Damadam.pk
Sadlarka11's posts | Damadam

Sadlarka11's posts:

Sadlarka11
 

عام سے چہروں پر بھی
عشق اترتا ہے❤️🦋
کہانیاں !!
فقط شاہ زادیوں کی نہیں ہوتیں❤️

Sadlarka11
 

تیرے بدن کی دھوپ دریچے میں رہ گئی
سایہ تیری صدا کا میرا ہمسفر رہا

Sadlarka11
 

ﯾﮧ ﻧﮧ ﭘﻮﭼﮫ ﺷﮑﺎﯾﺘﯿﮟ ﮐﺘﻨﯽ ﮨﯿﮟ ﺗﻢ ﺳﮯ
ﺗﻮ ﺑﺘﺎ ﺗﯿﺮﺍ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﺳﺘﻢ ﺑﺎﻗﯽ ﺗﻮ ﻧﮩﯿﮟ

Sadlarka11
 

حرف رنجش پہ کوئ بات بھی ہو سکتی ہے
عین ممکن ہے ملاقات بھی ہوسکتی ہے
زندگی پھول ہے خوشبو ہے مگر یاد رہے
زندگی گردش حالات بھی ہوسکتی ہے
ہم نے یہ سوچ کے رکھا ہے قدم گلشن میں
لالہ و گل میں تیری ذات بھی ہوسکتی ہے
چال چلتے ہوے شطرنج کی بازی کے اصول
بھول جاؤ گے تو پھر مات بھی ہوسکتی ہے
ایک تو چھت کے بنا گھر ہے ہمارا محسن
اس پے یہ خوف کے برسات بھی ہو سکتی ہے

Sadlarka11
 

دھڑکتی قربتوں کے خواب سے جاگے تو جانا
ذرا سے وصل نے کتنا اکیلا کر دیا ہے

Sadlarka11
 

زخموں سے کلیجے کو بھر دے، برباد سکونِ دل کر دے
او نار بھری چتون والے، آ اور مجھے بسمل کر دے

Sadlarka11
 

یاد آؤ تو بس اتنی سی عنایت کرنا
اپنے بدلے ہوئے لہجے کی وضاحت کرنا
تم تو چاھت کے شا ہکار ہوا کرتے تھے
کس سے سیکھا ہے محبت میں ملاوٹ کرنا

*اب کوئی آئے تو کہنا کہ مسافر تو گیا*
*یہ بھی کہنا کہ بھلا اب بھی نہ جاتا لوگو*
S  : *اب کوئی آئے تو کہنا کہ مسافر تو گیا* *یہ بھی کہنا کہ بھلا اب بھی نہ جاتا - 
Needed pray
S  : Needed pray - 
*تجھے معلوم کہاں پیاس کے معنی ہمدم*
*تو نے دیکھی ہے جلتی ہوئی حسرت کوئی*
*سانس رکتا ہے لہو نبض میں جم جاتا ہے*
*تو نے دیکھی ہے مرتی ہوئی قربت کوئی۔*
S  : *تجھے معلوم کہاں پیاس کے معنی ہمدم* *تو نے دیکھی ہے جلتی ہوئی حسرت کوئی*  - 
درد کی دھوپ ڈھلے غم کے زمانے جائیں
دیکھیے روح سے کب داغ پرانے جائیں
رہیں گمنام تو بس تُجھ سے ہی منسوب رہیں،
جانے جائیں تو ترے نام سے جانے جائیں
S  : درد کی دھوپ ڈھلے غم کے زمانے جائیں دیکھیے روح سے کب داغ پرانے جائیں رہیں - 
Sadlarka11
 

ہمارے ساتھ بھی کم سانحے نہیں گزرے
ہمارے بعد ہمارے بھی دن منانا دوست

Sadlarka11
 

زندگی کو نہ بنا لیں وہ سزا میرے بعد
حوصلہ دینا انہیں میرے خدا میرے بعد
کون گھونگھٹ کو اٹھائے گا ستم گر کہہ کے
اور پھر کس سے کریں گے وہ حیا میرے بعد
پھر محبت کی زمانے میں نہ پرسش ہوگی
روئے گی سسکیاں لے لے کے وفا میرے بعد
ہاتھ اٹھتے ہوئے ان کے نہ کوئی دیکھے گا
کس کے آنے کی کریں گے وہ دعا میرے بعد
کس قدر غم ہے انہیں مجھ سے بچھڑ جانے کا
ہو گئے وہ بھی زمانے سے جدا میرے بعد
وہ جو کہتا تھا کہ ناصرؔ کے لیے جیتا ہوں
اس کا کیا جانئے کیا حال ہوا میرے بعد

Sadlarka11
 

کردار مختصر تھا کہانی میں ہم بھی تھے
دو چار دن تو قصہِ فانی میں ہم بھی تھے
ہر شخص ہم سے خوش رہے ممکن نہیں ہے یہ
ڈوبوں کو یہ گلہ ہے کہ پانی میں ہم بھی تھے
رائے بنانے والے ، ذرا رفتگاں سے پوچھ
کچھ آئینوں کا خواب جوانی میں ہم بھی تھے
پھر زندگی نے دفعتاً مطلع بدل دیا
پہلے پہل تو مصرعہِ ثانی میں ہم بھی تھے
دیوار پر لگا کے ہٹائی بھی اس نے خود
تصویر تھی پرانی ، پرانی میں ہم بھی تھے
لگتا ہے لکھ کے بھول گیا ہے ہمیں قلم
کوئی اسے بتائے کہانی میں ہم بھی تھے
یہ بات اور ہے کہ وہ مشہور ہو گیا
مجنوں کے ساتھ دشت مکانی میں ہم بھی تھے
کس منہ سے اب زمانے کو ابرک برا کہیں
اپنے خلاف شعلہ بیانی میں ہم بھی تھے

Sadlarka11
 

اپنے ہر ہر لفظ کا خود آئینہ ہو جاؤں گا
اس کو چھوٹا کہہ کے میں کیسے بڑا ہو جاؤں گا
تم گرانے میں لگے تھے تم نے سوچا ہی نہیں
میں گرا تو مسئلہ بن کر کھڑا ہو جاؤں گا
مجھ کو چلنے دو اکیلا ہے ابھی میرا سفر
راستہ روکا گیا تو قافلہ ہو جاؤں گا
ساری دنیا کی نظر میں ہے مرا عہد وفا
اک ترے کہنے سے کیا میں بے وفا ہو جاؤں گا

Sadlarka11
 

*پائیں گے اب کہاں مجھے، یارانِ ناشناس*
*میں خود سے ہوں فرار، مرا کچھ پتہ نہیں*

ویسے کیا گھٹیا سی شے ہے یہ تمنا کا  فریب 
آپ جیسوں کو بھی ہم جیسے ترس جاتے ہیں
S  : ویسے کیا گھٹیا سی شے ہے یہ تمنا کا فریب آپ جیسوں کو بھی ہم جیسے ترس جاتے - 
Sadlarka11
 

چل اپنے جیسے گنہگار ڈھونڈ آتے ہیں
نہیں ہیں راس ہمیں رنگ صوفیوں والے
کوئی بلائے تو خط پھاڑ دینا،مت آنا
یہاں مزاج ہیں لوگوں کے کوفیوں والے

Sadlarka11
 

کوئی تو نام ہو گا یار انوکھے اِس تعلق کا
اُسے میں کھو نہیں سکتا اُسے میں پا نہیں سکتا
بھلا کیسے بتاؤں دُکھ کسی متروک گملے کا
جسے پانی نہیں مِلتا جو پانی لا نہیں سکتا

Sadlarka11
 

ہمارے پاس فقط ایک موقع تھا ایک ہونے کا،
ہمارے دِین میں تو سات جَنم بھی نہیں ہوتے
ایک تم ہو کہ جو ہر ظُلم کی حد پار کرتے ہو،
ایک ہم ہیں کہ جو مطلوبِ کرَم بھی نہیں ہوتے