ﻣﺰﺍﺝ ﻣﯿﮟ ﺗﮭﻮﮌﯼ ﺳﺨﺘﯽ ﻻﺯﻣﯽ ﮨﮯ♥️ ﺣﻀﻮﺭ۔۔
ﻟﻮﮒ ﭘﯽ ﮨﯽ ﺟﺎﺗﮯ ﺳﻤﻨﺪﺭ ﺍﮔﺮ ﮐﮭﺎﺭﺍ ﻧﺎ ﮨﻮﺗﺎ۔۔
اعتبار نہ کرو
لوگ اعتبار توڑ دیتے ہیں
دل لے کے غموں سے
رشتہ جوڑ دیتے ہیں�
وعدے تو کرتے ہیں
ہمیشہ ساتھ نبھانے کے�
مگر مشکل پڑے تو یہ
منہ موڑ لیتے ہیں�
جانے کس کس پہ
پڑی ہوں گی
تمہاری نظریں!
___ میں نے چُن چُن کے
تیرے شہر کے
پتھر چومے
🔥 🔥 _
کسی کے واسطے
کہان ہوں گے
دلچسپ
_______ہم تو خود
اپنے اپ سے
اکتائے ہوئے لوگ ہیں
وقت بدل دیتا ہے
زندگی کے سبھی رنگ
کوئی چاہ کر
اپنے لئے
اداسی نہیں چُنتا...💔
گزرے تھے تیری یاد میں
جو دن گزر گئے
آتے ھیں پھر بھی یاد
وہ مجھ کو کبھی کبھی
خوشبو تیری سانسوں کی
ابھی تک فضا میں ھے
لگتا گئے ھو چھوڑ کر
مجھ کو ابھی ابھی
*پھول کیا ڈالو گے تربت پر مری*
*خاک بھی تم سے نہ ڈالی جائے گی*
*جسے آپ گنتے تھے آشنا جسے آپ کہتے تھے با وفا*
*میں وہی ہوں مومنِ مبتلا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو*
تجھ کو معلوم کہاں پیاس کے معنی ھمدم
تُو نے دیکھی بھی ھے جلتی ھُوئی حسرت کوئی
سانس رُکتا ھے لہو نبض میں جَم جاتا ھے
تُو نے دیکھی بھی ھے مرتی ھُوئی قُربت کوئی
مجھے یاد ھے کبھی ایک تھے مگر آج ھیں ھم جُدا جٌدا
وە جُدا ھُوئے تو سنور گئے ھم جُدا ھُوئے تو بکھر گئے
کبھی رُک گئے کبھی چل دئیے کبھی چلتے چلتے بھٹک گئے
یوں ھی عمر ساری گُزار دی یوں ھی زندگی کے ستم سہے
کبھی نیند میں کبھی ھوش میں تُو جہاں مِلا تجھے دیکھ کر نہ نظر ملی نہ
زباں ہِلی یوں ھی سر جُھکا کے گزر گئے
کبھی زلف پر کبھی چشم پر کبھی تیرے
حسین وجود پر جو پسند تھے میری کتاب میں وہ شعر سارے بکھر گئے
کبھی عرش پر کبھی فرش پر کبھی اُن کے در کبھی دربدر غمِ عاشقی تیرا شکریہ ھم کہاں کہاں سے گزر گئے
ہمیں یہ خوف تھا اک دن یہیں سے ٹوٹیں گے
ہمارے خواب تمہاری” نہیں” سے ٹوٹیں گے
یہ بد دعا تو نہیں ہے ! مگر یہ لکھ لو تم
ہمیں جو توڑ رہے ہیں “کہیں” سے ٹوٹیں گے
تمہارے جیسے ستارے فلک سے ٹوٹتے ہیں
ہماری پہنچ زمیں تک !!!! زمیں سے ٹوٹیں گے
جہاں سے میں نے لگائی ہے گانٹھ رشتوں میں
مجھے یہ وہم ہے رشتے وہیں سے ٹوٹیں گے
اِک تُو کہ گریزاں ہی رہا،
مُجھ سے بَہر طَور،
اِک میں
کہ تیرے، نَقشِ قدم
چُوم رہا تھا!
*جس کو ملے تھے
اس کو
ضروری
نہیں لگے!*
*ہم تھے
کہیں کی
خاک
کہیں پہ پڑے رہے!*
*برسوں بعد
اس کے گاؤں میں
ایک فوتگی پہ گیا تھا* 😌
*سو میں چاہتا ہوں
اسے پھر سے دیکھوں،
کوئی اور مرے*
مُجھے تُم …………… عام رھنے دو
یونہی………………. بے نام رھنے دو
ضرورت ھی نہیں……………..کوئی
مُجھــــے………… ماھتاب کہنے کی
سُہانا خواب……………….. کہنے کی
کہ تھل میں…………… آب کہنے کی
مُجھــــے …………….. مغرور کر دیں گی
خُودی سے…………………. چُور کر دیں گی
تُجھی سے………………….. دُور کر دیں گی
تمہاری………………………….شاعری، غزلیں
مُجھــــے ………………. مجبور کردیں گی
بِگاڑو مت …………………. میری عادت
نِگاھوں …………………. کو حیا کہہ کر
ھنسی ……………….. کو اِک ادا کہہ کر
اداؤں …………………… کو قضا کہہ کر
یونہی…………………… گُمنام رھنے دو
مُجھـــــــے……………. تُم عام رھنے دو
کوئی پوچھے اگر
میرے بارے میں
خیر جانے دو
کون پوچھے گا......
اوروں کے عیب چھوڑ
درزی سے جا کر کہہ
اتنی جگہ تو چھوڑ
کہ گریبان دکھائی دے
اداسیاں تو مرے عہد کی علامت ہیں
میں ہنس پڑا تو بہت پیچھے لوٹ جاوُں 😢😢گا
تیری مشکل نہ بڑھاؤ گا چلاجاؤں گا
اشک انکھوں میں چھپاؤں گا چلا جاؤ گا
اپنی دہلیز پر کچھہ دیر پڑا رہنے دیں
اپنی دہلیز پر کچھہ دیر پرا رہنے دیں جیسے ہی ہوش میں اؤں گا چلاجاؤ گا
کسی بشر میں ہزار خامی
اگر جو دیکھو تو چپ ہی رہنا
کسی بشر کا جو راز پاؤ
یا عیب دیکھو تو چپ ہی رہنا
اگر منادی کو لوگ آئیں تمہیں کُریدیں تمہیں منائیں
تمہاری ہستی کے گیت گائیں
تمہیں کہیں کہ بشر میں دیکھی برائیوں کو بیان کر دو تو چپ ہی رہنا
جواز یہ ہے دلیل یہ ہے
ضعیف لمحوں کی لغزشوں کو
حرام ناطے کی قربتوں کو
ہماری ساری حماقتوں کو
ہماری ساری خباثتوں کو
وہ جانتا ہے
وہ دیکھتا ہے
مگر وہ چپ ہے
اگر وہ چپ ہے
تو میری مانو
وہ کہہ رہا ہے
کہ چپ ہی رہنا 🌹🌹🌹🌹
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain