*کچھ لوگ آپ کو تسلی دينے* *کے ليے نہيں آتے ، بلکہ يہ* *تسلی کرنے آتے ہيں کہ آپ* *واقعی تکليف ميں ہيں
ہم بڑے شوخ ہیں منہ زور ہیں گستاخ بھی ہیں🖤 ہم سے امید محبت نہ لگائیے۔۔۔ جائیے۔۔۔۔🖤
ایسا نہ ہو کہ رنج رہے پھر تمام عمر جی بھر کے دیکھ لے کہ دوبارہ نہیں ہوں مَیں
میرا بس نہیں چلتا... میں باتیں چھوڑ دوں کرنی... میں خوابوں کو زہر دے دوں... میں آنکھیں نوچ لوں اپنی...
: خاموشی کی بھی کئ زبانیں ہوتی ہیں ۔ دکھ ۔ غصہ ، ضد، گلہ، انا اور بے بسی۔
وہ لوگ تُم نے ایک ہی شوخی میں کھودئیے ڈھونڈا تھا آسماں نے جنھیں خاک چَھان کے
تیرے بخشے ہوۓ دُکھ کی عنایت ہے اب ...... مجھ کو ہر دُکھ میری اوقات سے کم لگتا ہے
مجھ کو فرصت ہی کہاں موسم سہانا دیکھوں میں تیری زات سے نکلوں تو زمانہ دیکھوں
اپنی حالت کا بھی احساس نہیں ہے مجھ کو اوروں سے سنا ہے کہ پریشان ہوں میں