اگر پاکستان میں سونے کے زیورات کا کانسیپٹ ختم ہو جائے تو کروڑوں انسانوں کی زندگیاں آسان ہو جائیں نہ انہیں پہننے سے کوئی انرجی ملتی ہے نہ پیٹ بھرتا ہےلیکن دیکھاوے اور مجبوری میں سب لوگ اپنی جوانی میں اسی چکر میں مزدوری کرتے رہتے ہیں کہ زیور بنانے ہیں شادی کرنی ہے اور وہ زیور ساری عمر ویسے ہی پڑا رہتا ہہے یا شادی کے بعد فورا بیچ دیا جاتا ہے ,سونا کا ہونا مرد پر حرام اور نہ ہونا اس کا جینا حرام کر دیتا ہے اور شادی میں سب سے بڑی رکاوٹ بھی یہی سونا بن جاتا ہے 😌😒
مجھے ایسی ہمسفر چاہیئے جو صبح فجر میں اٹھے نماز کے بعد تلاوت قرآن پاک کرے ' پھر چڑیوں کو دانہ ڈالے ۔پھر واشنگ مشین لگا کر سارے گھر کے کپڑے اس میں ڈالے جب تک پورا راونڈ ہو تب تک گھر کا جھاڑو پوچھا کرلے ۔۔ پورے ہفتے کے کپڑے استری کر کے الماری میں لٹکائے ۔۔ پھر سارے گھر کے لئے ناشتہ بنائے وہ بھی انڈے پراٹھے ۔۔ برتن دھونے کے بعد دوپہر کے کھانے کا انتظام کرے ۔۔ کھانے میں پلاو بنائے جس کی خوشبو سب گھر والوں کو پاگل کردے ۔ ساتھ شامی کباب ' ہرا رائتہ ،سلاد، پودینے کی چٹنی بنائے ۔۔ میٹھےمیں کھیر اور شاہی ٹکڑے ۔۔ سلیقے سے کھانا لگائے ۔۔ پھر برتن دھوئے ۔۔ پھر کوئی اچھی سی تاریخی کتاب پڑھے ۔۔ پھر شام کی چائے بنائے ساتھ پکوڑے تلے اور پودینے کی چٹنی تو لازمی بس اتنا ہی ۔۔۔۔۔ 😜