Damadam.pk
Sadlarka11's posts | Damadam

Sadlarka11's posts:

Sadlarka11
 

قصّے میری الفت کے جو مرقوم ہیں سارے
آ دیکھ تیرے نام سے موسوم ہیں سارے
شاید یہ ظرف ہے جو خاموش ہوں اب تک
ورنہ تو تیرے عیب بھی معلوم ہیں سارے
سب جرم میری ذات سے منسوب ہیں مُحسن
کیا میرے سِوا اس شہر میں معصوم ہیں سَارے

Sadlarka11
 

*آیا نہ پھر کے ایک بھی کوچے سے یار کے*
*قاصد گیا نسیم گئی نامہ بر گیا*

دیکھا ہے کس نگاہ سے تو نے ستم ظریف
محسوس ہو رہا ہے میں غرق شراب ہوں
S  : دیکھا ہے کس نگاہ سے تو نے ستم ظریف محسوس ہو رہا ہے میں غرق شراب ہوں - 
Sadlarka11
 

ناپتے ہیں صحرا کو، وسعتیں کہاں تک ہیں
صرف دیکھنا یہ ہے وحشتیں کہاں تک ہیں
آؤ جانچ لیتے ہیں ، درد کے ترازُو پر
کس کا غم کہاں تک ہے، شدتیں کہاں تک ہیں
کس قدر پسینہ ہے، چند اجلے چہروں پر
آگ میرے دل میں ہے، حدتیں کہاں تک ہیں
ایک پھول کھڑکی سے، اُڑ کے میز تک آیا
اب یہ شہر سے پوچھو، نکہتیں کہاں تک ہیں
کچھ عزیز لوگوں سے، پوچھنا تو پڑتا ہے
آج کل محبت کی قیمتیں کہاں تک ہیں
ایک شام آ جاؤ، کُھل کے حالِ دل کہہ لیں
کون جانے سانسوں کی مہلتیں کہاں تک ہیں

Sadlarka11
 

دو دو ٹَکے کے لوگ تُجھے جَانتے ہیں اَب
کِس کِس کو مرے بَعد مُیسر رہا ہے تُو

Sadlarka11
 

کیا لائق ستم بھی نہیں اب میں دوستو
پتھر بھی گھر میں آئے زمانے گزر گئے

Sadlarka11
 

اور کچھ بھی نہیں کہا لیکن
میں نے دل رکھ دیا سوال کے ساتھ

Social media post
S  : *_اجنبی بن کے نہ مل عمر گریزاں ہم سے_* ♥️ *_تھے کبھی ہم بھی تیرے ناز - 
Sadlarka11
 

*میرے مرشد کہا کرتے تھے سب اچھا نہیں ہوتا*
*کبھی ایسا بھی ہوتا ہے جو سوچا نہیں ہوتا*
*بہت خستہ مکانوں میں رہائش بھی مصیبت ہے*
*اگر کھڑکی سلامت ہو تو دروازہ نہیں ہوتا*
*کسی سے راہ چلتے میں اچانک عشق ہو جائے*
*یہ ایسا جرم ہے جس پر کہیں پرچہ نہیں ہوتا*
*مجھے بینائی کھودینے کا اک یہ فائدہ بھی ہے*
*کہ میں اب وہ بھی پڑھ لیتا ہوں جو لکھا نہیں ہوتا*
*محبت ہوکسی سے اور یک طرفہ محبت ہو*
*یہ وہ احساس ہے،جس میں کبھی دھوکہ نہیں ہوتا*
*ہر اک درویش کے کاسے میں درویشی نہیں ہوتی*
*ہراک چشمے کا پانی دوستا!میٹھا نہیں ہوتا*
*کسی کے عشق میں برباد ہو کر یہ کھلا* *عامی*
*بہت خوشحال ہونا بھی بہت اچھا نہیں ہوتا*

Sadlarka11
 

لمبی مسافتوں نے چپکے سے یہ کہا
تنہا جو آ رہے ہو، محبتوں سے کیا ملا ؟

Sadlarka11
 

مجھ کو احساسِ جرم اتنا تها
میں سزا سے بهی مطمئن نہ ہوا

Sadlarka11
 

زندگی تُو نے دُکاں کھول کے لکھ رکھا ہے
اپنی مرضی کا کوئی رنج اٹھائیں , جائیں

Sadlarka11
 

وفا کے خوگر وفا کریں گے یہ طے ہو ا تھا
وطن کی خاطر جیے مریں گے یہ طے ہو ا تھا
بوقتِ ہجرت قدم اُٹھیں گے جو سوئے منزل
تو بیچ رستے میں دَم نہ لیں گے یہ طے ہوا تھا
چہار جانب بہار آئی ہوئی تھی لیکن
بہار کو اعتبار دیں گے یہ طے ہوا تھا
تمام دیرینہ نسبتوں سے گریز کرکے
نئے وطن کو وطن کہیں گے ، یہ طے ہوا تھا
خدا کے بندے خدا کی بستی بسانے والے
خدا کے احکام پر چلیں گے یہ طے ہوا تھا
بغیرِ تخصیص پست و بالا ہر اک مکاں میں
دیئے مساوات کے جلیں گے، یہ طے ہوا تھا
کسی بھی اُلجھن میں رہبروں کی رضا سے پہلے
عوام سے اذنِ عام لیں گے، یہ طے ہوا تھا
تمام تر حل طلب مسائل کو حل کریں گے
جو طے نہیں ہے، وہ طے کریں گے، یہ طے ہوا تھا

Sadlarka11
 

وہ میرے ذکر سے بھی ڈرتی ہے
میں اس کی آواز پہ بھی مرتا ہوں

میں کہ اک صبر کا صحرا نظر آتا ہوں تجھے
تو جو چاہے تو تیرے واسطے دریا رو لوں
S  : میں کہ اک صبر کا صحرا نظر آتا ہوں تجھے تو جو چاہے تو تیرے واسطے دریا رو لوں - 
Beautiful People image
S  : آپ نے آنے میں اِس بار بُہت وقت لِیا اب تو ہم سیکھ چُکے یار گُزارا کرنا - 
Sadlarka11
 

مریضِ عشق نہ مخلص ہو اپنے ساتھ اگر
طبیب لاکھ بھی چاہے شفا نہیں ہوتی

Sadlarka11
 

جن کو سورج میری چوکھٹ سے ملا کرتا تھا
اب وہ خیرات میں دیتے ہیں اجالے مجھ کو

Sadlarka11
 

اس کی وفاکے باوجود اس کو نہ پا کے بد گماں
کتنے یقیں بچھڑ گئے کتنے گماں گزر گئے

Beautiful People image
S  : ابهی ابهی تو جُدائی کی شام آئی تهی ہمیں عجیب لگا زندگی کا ڈهل جانا -