محفلین تیرے گلے میں جو بانہوں کو ڈال رکھتے ہیں تجھے منانے کا کیسا کمال رکھتے ہیں تجھے خبر ہے تجھے سوچنے کی خاطر ہم بہت سے کام مقدر پہ ٹال رکھتے ہیں کوئی بھی فیصلہ ہم سوچکر نیہں کرتے تمھارے نام کا سکہ اچھال رکھتے ہیں
ہم دعا لکھتے رہے وہ دغا پڑھتے رہے اک نقطے نے ہم کو محرم سے مجرم کر دیا
زندگی ہے یا کوئی طوفان ہے ہم تو اس جینے کے ہاتھوں مر چلے پھر اسی بے وفا پہ مرتے ہیں پھر وہی زندگی ہماری ہے
ھر خوشی ھو گی دسترس میں مگر تجھ کو لاحق، میری کمی ھو گی
بہکایا جا رہا ہے جھوٹ پلایا جا رہا ہے سب کو بہکایا جا رہا ہے منطقی و درویشں سب مست ہوئے ہیں الحاد بنایا جا رہا ہے ثقافت و مزہب، سیاست و معیشت، زہر کا گھونٹ پلایا جا رہا ہے حق و باطل ہیں آمنے سامنے، قہقہہ پہ قہقہہ لگایا جا رہا ہے جہالت کا جوتا علم کے منہ پہ مار مار کے بتایا جا رہا ہے انسان حیوان ہے حیوان درندہ، انسانیت کو مٹایا جا رہا ہے کون ہے جو بولے؟ اور کیسے بولے، مار گرایا جا رہا ہے، خدا خدا کا کلمہ زباں پہ، خدائی کا دعوی' کروایا جا رہا ہے نہیں جھکیں گے، نہ چپ رہیں گے، مرتے رہیں گے، جو حق جانتے ہیں سچ مانتے ہیں انہی پہ تہمت لگایا جا رہا ہے، کب تک کرو گے؟ قیامت بنو گے؟ بنو پھر قیامت نہیں یہ ڈریں گے حق کو باطل اور باطل کو حق، یہی سلسلہ بڑھایا جا رہا ہے

دن گزرتا ہے ذکرِ عارض میں فکرِ گیسو میں رات ہوتی ہے ہم سناتے ہیں شعر میں جسکو وہ تمہاری ہی بات ہوتی ہے
پھر تمھیں روز سنواریں تمھیں بڑھتا دیکھیں کیوں نہ آنگن میں چنبیلی سا لگا لیں تمکو
باندھ لیں ہاتھوں پہ سینے پہ سجا لیں تمکو جی میں آتا ہے کہ تعویز بنا لیں تم کو
جن میں ہوں تیری باتیں ہم نے ان لمحات سے بھی محبت کی ہے❤تم سے ملنے کی دیر ہے جاناں زندگی مجھ میں لوٹ آئے گی 💕🍂
تجھ سے بچھڑوں تو تری ذات کا حصہ ہو جاؤں جس سے مرتی ہوں اسی زہر سے اچھی ہو جاؤں . تم مرے ساتھ ہو یہ سچ تو نہیں ہے لیکن میں اگر جھوٹ نہ بولوں تو اکیلی ہو جاؤں.


زندگی سے تھوڑی سی وفا کیجیے ۔۔۔۔
دمادم والوں
جو نہیں ملتا اسے دفع کیجیے۔۔۔۔
جب تمہیں ایک کے ہوتے ہوئے کسی دوسرے سے محبت ہو جائے تو ہمیشہ دوسرے کا انتخاب کرنا ۔ اس لئے کہ پہلے سے تمہیں محبت تھی ہی نہیں اور اگر ایسا ہوتا تو دوسرے شخص کی ضرورت ہی نہ پڑتی
ﺍﮮ ﭼﺎﻧﺪ ﮐﯽ ﮐﺮﻧﻮﮞ ﺟﺎﺅ ﻧﺎ , ﺗﻢ ﺍﺱ ﮐﻮ ﭼﮭﻮ ﮐﺮ ﺁﺅ ﻧﺎ . ﻭﮦ ﮐﺐ ﮐﺐ ﮐﯿﺎ ﮐﯿﺎ ﮐﺮﺗﺎ ھﮯ, ﻭﮦ ﺟﺎﮔﺘﺎ ﮬﮯ ﯾﺎ ﺳﻮﺗﺎ ﮬﮯ , ﻭﮦ ﮐﺲ ﺳﮯ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ ﮬﮯ , ﻭﮦ ﺷﺎﻡ ﮐﻮ ﮐﯿﺴﺎ ﻟﮕﺘﺎ ﮬﮯ , ﻭﮦ ﺭﺍﺕ ﮐﻮ ﮐﯿﺴﺎ ﺩﮐﮭﺘﺎ ﮬﮯ , ﺟﺐ ﺳﻮﮰ ﮐﯿﺴﺎ ﻟﮕﺘﺎ ﮬﮯ , ﺟﺐ ﺟﺎﮔﮯ ﮐﯿﺴﺎ ﻟﮕﺘﺎﮬﮯ , ﺗﻢ ﭼﭙﮑﮯ ﭼﭙﮑﮯ ﺟﺎﺅ ﻧﺎ " ﻣﯿﺮﮮ ﭼﺎﻧﺪ " ﮐﻮ ﭼﮭﻮ ﮐﺮ ﺁﺅ ﻧﺎ...💞❤💕❤💞
نومبرپھراُداس ہے اجنبی سی راہوں میں دورتک نگاہوں میں بےرُخی کاموسم ہے آج پھرنگاہوں کو بیتےپل کی پیاس ہے پھررہی ہوں دربدر مجزےکی آس ہے ایسالگتاہےجیسے نومبرپھراُداس ہے بات توکرےکوئی ساتھ توچلےکوئی خاموشی کاپہراہے زخم دل کاگہراہے کسی اپنےکی مجھےتلاش ہے نومبرپھراُداس ہے

کب نہیں ناز اُٹھائے ہیں تمہارے میں نے۔۔۔۔۔
دیکھو آنچل پے سجاے ہیں ستارے میں نے ۔۔۔۔۔۔
کون کہتا ہے کے موت آے گی اور میں مر جاوّں گی میں تو دریا ہوں سمندر میں اُتّر جاوّں گی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain