Damadam.pk
Sadlarka11's posts | Damadam

Sadlarka11's posts:

Sadlarka11
 

ڈُوبتی ناؤ تم سے کیا پُوچھے
ناخداؤ! تمہیں خدا پُوچھے
کس کے ہاتھوں میں کھیلتے ہو تم
اب کھلونوں سے کوئی کیا پُوچھے
ہم ہیں اس قافلے میں قسمت سے
رہزنوں سے جو راستہ پُوچھے
ہے کہاں کنجِ گُل، چمن خورو
کیا بتاؤں، اگر صبا پُوچھے
اٹھ گئی بزم سے یہ رسم بھی کیا
ایک چُپ ہو تو دوسرا پُوچھے

Sadlarka11
 

آئنہ صاف رہے ،ربط میں تشکیک نہ ہو
اس لیے روز تجھے کہتے ہیں نزدیک نہ ہو
ہے اگر عشق تو پھر عشق لگے ، رحم نہیں
اتنی مقدار تو دے،، وصل رہے ، بھیک نہ ہو
چھوڑ کے جاؤ کچھ ایسے کہ بھرم رہ جائے
دل سے کچھ ایسے نکالو مری تضحیک نہ ہو

Sadlarka11
 

دل ﺑﮭﯽ ﺑﺠﮭﺎ ﮨﻮ ﺷﺎﻡ ﮐﯽ ﭘﺮﭼﮭﺎﺋﯿﺎﮞ ﺑﮭﯽ ﮨﻮﮞ
ﻣﺮ ﺟﺎﺋﯿﮯ ﺟﻮ ﺍﯾﺴﮯ ﻣﯿﮟ ﺗﻨﮩﺎﺋﯿﺎﮞ ﺑﮭﯽ ﮨﻮﮞ
ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﮐﯽ ﺳﺮﺥ ﻟﮩﺮ ﮨﮯ ﻣﻮﺝِ ﺳﭙﺮﺩﮔﯽ
ﯾﮧ ﮐﯿﺎ ﺿﺮﻭﺭ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﺏ ﺍﻧﮕﮍﺍﺋﯿﺎﮞ ﺑﮭﯽ ﮨﻮﮞ
ﮨﺮ ﺣﺴﻦِ ﺳﺎﺩﮦ ﻟﻮﺡ ﻧﮧ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺍﺗﺮ ﺳﮑﺎ
ﮐﭽﮫ ﺗﻮ ﻣﺰﺍﺝِ ﯾﺎﺭ ﻣﯿﮟ ﮔﮩﺮﺍﺋﯿﺎﮞ ﺑﮭﯽ ﮨﻮﮞ
ﺩﻧﯿﺎ ﮐﮯ ﺗﺬﮐﺮﮮ ﺗﻮ ﻃﺒﯿﻌﺖ ﮨﯽ ﻟﮯ ﺑﺠﮭﮯ
ﺑﺎﺕ ﺍﺱ ﮐﯽ ﮨﻮ ﺗﻮ ﭘﮭﺮ ﺳﺨﻦ ﺁﺭﺍﺋﯿﺎﮞ ﺑﮭﯽ ﮨﻮﮞ
ﭘﮩﻠﮯ ﭘﮩﻞ ﮐﺎ ﻋﺸﻖ ﺍﺑﮭﯽ ﯾﺎﺩ ﮨﮯ ﻓﺮﺍﺯ
ﺩﻝ ﺧﻮﺩ ﯾﮧ ﭼﺎﮨﺘﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺭﺳﻮﺍﺋﯿﺎﮞ ﺑﮭﯽ ﮨﻮﮞ

Sadlarka11
 

اور پھر اور ہیں
اوروں کاگِلہ کیا کرنا
ہم نے پرکھا جو تمہیں
تم بھی نہ ہمارے نکلے

Sadlarka11
 

دھیان بھی تیرا ،
تِری موجودگی سے کم نہ تھا
کنجِ خلوت میں بھی ہم ،
جکڑے رہے آداب میں

Sadlarka11
 

جو ہو فیصلہ
وہ سنائیے،
اسے حشر پہ نہ اٹھایئے
جو کریں گے
آپ ستم وہاں
وہ ابھی سہی،
وہ یہیں سہی

Sadlarka11
 

ہم کو یاں در در پھرایا یار نے
لا مکاں میں گھر بنایا یار نے
آپ اپنے دیکھنے کے واسطے
ہم کو آئینہ بنایا یار نے
اپنے اک ادنیٰ تماشے کے لئے
ہم کو سولی پر چڑھایا یار نے
آپ چھپ کے ہم کو کر کے روبرو
خوب ہی رسوا کرایا یار نے
آپ تو بت بن کے کی جلوہ گری
اور ہمیں کافر بنایا یار نے

Sadlarka11
 

ہم نے کاٹی ہیں
تری یاد میں راتیں اکثر
دل سےگزری ہیں
تاروں کی باراتیں اکثر

Sadlarka11
 

دھوپ میں سایہ بنے
تنہا کھڑے ہوتے ہیں
بڑے لوگوں کے
خسارے
بھی بڑے ہوتے ہیں

Sadlarka11
 

نہ سماعتوں میں تپش گُھلے نہ نظر کو
وقفِ عذاب کر
جو سنائی دے اُسے چپ سِکھا جو دکھائی دے اُسے خواب کر
ابھی منتشر نہ ہو اجنبی، نہ وصال رُت کے کرم جَتا!
جو تری تلاش میں گُم ہوئے کبھی اُن دنوں کا حساب کر
مرے صبر پر کوئی اجر کیا مری دو پہر پہ یہ ابر کیوں؟
مجھے اوڑھنے دے اذیتیں مری عادتیں نہ خراب کر
کہیں آبلوں کے بھنور بجیں کہیں دھوپ روپ بدن سجیں
کبھی دل کو تِھل کا مزاج دے کبھی چشمِ تِر کو چناب کر
یہ ہُجومِ شہرِ ستمگراں نہ سُنے گا تیری صدا کبھی،
مری حسرتوں کو سُخن سُنا مری خواہشوں سے خطاب کر
یہ جُلوسِ فصلِ بہار ہے تہی دست، یار، سجا اِسے
کوئی اشک پھر سے شرر بنا کوئی زخم پھر سے گلاب کر

Sadlarka11
 

‫تُم کن لوگوں میں
درد سُنانے نکلے ہو ‬__؟
‫تُم کہو گے درد ہے ،
وہ کہیں گے خُوب ہے

Sadlarka11
 

وہ ایک راز!
جو مدت سے راز تھا
ہی نہیں
اس ایک راز سے
پردہ اٹھا دیا گیا ہے

Sadlarka11
 

کبھی نہ اترا
شکستہ گھروں کے آنگن میں
چاند بھی
اونچی حویلیوں میں رہا ! ! 💔

Sadlarka11
 

پیچھے ہٹو ۔۔
کچھ نہیں ہوا ۔۔
کہا نا ۔۔
کچھ نہیں ہوا
۔۔ بس دل ہی ٹوٹا ہے
۔۔ ٹوٹنے والی چیز تھی
ٹوٹ گئی ۔۔
اس میں کونسا بڑی بات ہے

Sadlarka11
 

بٹتی رہی اورو میں
تیری گفتگو کی چاشنی
تیری آواز جن کا رزق تھی
وہ فاقوں سے مر گۓ۔
💔😢

Sadlarka11
 

تمہیں پتہ ہے.
سیاہ بخت کسے کہتے ہیں؟
"وہ جس کی زبان محبت کے دعوؤں سے تر ہو
اور
ہاتھ محبت کی لکیروں سے محروم

Sadlarka11
 

ہنستے ہُوئے چہرے سے
جو پہچان لیں دُکھ کو
سب لوگ ہی
ماں جیسے تو
ماہر نہیں ہوتے
❤️ 🥀

Sadlarka11
 

ھم آخری گلاب ھیں
دنیا کی شاخ پر
ترسیں گے ھم کو لوگ
یہ اگلی بہار میں
ھم کھو گئے تو
ڈھونڈتے پھرتے رھو گے
تم
لاکھوں میں مِل سکیں گے نہ ھم سے ھزار میں

Sadlarka11
 

تجھ کو آتی ھے اگر کاری گری ،
سنگ تراش
میرا چہرہ ، میرا پیکر ، میرا کوئی انگ تراش
یا تو پانی سے کوئی شیشہ بنا میرے لیے یا تو آئینے سے یہ دُھول ھَٹا زنگ تراش
میرے آنچل کو بنانے کے لیے گھول دھنک
اور
پھر پھول سے تتلی سے کئی رنگ تراش

Sadlarka11
 

اُس کا خیال ذہن سے اِک پل نہیں گیا
رسی تو جل گئی ہے مگر بَل نہیں گیا
جو پاس ہے وہ اور کا چھوڑا ہوا ہے اور
جو جا چکا ہے وہ بھی مکمل نہیں گیا