Damadam.pk
SaNaa+M's posts | Damadam

SaNaa+M's posts:

SaNaa+M
 

وہ بولی " وہ جی محنت مزدوری کرتا ہے "
"وہ تمہیں بچی کے دوا دارو کے پیسے نہیں دیتا ?" میں نے پوچھا .
اسکے چہرے پہ ایک سایہ سا لہرا کر گزر گیا .
اسنے بتایا کہ اسکا خاوند ایک لا پرواہ اور عیاش آدمی ہے . اپنی محنت کی کمائی ادھر ادھر عورتوں پر اڑا دیتا ہے . اسے کبھی خرچ دیتا ہے کبھی اسکی محنت کی کمائی بھی لے اڑتا ہے .
پھر وہ بڑی لجاحت سے بولی " *سید دا بال ایں کوئی تعویذ دھاگا ای کردے جے میرا بندہ ٹھیک ہو جاوے . میں شیرینی دیساں "*
(سید زادے ہو کوئی تعویز دھاگا دے دو کہ میرا خاوند راہ راست پہ آجائے. میں آپکا منہ میٹھا کرواوں گی )
اسکے الفاظ حسرت , امید اور منت اور التجا میں ڈوبے ہوئے تھے .
Next

SaNaa+M
 

میں نے اسکے مڑے تڑے نوٹ بغیر گنے اسے واپس کر دیے اور کہا . جب تمہارے پاس پیسے ہوں اس وقت اکٹھے دے دینا .
اگلی بار وہ پھر آئی اسکا حال پہلے جیسا ہی تھا البتہ اسکی بچی کو کافی افاقہ تھا . اسنے دوا لی اور پھر پلو میں بندھے چند مڑے تڑے نوٹ نکالے اور کہنے لگی کہ ابھی اسکے پاس یہی ہیں .یہ رکھ لیں . وہ گندم کی کٹائی کا موسم تھا , اسنے بتایا کہ وہ کھیتوں میں کٹائی کے دوران گرے پڑےگندم کے سٹے اکھٹے کرتی ہے , اسکے پاس کافی سٹے جمع ہو گئے ہیں .ایک دو دن بعد وہ انہیں کوٹ کر دانے نکالے گی اور انہیں بیچ کر میری پائی پائی چکا دے گی . میں نے پوچھا تمہارا خاوند کیا کرتا ہے ?
Next

SaNaa+M
 

وہ اٹھارہ انیس سال کی دبلی پتلی کمزور سی لڑکی ایک ننھی سی بچی کی ماں تھی . بے رونق چہرہ , میلی کچیلی ,ویسے ہی میلے کچیلے کپڑے , اسکی بچی کا حال بھی ایسا ہی تھا . بچی سوکڑے کے مرض میں مبتلا تھی . میں جب اسکی بچی کا فزیکل معائنہ کر رہا تھا تو واضح بدبو محسوس کر رہا تھا .یہ اندازہ لگانا مشکل تھا کہ بو بچی سے زیادہ آرہی ہے یا ماں سے .
میں نے علامات کے مطابق اسے دوا دے دی . اسنے پیسے پوچھے , میں نے اسے اپنی فیس بتائی . اسنے اپنے پلو میں بندھے چند مڑے تڑے نوٹ نکالے اور بغیر گنے مجھے پکڑا دیے. اور کہنے لگی ڈاکٹر صاحب گن لیں , جتنے کم ہیں میں بعد میں دے دونگی . نظر آرھا تھا کہ وہ میری فیس سے بہت ہی کم پیسے تھے . مجھے اس پہ بہت ترس آیا .
Next

SaNaa+M
 

*ﺟﻮ ﻟﻮﮒ ﺁﭖ ﺳﮯ ﺑﻐﺾ ﺍﻭﺭ ﺣﺴﺪ ﺭﮐﮭﺘﮯ ھیــــں ﺍﻥ ﺳﮯ ﻧﻔﺮﺕ ﻧﮧ ﮐﺮﯾﮟ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﯾﮩﯽ ﺍﺻﻞ ﻟﻮﮒ ھیــــں ﺟﻮ ﺁﭖ ﮐﮯ ﻓﯿﻦ ھیــــں ﺟﻨﮩﯿﮟ ﻣﮑﻤﻞ ﯾﻘﯿﻦ ھے ﮐﮧ ﺁﭖ ﺍﻥ ﺳﮯ ﺑﮩﺘﺮ ھیــــں .....!!!*💞💞

SaNaa+M
 

🌸🌼🌸🌼🌸🌼🌸🌼🌸🌼🌸
*زمانے کے ساتھ چلنا اچھی بات ہےمگر کوشش کروخود کو اس قابل بناؤ کہ زمانہ تمہارے ساتھ چلنے میں فخر محسوس کرئے*
🌸🌼🌸🌼🌸🌼🌸🌼🌸🌼🌸

SaNaa+M
 

ساری یادیں سنبھال کر رکھنا..
ہم نہ ہونگے تو کام آئیں گی..!!

