Damadam.pk
Sadlarka11's posts | Damadam

Sadlarka11's posts:

Sadlarka11
 

سمجھ رہے ہیں اور بولنے کا یارا نہیں
جو ہم سے مل کے بچھڑ جائے وہ ہمارا نہیں
ابھی سے برف اُلجھنے لگی ہے بالوں سے
ابھی تو قرضِ ماہ و سال بھی اُتارا نہیں
سمندروں کو بھی حیرت ہوئی کہ ڈوبتے وقت
کسی کو ہم نے مدد کی لئے پکارا نہیں
جو ہم نہیں تھے تو پھر کون تھا سرِبازار
جو کہہ رہا تھا کہ بکنا ہمیں گوارا نہیں
ہم اہلِ دل ہیں محبت کی نِسبتوں کے امیں
ہمارے پاس زمینوں کا گوشوارہ نہیں

Sadlarka11
 

اے اجل
اس کو ذرا
دور تو جا لینے دے
وہ کہاں دیکھ سکے گا
مری بجھتی آنکھیں

Sadlarka11
 

تم سنو یا نہ سنو
ہاتھ بڑھاؤ نہ بڑھاؤ
ڈوبتے ڈوبتے اک بار
پکاریں گے تمھیں

Sadlarka11
 

سو رہیں گے کہ جاگتے رہیں گے
ہم تیرے خواب دیکھتے رہیں گے
تُو کہیں اور ڈھونڈتا رہے گا
ہم کہیں اور ہی کِھلے رہیں گے
راہگیروں نے راہ بدلنی ہے
پیڑ ا پنی جگہ کھڑے رہیں گے
سب ہی موسم ہیں دسترس میں تیری
تُو نے چاہا تو ہم ہرے رہیں گے
لوٹنا کب ہے تُو نے پر تجھ کو
عادتًا ہی پُکارتے رہیں گے
تجھ کو پانے میں مسئلہ یہ ہے
تجھ کو کھونے کے وسوسے رہیں گے
تُو اِدھر دیکھ، مجھ سے باتیں کر
یار چشمے تو پُھوٹتے رہیں گے
ایک مدّت ہوئی ہے تجھ سے ملے
تُو تو کہتا تھا رابطے رہیں گے

Sadlarka11
 

ہم نہ ہوتے تو کسی اور کے چرچے ہوتے
خلقتِ شہر تو کہنے کو فسانے مانگے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Sadlarka11
 

بے نور ہو چکی ہے بہت شہر کی فضا
تاریک راستوں میں کہیں کھو نہ جائیں ہم
اس کے بغیر آج بہت جی اداس ہے
جالبؔ چلو کہیں سے اسے ڈھونڈ لائیں ہم
۔۔۔۔۔۔۔

Sadlarka11
 

کون ،،،
نقصان کے
تخمینے لگاتا پھرے
ابـــــــ؟؟؟
اُس کو تصویر دکھا دو
،،، وہ سمجھ جائے گا

Sadlarka11
 

وہ لوگ
آج خود
اک داستاں کا حصہ ہیں
جنہیں عزیز تھے
قصے
کہانیاں
اور
پھول

Sadlarka11
 

تَن تندُور ہتھاں دَا بَالن
تے اَسی ہاوَاں نَال تَپایا
کَپ کَپ بُکیاں پیڑے کِیتے
اُتو عِشق پَلیتَھن لایا
تَن دِی ہانڈی مَن دَا سَالن
اُتو لُون صَبر دَا پایا
غُلام فَریدا میں سَاری تِیری
تَینوں اَجے اعتبار نہ آیا؟

Sadlarka11
 

ہاں اُن کی طَلَب میں
جب بھی مِلے
جو کُچھ بھی مِلے
سر آنکھوں پر
دُکھ
دَرد
مُصِیبَت
غَم
صدمہ
ہر چیز گوارا کرتے ہیں

Sadlarka11
 

ہم تو کچھ دیر
ہنس بھی لیتے ہیں
دل ہمیشہ_______
اُداس رہتا ہے

Sadlarka11
 

بدل سکا نہ جدائی کے غم اُٹھا کر بھی
کہ میں تو میں ہی رہا تجھ سے دُور جا کر بھی

Sadlarka11
 

چاہے روشن سرِ دیوار نہیں ہوتے تھے
ہم ہواؤں کے طرف دار نہیں ہوتے تھے
عشق میں ہاتھ ازل سے ہی رہا تنگ مگر
یوں کُھلے لفظوں میں انکار نہیں ہوتے تھے

Sadlarka11
 

اور کیا ہو گا
بھلا سینے میں
دِل کا مصرف؟
بس اِسی واسطے رکھا ہے
کہ ؛ دُکھایا جائے!

Sadlarka11
 

طلوعِ ذات سے لے کر
غروبِ ہستی تک
بس اِک سفر ہے
تمنا سے نا اُمیدی تک

Sadlarka11
 

بھر جائیں گے جب زخم تو آؤں گا دوبارہ
میں ہار گیا جنگ مگر دِل نہیں ہارا
اپنے لیے تجویز کی شمشیرِ برہنہ
اور اُس کے لیے شاخ سے اِک پھول اُتارا

Sadlarka11
 

اپنے سے
رقابت کا یہ عالَم ہے
کہ توبہ
ہم بھول گئے
خُود کو
وہ آئے ہیں جہاں یاد

Sadlarka11
 

نہ ابتدا کی خبر ہے
نہ انتہا معلوم
رہا یہ وہم
کہ ہم ہیں
سو وہ بھی
کیا معلوم

Sadlarka11
 

تمام دن کی تھکن سے
میں بجھ رہا تھا
مگر
کسی کی یاد کا
چہرہ نکھر گیا
سرِ شام

Sadlarka11
 

سنو
کہ اب ہم گلاب دیں گے
گلاب لیں گے
محبتوں میں
کوئی خسارہ
نہیں چلے گا
🌹🌹