ایک چیز جو میں نے سیکھی ہے وہ یہ کہ مشکل وقت میں آپکی سوچ کو سمجھنے والے لوگ ایک تحفے کی طرح ہوتے ہیں۔ کیونکہ ہم اپنی سوچ ہر کسی کے ساتھ شیئر نہیں کر سکتے۔ ہم ہر کسی کو نہیں بتا سکتے کہ میرے دماغ میں کیا چل رہا ہے یا میں کس بات کو لے کر پریشان ہوں۔ کیوں کہ لوگ کبھی اس چیز کو سمجھنے کی کوشش نہیں کرتے کہ آپ کس تکلیف سے گزر رہے ہو ۔ لوگ کبھی یہ سننے کی کوشش نہیں کرتے کہ آپ کیا کہتے ہو۔ وہ بس آپ کو صحیح اور غلط بتانا شروع کر دیتے ہیں۔ پھر مشورہ دے کر سائیڈ ہو جاتے ہیں۔ مگر انہیں یہ نہیں پتہ ہوتا کہ دکھ میں مشورے کی نہیں ساتھ کی ضرورت ہوتی ہے۔ اور میرے خیال میں یہ بھی اللہ تعالیٰ کا کرم ہی ہوتا کہ ایسے چند ایک لوگ وہ ہماری زندگی میں بھیج دیتا ہے جو صرف ہمیں سنتے ہیں، سناتے نہیں ہیں۔
بہت سے رشتے خاموشی کی وجہ سے ختم ہو جاتے ہیں۔۔۔ لڑائیاں محبت کو نہیں توڑتیں۔۔۔ الزام تعلقات کو ختم نہیں کرتے۔۔۔ لیکن خاموشی کر دیتی ہے۔۔۔ خاموشی ایک دراڑ کی طرح ہوتی ہے جو ہر دن بڑھتی جاتی ہے۔۔۔۔ یہ لفظوں کو بے معنی بنا دیتی ہے۔۔۔ یہ شکوک اور فاصلے پیدا کر دیتی ہے۔۔۔ خاموشی کو حاوی نہ ہونے دیں۔۔۔ بات کریں چاہے مشکل ہی کیوں نہ ہو۔۔۔ وہ باتیں کہیں جو آپ کو ڈراتی ہیں۔۔۔ وہ سوال پوچھیں جو آپ کے دل میں درد پیدا کرتے ہیں۔۔۔ کیونکہ خاموشی جوڑتی نہیں، بس توڑتی ہے۔۔۔
ناجانے کتنے ہی لوگ ہمارے دلوں میں زندہ ہیں حالانکہ وہ ہماری آنکھوں کہ سامنے مر گئے۔ اور ناجانے کتنے ہی لوگ ہمارے دلوں میں مر گئے حالانکہ وہ ہماری آنکھوں کے سامنے زندہ ہیں۔
سب کی اپنی اپنی تھکن ہے۔۔۔ کوئی رشتوں سے تھکا ہوا ہے تو کوئی لہجوں سے اکتایا ہوا ہے , کوئی ذمہ داریوں سے نڈھال ہے تو کوئی ضرورتوں سے پریشان۔۔۔ کوئی اپنی نفسیات سے بھاگ رہا ہے تو کوئی روح کی کھونٹی پر لٹکی خواہشوں کی گٹھڑی سے۔۔۔