ڈھونڈوگے اگر ملکوں ملکوں ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم جو یاد نہ آئے بھول کے پھر اے ہم نفسو وہ خواب ہیں ہم لاکھوں ہی مسافر چلتے ہیں منزل پہ پہنچتے ہیں دو ایک اے اہل زمانہ قدر کرو نایاب نہ ہوں کم یاب ہیں ہم مرغان قفس کو پھولوں نے اے شادؔ یہ کہلا بھیجا ہے آ جاؤ جو تم کو آنا ہو ایسے میں ابھی شاداب ہیں ہم
میرے پیارے اللّٰہ! بچپن میں کھلونے ٹوٹتے تھے ماں آ کر جوڑ دیتی تھی تو ستر ماؤں سے زیادہ محبت کرتا ھے ، میرا دل ٹوٹ چکا ھے تو اسکو جوڑ دے پیارے اللّٰہ💔💔😢😢