SaNaa+M
 

آنکھوں میں پانی لیے مجھے گھورتا ہی رہا۔۔۔۔
وہ آئینے میں کھڑا شخص پریشان بہت تھا۔۔۔

SaNaa+M
 

بابا اور بھائیوں کو یہ فیصلہ نہ مانے کی صورت میں زمین اور جائیداد سے محروم ہونا پڑے گا۔۔ کراچی کوئی بہت دور تو نہیں کوئی جا کے تحقیق کیوں نہیں کرتا؟ مگر نہیں بابا کے مخالف ذور آور تھے وہ ہر حال میں زمین ہتھیانا چاہتے تھے۔ زمین اور جائیداد بہت قمیتی ہوتی ہے۔ بیٹیوں کا کیا ہے! وہ تو ہوتیں ہی برے وقت میں صدقے کے لئے ہیں۔
ایک غیر اختیاری فعل کے پاداش میں مجھ کو کاری ہونا تھا۔ ایک انسانی جان بچانے کی کوشش میں ۔
جمعہ کے دن بعد نماز عصر مجھ کو کاری کیا جانا تھا۔
میرا سب سے بڑا جرم لڑکی ہونا تھا۔ لڑکیاں جن کو شاید پالا ہی بلی چڑھانے کے لئے جاتا ہے۔
The end

SaNaa+M
 

یہ کون ہے میں نہیں جانتی۔  وہ تو ویسے بھی مر گیا تھا۔ جیتا ہوتا بھی تو میں اس کو کہاں سے ڈھونڈ کے لا سکتی تھی۔بابا پتھر بنے سنتے رہے، وہاں کوئی لچک نہیں تھی۔ پھر میں بڑے بھائی کی طرف گئی ،اس نے حقارت سے مجھے دھکا دے دیا۔ میں پلنگ کی پٹی سے ٹکرا کر گر گئی۔ ماں میری طرف بڑھنے لگی تو چھوٹے بھائی نے اس کو روک دیا۔
بابا کے چچازاد بھائیوں نے اس واقعے کو بہت ہوا دی تھی۔ بابا کی بہت بےعزتی ہوئی  تھی۔  اسی لئے چاچا نے ہم لوگوں سے تعلق توڑنے کا اعلان کر دیا  تھا اور  یہی وجہ تھی کہ دلاور نے طلاق دے دی تھی۔ بات ساری یہ ہے کہ ہم لوگ سچ نہیں سننا چاہتے ہیں بلکہ ہم من پسند سچ سننا چاہتے ہیں۔ جرگہ بلایا گیا تھا۔ اور جرگہ کا فیصلہ مجھ کو کاری کرنے کا تھا۔
Next

SaNaa+M
 

بابا نے میرے سامنے ٹیبل پر ایک اخبار پھیکا ، یہ کوئی شام کا اخبار تھا جس کے فرنٹ پیج پر میری بڑی سی تصویر تھی، اس لڑکے کو اپنی بانہوں میں لئے روتے ہوئے۔کسی زرد صحافی نے اپنی بیمار زہنیت کا ثبوت دیتے ہوئے ایک چٹپٹی کہانی بھی جوڑ دی تھی۔ اس کے نتائج سے بےپرواہ ہو کر۔ دراصل ہم سب اپنی اپنی زمہ داریوں سے یوں مبرا ہو گئے ہیں جیسے سانپ اپنی کھال اتار کر اس اتری ہوئی کھال سے بےنیاز ہو جاتا ہے۔
کون ہے یہ؟
میں بابا کے پیروں سے لپٹی اپنی بے گناہی کی قسمیں کھاتی رہی۔ اس تھانے دار کا نام بھی بتایا کہ اس حادثے کی اس سے تصدیق کر لیں
Next

SaNaa+M
 

حویلی پہنچی تو کافی عورتیں تھیں ، مجھے دیکھتے ہی ماں جی بین کرنے لگی مگر میرے ان تک پہچنے سے پہلے ہی بڑی بھابھی نے مجھے بازو سے دبوچا اور مجھے میرے کمرے میں لے گئی۔ وہاں انہوں نے مجھے ایک سفید جوڑا دیا اور کہا کہ جلدی سے نہا لو۔ اس سے پہلے کہ میں کچھ پوچھتی ،وہ کمرے سے نکل گئی۔ میں جب نہا کر نکلی تو وہ کمرے میں میرا انتظار کر رہیں تھیں۔ مجھے دیکھ کر کمرے سے باہر گئی اور پھر تھوڑی دیر میں کمرے میں بابا،ماں، میرے دونوں بھائی، چاچا اور دلاور داخل ہوئے۔ دلاور نے میری طرف دیکھے بغیر مجھے طلاق دی پھر  وہ اور چاچا  کمرے سے چلے گئے۔ ماں برابر روتی رہی۔
Next

SaNaa+M
 

آج میں کالج سے واپس آئی تو بڑے بھائی اور دلاور ڈرائینگ روم میں میرا انتظار کر رہے تھے۔میں جیسے ہی ان کی جانب بڑھی، بھائی کی سرد مہری نے مجھے دہلا دیا دلاور کے چہرے پر عجیب سی سختی تھی۔ مجھے ان ہونی ہوتی نظر آ رہی تھی۔ بھائی نے کہا سامان سمیٹ لو بابا سائیں نے فورا بلایا ہے۔ میں نے کمرے میں آ کر ایک مختصر رقعہ شہلا کے نام لکھا ،کمرے پر ایک نظر ڈالی اور سب کچھ ویسے ہی چھوڑ کر جیپ میں آ کر بیٹھ گئی۔ بیٹھتے ہی بھائی نے موبائیل مانگا ،جو میں نے اس کے حوالے کر دیا۔ مجھے یقین ہو چلا تھا کہ کچھ بہت غلط ہو گیا ہے۔ چار گھنٹے کا سفر مکمل خاموشی میں گزرا۔ راستے میں دلاور نے کہیں جیپ نہیں روکی۔ جب سنجہورو میں داخل ہوئے تو میں نے دور سے دیکھا کہ اوطاق میں بہت لوگ جمع ہیں۔
Next

SaNaa+M
 

میرا برا حال تھا دکھ، وحشت ودہشت سے۔ زندگی میں پہلی بار کسی کو اتنی بےبسی سے مرتے دیکھا تھا۔ دو دن تو بے سدھ رہی،  تیسرے دن شہلا ائی۔ اس نے کافی ڈھارس بندھائی۔ شکر کے تھانے سے کوئی فون نہیں ایا پھر بیان یا کسی کاروائی کے لئے۔ اخبار کے پچھلے صفے پر یہ خبر تھی۔ اور صد شکر کہ میری تصویر نہیں تھی۔ یہ تو اس شہر کا روز کا معمول تھا۔ جیسے جیسے میں حواس میں آتی جا رہی تھی مجھے واقعے کی سنگینی کا احساس ہو رہا تھا۔ ایک خوف میرے دل کو جکڑے جا رہا تھا۔ میں نے شہلا سے اپنے وسوسے کا اظہار کیا تو وہ کہنے لگی تم پاگل ہو کیا؟ تم نے جو کیا وہ تو ایک ہیومن ری ایکشن تھا اور تم تو ڈاکٹر بھی بن رہی ہو مگر پتہ نہیں کیوں مجھے ایک دہشت گھیرے لیتی تھی۔
Next

SaNaa+M
 

پولیس والے نے مہربانی یہ کی کہ لیڈی کانسٹیبل کو دوسری موبائیل میں مجھے گھر تک چھوڑنے کہا۔ اسی نے میرا پرس پکڑایا۔  میرے جوتے خون سے چپ چپ کر رہے تھے، وہ میں نے اتار دئے تھے۔ اس واقعے کی دہشت ابھی تک مجھ پر سوار تھی۔ میں نے اس طرف نظر کی جدھر وہ گرا تھا۔ اس جگہ کی مٹی سرخ مٹیالی ہو رہی تھی۔ ٹریفک حسب معمول رواں دواں تھا۔ لوگوں کو شاید پتہ بھی نہیں تھا ابھی کچھ دیر پہلے یہاں ایک جیتی جاگتی بھرپور زندگی ختم کر دی گئی۔ موبائیل نے جب مجھے گیٹ پر چھوڑا تو پہلی بار چوکیدار کی آنکھوں میں حیرت اور سوالات دیکھ کر صحیح معنوں میں مجھے اپنی حالت کا ادراک ہوا۔ اور میں اٹھنے والے طوفان کا سوچ کر لرز گئی۔ گرتے پڑتے اپنے فلیٹ پر پہنچی شکر ہے باقی لڑکیاں وہاں موجود تھیں انہوں نے مجھے سنبھال لیا۔
Next

SaNaa+M
 

میرے ارد گرد مجمہ لگ چکا تھا۔ پتہ نہیں کہ کسی نے پولیس اور ایمبولینس کو کال کیا کہ نہیں۔ ایک دم سے وہ لڑکا تڑپا اور پھر ساکت ہو گیا۔ وہ میرے ہاتھوں میں تھا اور میں چیخ چیخ کے رو رہی تھی۔ اتنے میں مجھے ایک لیڈی کانسٹبل نے اس سے الگ کیا۔ کسی نے مجھے ایک چادر اوڑھا دی۔ ایمبولینس والے اس کو ایمبولینس میں ڈال رہے تھے۔ پھر کسی نے مجھے پانی تھما دیا۔ کافی دیر بعد پولیس موبائیل میں بیٹھے رہنے کے بعد میں اپنے حواس میں آئی اور بیان دینے کے قابل ہوئی۔ پولیس والے نے پوچھا کہ یہ آپ کا کیا لگتا تھا؟ میرا؟ میں حیران تھی اس سوال پر ، میں نے دوبارہ پورا ماجرا سنایا۔ میں نے اس کی شکل یاد کرنے کی کوشش کی مگر مجھے اس کی کرب سے پھٹی پھٹی آنکھوں کے علاوہ اور کچھ نہیں یاد آیا۔
Next

SaNaa+M
 

میرے بلکل قریب ایک بائیک روکی ہوئی تھی اور اس پر بیٹھا ہوا لڑکا فون پر کسی سے بات کر رہا تھا۔ سگنل گرین ہو چکا تھا کہ ایک دم سے ایک اور بائیک بلکل قریب آ کر رکی اور اس پر سوار پیچھے والے آدمی نے اس لڑکے سے موبائیل چھینے کی کوشش کی۔ اس لڑکے نے اس کا ہاتھ جھٹک دیا اور اس جھٹکے سے وہ گرنے لگا کہ اتنے میں ان دونوں آدمی میں سے ایک نے فائر کر دیا اور وہ لڑکا تڑپ کر مجھ پر آ گرا۔ اس کے دھکے کی شدت سے میں اسے لئے دئیے زمین پر بیٹھتی چلی گئ۔یہ سب کچھ فریکشن اف منٹ میں ہو گیا۔ اس کا گرم گرم خون میرے کپڑوں کو تر کرتا چلا جا رہا تھا۔ میں  ہزیانی انداز میں چیخ رہی تھی ،لوگوں کو مدد کے لئے پکار رہی تھی ساتھ ہی ساتھ اپنی اجرک سے اس کے سینے سے بہتے خون کو روکنے کی ناکام کوشش بھی کر رہی تھی۔
Next

SaNaa+M
 

میں اپنے خاندان کی پہلی لڑکی ہوں جو کسی پروفشینل کالج میں تعلیم حاصل کر رہی  ہے ۔میرا یہاں داخلہ ہونے کے بعد گائوں سے روانگی سے پہلے باباسائیں جان محمد لاشاری نے میرا نکاح میرے چاچا کے بیٹے دلاور لاشاری سے کر دیا تھا۔اس نکاح پر ہم دونوں دل و جان سے راضی تھے۔اس نے دو سال پہلے ایگری کلچر یونیورسٹی سے ڈگری لی تھی اور اب زمین سے سونا اگا رہا تھا۔ میری ساری کزنس کا خیال تھا کہ ہم دونوں کی جوڑی بہت شاندار ہے۔لیجئے میں بھی کہاں سے کہاں نکل گئی۔کیا کروں بس میرا دل چاہتا ہے کہ دلاور کا ذکر چلتا رہے۔
خیر تو میں بتا رہی تھی کہ میں سیوک سینٹر کے اسٹاپ پر ویگن کا انتظار کر رہی تھی کہ سگنل لال ہو گیا اور گاڑیوں کا بہتا سمندر رک گیا۔ بیچ بیچ میں سے کچھ بائیک والے بےقرار اپنا راستہ بنا رہے تھے۔
Next

SaNaa+M
 

اندھی گواہی۔
مجھے اور شہلا کو آج لائبریری میں کچھ زیادہ ہی دیر ہو گئ اور نتیجاتا پوائنٹ مس ہو گیا۔ شہلا کو تو خیر اپنی گاڑی سے ہی جانا تھا۔ سو اس نے مجھے سیوک سینٹر پر اتار دیا۔ یہاں سے مجھے منی بس لیکر جوہر چورنگی جانا تھا، جہاں راڈو بلڈنگ میں ہم چار لڑکیاں اپارمنٹ نمبر 36 A  شئیر کرتیں تھیں۔میں ماروی لاشاری سنجہورو سے جو سانگھڑ کا تعلقہ ہے میڈیسن پڑھنے اس شہر یعنی کراچی آئی ہوں۔ میں سندھ میڈیکل لالج میں تھرڈ ایر کی سٹوڈینٹ ہوں۔
Next

SaNaa+M
 

اگر تیرا سوال ہوتا کہ _____ سکون کیا ہے
ہم مسکرا کہ _______تیرے دل پہ سر رکھ دیتے
💓❤❤❤❤

SaNaa+M
 

💔خدا کرے میرے جانے کی بعد
تجھے مجھ سے غضب کی محبّت ہو جائے 💔.