اکتوبر گزر گیا ہے اب نومبر جانے والا ہے
تیری یادوں کو لے کر پھر دسمبر آنے والا ہے
Fari 💕💕
میری آنکهوں پہ کوئی آیت پڑھ کہ دم کر دو
یہ مسلسل تمہيں دیکهنے کی ضد کرتی ہیں
Fari 💕💕
ہم ہی نے ترک تعلق میں پہل کی
وہ چاہتا تھا مگر حوصلہ نہ تھا اس کا
Fari 💕💕
عمروں نے کی ہے کیلنڈروں سے چھیڑ خانی
وہ کھیلنے والا اتوار اب فکروں میں گزر جاتا ہے
Fari 💕💕
حالات نے چہرے کی چمک چھین لی ورنہ
دو چار برس میں یوں بڑھاپے نہیں آتے
Fari 💕💕
عجیب ہے میرا اکیلا پن بھی
نہ خوش ہوں نہ اداس ہوں
بس خالی ہوں اور خاموش ہوں
Fari 💕💕
ہم نے کیوں خود پہ اعتبار کیا
سخت بے اعتبار تھے ہم تو
Allah Hafiz dmd
جانے کیا واقعہ ہے ہونے کو
دل بہت چاہتا ہے رونے کو
مرشد ہمارا خواب محبت بکھر گیا
مرشد وہ ایک شخص بھی دل سے اتر گیا
Fari 💕💕
ہم سے رکھے نہ سروکار کوئی
ہم سیاہ بخت ہیں برباد ہوئے پھرتے ہیں
Fari 💕💕
تکلیف ایسی کے چیخ کر رونا چاہوں
ضبط ایسا کہ لب سے آہ بھی نہ نکلے
Fari 💕💕
صرف کھونے کا دکھ نہیں ہے مجھے
وہ ستم گر___میرے مزاج کا تھا
Fari 💕💕
ہمیں پتہ ہے کہیں اور کے مسافر ہو
حیدرآباد تو بس راستے میں آتا ہے
Fari 💕💕