السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
اس دن ( گہرے ) دوست بھی ایک دوسرے کے دشمن بن جائیں گے سوائے پرہیزگاروں کے ۔
[ سورہ الزخرف:67 ]
سارا مسئلہ نظر کا ہے اگر یہ قابو میں آ جائے تو نہ دل دکھے نہ حدیں پار ہوں نہ رب ناراض ہو
اسلئے جو آپ کا ہے اُس پر ہی نگاہ رکھیں کیونکہ نظریں جب بھٹکتی ہیں تو اُن اکثر چیزیں کے حصول کی تمنا میں پڑ جاتی ہیں جو رب نے بندوں کی آزمائش کے لیے سجائی ہیں
اور ان آزمائشوں کے چکر کی گنتی زیادہ تر اُلٹی ہی چلتی ہے تب اپنا لاکھ بھی خاک لگتا ہے اور انسان کو ہوش تب آتی ہے جب وہ حقیقتاً مٹی ہوجاتا ہے
کیا عجب کھیل ہے یہ تعلقات کا بھی
اعتبار کی دھجیوں سے مقام بناتے ہیں
کیا کبھی سوچا ہے تُو نے یہ دیکھ کر
کیوں اپنے ہی اپنوں کو اُدھیڑ ڈالتے ہیں
رَبَّنَا ظَلَمْنَآ اَنْفُسَنَا ۜ وَاِنْ لَّمْ تَغْفِرْلَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَكُوْنَنَّ مِنَ الْخَاسِرِيْنَ
اے ہمارے رب ! ہم نے اپنے اوپر ظلم کیا اور اگر تو نے ہم سے درگزر نہ فرمایا ا ور ہم پر رحم نہ کیا تو یقیناً ہم خسارہ پانے والوں میں سے ہو جائیں گے۔
( الأعراف : 23 )
آپ کو نہیں پتا اللّٰہ کی محبت کیا ہے، کیسی ہوتی ہے، کب ہوتی ہے، ہمیں مل سکتی ہے یا نہیں؟؟؟؟ تو آپ سب سوال چھوڑ دیں......بس روز دعا میں یہ دعا مانگا کریں کہ اللّٰہ میرے دل میں اپنی محبت ڈال دے. جب آپ کے دل میں محبت آنا شروع ہوگی تو محسوس بھی ہو جائے گی۔ اللّٰہ کی محبت خوشبو کی طرح ہوتی ہے نظر نہیں آتی پتا نہیں چلتی بس دل میں آ کر محسوس ہونے لگتی ہے سب بدلنے لگتی ہے.....
"نیک لوگوں کی صحبت سے اخلاق اچھا ہوتا ہے؛ کیونکہ انسان کی طبیعت دوسروں سے خیر اور شَر دونوں چوری کرتی ہے!"
امام ابنِ قدامة المقدسی رحمه الله
(مختصر منهاج القاصدين : 153)
السلام علیکم ورحمتہ الله و برکاتہ !
شروع اللہ کےبابرکت نام سےجو بڑامہربان نہایت رحم والا ہے۔
آج کی آیت
وَ اِذَا تُتۡلٰی عَلَیۡہِ اٰیٰتُنَا وَلّٰی مُسۡتَکۡبِرًا کَاَنۡ لَّمۡ یَسۡمَعۡہَا کَاَنَّ فِیۡۤ اُذُنَیۡہِ وَقۡرًا ۚ فَبَشِّرۡہُ بِعَذَابٍ اَلِیۡمٍ ﴿۷﴾
جب اس کے سامنے ہماری آیتیں تلاوت کی جاتی ہیں تو تکبر کرتا ہوا اس طرح منہ پھیر لیتا ہے گویا اس نے سنا ہی نہیں گویا کہ اس کے دونوں کانوں میں ڈاٹ لگے ہوئے ہیں آپ اسے دردناک عذاب کی خبر سنا دیجئے ۔
سورۃ لقمان # 7
*_رسول اللّه صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم نے فرمایا :
مومن نہ طعنہ دیتا ہے،
نہ لعنت کرتا ہے ،
نہ بری باتیں کرتا ،
اور نہ ہی بے حیا ہوتا ،
(بخاری شریف _312) ترمزی -1977)_*
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ ظالم کو چند روز دنیا میں مہلت دیتا رہتا ہے لیکن جب پکڑتا ہے تو پھر نہیں چھوڑتا۔ راوی نے بیان کیا کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آیت کی تلاوت کی وكذلك أخذ ربك إذا أخذ القرى وهى ظالمة إن أخذه أليم شديد ”اور تیرے پروردگار کی پکڑ اسی طرح ہے، جب وہ بستی والوں کو پکڑتا ہے۔ جو ( اپنے اوپر ) ظلم کرتے رہتے ہیں، بیشک اس کی پکڑ بڑی تکلیف دینے والی اور بڑی ہی سخت ہے۔“
حدیث صحیح بخاری ۔۔۔۔4686
بابا جانی
تم مجھ سے پوچھتی ہو: لوگ اخلاق سے کیوں نہیں لڑتے؟!
🥀میں ہنس کر آپ کو جواب دوں گا: آپ کیسے چاہتے ہیں کہ جنگ اخلاق کے ساتھ لڑی جائے جبکہ یہ بنیادی طور پر غیر اخلاقی عمل ہے
تمہارے خُدا نے تمہارے ساتھ کون سی برائی کی تھی کہ تم نے اُسے چھوڑ دیا؟۔ اُسے چھوڑ کے کون سی دولت و نعمت ھے جو تمہارے ھاتھ آ گئی ؟ خدا سے بڑھ کے اور کون حسین ھے جس کے حُسن نے تم کو خدا سے چھین لیا ؟؟۔
اور اُس سے بڑھ کر کس کے پاس محبت اور پیار ھے جس کی زنجیریں تمہارے پاوں میں پڑ گئیں؟ تم غیروں کے پاس جاتے ھو تا کہ ٹھوکریں کھاؤ ، لیکن خدا کے پاس نہیں دوڑتے کہ وہ تم سے پیار کرے۔
”ابوالکلام آزاد“۔
”صدائے حق“ سے اقتباس۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
امام ابن القیم(751) رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ:-
*"جو شخص ہمیشہ اللہ تعالٰی کی تعریف کرتا ہے اور الحمدللہ کہتا ہے تو اس پر نعمتیں پے در پے آتی ہیں، اور جو شخص ہمیشہ استغفار کرتا ہے تو اس کے لیے بند دروازے کھول دیے جاتے ہیں (اس کی مشکلات آسان ہو جاتی ہیں)"*
الداء و الدواء
188)
اللہ تعالٰی ہمیں حمد و استغفار کا اہتمام کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمیــــــــــن
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
"تمہارا رب اپنے بندے کی اس بات سے اتنا خوش ہوتا ہے جب وہ کہتا ہے کہ اے اللہ میرے گناہ بخش دےکیونکہ ترے سوا کوٸی اور ذات نہیں ہے جو گناہوں کو معاف کرسکے"۔
( جامع ترمذی - 3446)
کیا میں تمہیں بتا دوں کہ شیطان کس پر اترتے ہیں۔اترتے ہیں ہر بڑے بہتان والے گناہگار پر۔ شیطان اپنی سنی ہوئی ان پر ڈالتے ہیں اور ان میں اکثر جھوٹی ہیں۔ اور شاعروں کی پیروی گمراہ لوگ کرتے ہیں۔
(سورہ الشعراء ۲۲۴_۲۲۱)
میں کیسے سامنا کر پاونگا رب کے سوالوں کا
چھپاؤں گا کہاں رب سے عمل نامہ گناہوں کا
میرے اعضاء گواہی دینگے خود میرے گناہوں پر
میرے اعضاء گواہی دینگے خود میری خطاؤں پر
خدا محشر میں پوچھے گا گزاری زندگی کیسی
لرز اٹھوں گا میں اور خوف ہو گا مجھ پہ تب طاری
ڈائلاسس(Dialysis) کے دوران جسم سے خون سرخ نالی سے باہر نکالا جاتا ہے ، پھر مشین سے اسے گزارنے کے بعد جسم میں دوبارہ نیلی نلی سے داخل کردیا جاتا ہے۔
ایک ڈائلاسیس کا process تقریباً چار گھنٹے چلتا ہے، اور یہ عمل مریض کو ہفتے میں دو سے تین مرتبہ دہرانا پڑتا۔
وہیں جن لوگوں کے گردے (Kidneys)صحت مند ہیں ان کے جسم میں یہی عمل خود بخود دن میں 36 مرتبہ ہوتا ہے، بنا کسی تکلیف کے اور مکمل آرام کے ساتھ ۔
آپ نہیں جانتے کہ ہر دم ، ہر آن رب تعالیٰ کی کس قدر نعمتیں ہم پر برس رہی ہیں۔ اس لئے ہمیشہ رب کا شکر ادا کرتے رہیں۔
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
قوم لوط جب غلیظ حرکتوں میں مبتلا ہوئی تو لوط علیہ السلام نے کہا اے میرے رب میری مدد کر اور جنہوں نے یہ تباہی پھیلائی انہیں تباہ کر، اللہ کے حکم پر قوم لوط پر زمین کا ٹکڑا گرا دیا گیا پتھروں کی بارش ہونے لگی جس میں آگ کے شعلے بھی تھے اور سب لوگ ہلاک کر دیے گئے یہ وہی علاقہ ہے جسے آج بحیرہ مردار (Dead Sea) کہا جاتا ہے۔
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مجھے سب سے زیادہ اس چیز کا ڈر ہے کہ میری امت قوم لوط کے نقش قدم پر نا چل پڑے۔ رواہ ترمذی 1557
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :مرد، مرد کا ستر نا دیکھے اور عورت، عورت کا ستر نا دیکھے، مرد، مرد کے ساتھ ایک کپڑے میں داخل نا ہو اور عورت, عورت کے ساتھ ایک کپڑے میں داخل نا ہو۔
رواہ مسلم 338
محسنِ انسانیت ﷺ نے فرمایا:
بخار کو گا لی مت دو، کیونکہ یہ اولادِ آدم کے گناہوں کو ختم کر دیتا ہے،
جس طرح بھٹی لوہے کے زنگ کو ختم کر دیتی ہے۔
[صحیح مسلم:2575
احساسِ زمہ داری 🌟🥀
رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:
تم میں سے ہر ایک زمہ دار ہے،
اور ہر ایک سے اس کے ماتحتوں کے متعلق پوچھ گچھ ہوگی،
حکمرانِ وقت اپنی رعایا کا زمہ دار ہے اور اس سے رعایا کے متعلق باز پرس ہوگی،
ہر شخص اپنے بیوی بچوں کا زمہ دار ہے، اور اس سے اس کی زمہ داری کے متعلق پوچھا جائے گا۔
عورت اپنے خاوند کے گھر کی زمہ دار ہے، اور اس سے اس کے گھر کی زمہ داری کے متعلق پوچھا جائے گا۔
نوکر اپنے مالک کے مال کا نگران ہے، اور اس سے اس کی زمہ داری کے متعلق پوچھا جائے گا
صحیح البخاری:893
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
🌴رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”سات گناہوں سے جو تباہ کر دینے والے ہیں بچتے رہو۔“ صحابہ رضی اللہ عنہم نے پوچھا یا رسول اللہ! وہ کون سے گناہ ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا ‘ جادو کرنا ‘ کسی کی ناحق جان لینا کہ جسے اللہ تعالیٰ نے حرام قرار دیا ہے ‘ سود کھانا ‘ یتیم کا مال کھانا ‘ لڑائی میں سے بھاگ جانا ‘ پاک دامن بھولی بھالی ایمان والی عورتوں پر تہمت لگانا۔“*
صحیح البخاری#2766
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain