محبتوں کے مقالے سمجھ سے باہر ہیں جگہ جگہ پہ حوالے سمجھ سے باہر ہیں حسین چہرے پہ غم کا نزول کیوں کر ہے نئے مکان میں جالے سمجھ سے باہر ہیں بندھے ہیں ہاتھ تمہارے سمجھ میں آتا ہے مگر زبان پہ تالے سمجھ سے باہر ہیں "نظر ملاتے نہیں مسکرائے جاتے ہیں" ہمارے چاہنے والے سمجھ سے باہر ہیں کسی کی زُلف کی خوشبو چُرا کے لانے پر ہوا کے ہاتھ پہ چھالے سمجھ سے باہر ہیں حصار ڈال کے خنجر کا میری گردن میں جبیں کو چومنے والے سمجھ سے باہر ہیں
محبتوں کے مقالے سمجھ سے باہر ہیں جگہ جگہ پہ حوالے سمجھ سے باہر ہیں حسین چہرے پہ غم کا نزول کیوں کر ہے نئے مکان میں جالے سمجھ سے باہر ہیں بندھے ہیں ہاتھ تمہارے سمجھ میں آتا ہے مگر زبان پہ تالے سمجھ سے باہر ہیں "نظر ملاتے نہیں مسکرائے جاتے ہیں" ہمارے چاہنے والے سمجھ سے باہر ہیں کسی کی زُلف کی خوشبو چُرا کے لانے پر ہوا کے ہاتھ پہ چھالے سمجھ سے باہر ہیں حصار ڈال کے خنجر کا میری گردن میں جبیں کو چومنے والے سمجھ سے باہر ہیں اندھیری رات میں جو روشنی کا باعث ہیں تمہاری یاد کے ہالے سمجھ سے باہر ہیں