain