پیارے نبی کریم ﷺ تو حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کی شہادت پہ اتنے غمگین تھے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے واقعے پہ کتنا صدمہ ہوگا۔ یا الله ﷻ ہمیں ان لوگوں کی قربانیوں سے سبق سیکھنے کی توفیق دے اور دین کو ہی ہمارا مقصد حیات بنا دے آمین ثم آمین
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا فرماتے: “اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْهُدَى وَالتُّقَى وَالْعَفَافَ وَالْغِنَى” “اے اللہ! میں تجھ سے ہدایت کا طالب ہوں، تقویٰ کا طلب گار ہوں، پاکدامنی کا خواہشمند ہوں، مالداری اور بے نیازی چاہتا ہوں“۔ ( جامع ترمذی،۳۴۸۹)
حضرت مولانا نافع صاحب فوائد نافعہ میں لکھتے ہیں کہ ”جس طرح ابوبکر صدیق کو ثانی فی الغار کی خصوصیت حاصل ہوئی، اسی طرح آپ کو ثانویت(ثانی ہونے کی) خصوصیت قدرت کاملہ کی طرف سے بہت سے دیگر مقامات میں بھی حاصل ہوئی، مثلاً: ثانی فی الاسلام۔ثانی فی الہجرة جناب نبی کریمﷺ کی معیت میں ہجرت کرنے میں آپ دوسرے درجے میں ہیں۔ثانی فی عریش بدر: مقام بدر میں نبی کریم ﷺکے لیے تیار کیے جانے والے عریش میں آنجناب ﷺ کی معیت میں بیٹھنے والے دوسرے شخص ہیں۔ثانی فی الامامةبالصلوٰة۔جناب نبی کریم ﷺ کے فرمان کے مطابق آنجنابﷺ کی موجودگی میں نماز کی امامت کرنے والے آپ موصوف ہیں۔ ثانی فی مقبرة النبیﷺ جناب نبی کریمﷺ کے روضہ اطہر میں دفن ہونے میں آپ کا دوسرا درجہ ہے۔ثانی فی دخول الجنة نبی ﷺ کی بشارت کے مطابق جنت میں داخل ہونے والے آپ دوسرے شخص ہونگے۔ (فوائد نافعہ ،ص:91)
کسی ایک بھی صحابی رضی اللہ عنہ کی سیرت اٹھا کر دیکھ لیں ایسی بہترین شخصیت ہوگی ان کی کہ آپ محبت اور عقیدت رکھے بغیر نہیں رہ سکیں گے۔ الله ﷻ نے چن چن کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بہترین ساتھی عطا کئے جنکی تربیت پھر آپ ﷺ نے کر کہ انکو رہتی دنیا تک مشعل راہ بنا دیا الحمدللہ
یعلی بن مرہ (رضی اللہ عنہ) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا حسین مجھ سے ہیں اور میں حسین سے ہوں جو شخص حسین سے محبت کرتا ہے تو اللہ اس سے محبت کرے اور حسین میری اولاد سے ہیں۔ (رضی اللہ عنہ) (مشکوۃ ،۶۱۶۹)
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: ”جو شخص دوسروں کو نیک عمل کی دعوت دیتا ہے تو اس کی دعوت سے جتنے لوگ ان نیک باتوں پر عمل کرتے ہیں ان سب کے برابر اس دعوت دینے والے کو بھی ثواب ملتا ہے، اور عمل کرنے والوں کے ثواب میں سے کوئی کمی نہیں کی جاتی، اور جو کسی گمراہی و ضلالت کی طرف بلاتا ہے تو جتنے لوگ اس کے بلانے سے اس پر عمل کرتے ہیں ان سب کے برابر اس کو گناہ ہوتا ہے اور ان کے گناہوں میں (بھی) کوئی کمی نہیں ہوتی“۔ (سنن ابوداؤد :4609)
ہم ہمیشہ نعمتوں کو اپنی نیکیوں کا انعام سمجھتے ہیں اور مصیبتوں کو اپنے گناہوں کی سزا نعمت شکر کا امتحان ہوتی ہے اور مصیبت صبر کا۔ ہر وہ چیز نعمت ہے جو آپ کے چہرے پر مسکراہٹ بکھیرتی ہے آپ کو سکون دیتی ہے۔ ہر مسکراہٹ پہ رب تعالیٰ کا شکر ادا کرنے سے برکتیں بڑھتی نعمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ پریشانیوں میں گِھرے رہنے کے باوجود اپنے اللّٰہ کی عطا کردہ نعمتوں کا شکر ادا کرنا مومن ہونے کی پہلی نشانی ہے۔ ہمیں ہر حال میں آللہ پاک کا شکر ادا کرتے رہنا چاہیئے
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو شخص دنیا کو اپنا محبوب و مطلوب بنائے گا وہ اپنی آخرت کا ضرور نقصان کرے گا، اور جو کوئی آخرت کو محبوب بنائے گا وہ اپنی دنیا کا ضرور نقصان کرے گا، پس (جب دنیا و آخرت میں سے ایک کو محبوب بنانے سے دوسرے کا نقصان برداشت کرنا لازم اور ناگزیر ہے،تو عقل و دانش کا تقاضہ یہی ہے کہ) فنا ہو جانے والی دنیا کے مقابلہ میں باقی رہنے والی آخرت کو اختیار کرو۔ (مسند احمد، شعب الایمان للبیہقی عن ابی موسیٰ اشعری رضی اللّٰہ عنہ)
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain