اب لفظوں کہ کھیل مجھ سے نہیں کھیلے جاتے۔
اب کیوں نہ خاموشی اوڑھ لی جائے ..
آپ کا یہ بیان اچھا ھے
ہم برے ہیں۔۔۔جہان اچھا ھے
🖤
دنیا کا حال بھی کوئی اچھا نہیں ہے، دوست!
پر دل کا حال اس سے زیادہ خراب ہے
ادریس بابر
جن کے پاس متبادل موجود ہوں ، انہیں کہاں فکر ہوتی ہے ، کہ اپ روٹھ جائیں ٹوٹ جائیں یا پھر مر بھی جائیں ، کیونکہ اپ کی جگہ لینے کے لیے ان کے پاس بہت سے لوگ موجود ہوتے ہیں اور اس میں کوئی شک نہیں کے آپ کسی بھی لمحے خاص سے عام کیے جا سکتے ہیں
لوگوں کو خود پر حاوی مت ہونے دو۔
انہوں نے کال نہیں کی؟
آرام سے سو جاؤ۔۔۔۔
انہوں نے میسج نہیں بھیجا؟
فون رکھ دو اور اپنا دن اچھا بناؤ۔۔۔
انہوں نے تمہارا میسج دیکھ کر جواب نہیں دیا؟
کنورسیشن ڈلیٹ کر دو۔۔۔
انہوں نے تمہارے لیے ایفرٹ نہیں کی؟
ان کے رویے کے مطابق رویہ اپناؤ۔۔۔
کسی کو بھی اپنی خوشیوں کو چھیننے مت دو .....
میں نے اپنی زندگی میــــں
وہ ساری باتیں تسلیم کی ہیــــــــں
جن پر ماضی میں
"میں" نہیں مان سکتی کا لیبل لگایا کرتی تھـی
میں نے زندگی میــــں بہت کچھ ایسا کھونے پر
خاموشی سے ٹکٹکی باندھ کر دیکھا ھــے
جس کے بغیر میں زندہ ہی نہیں رہ سکتـی کا دعویٰ کر چکی تھــی
میں نے ان بری خصلتوں کو بھی اپنایا
جن خصلتوں کو میں کبھی نہ کرنے
کا اعلان کر چکی تھــی
میـں نے ان لوگوں کو بھی چھوڑ دیا
جن پر "فار ایور" کا ٹیک چسپاں کیا تھا
غرض یہ کہ بحثیت انسان میں کچھ نہیـــں
میرے دعوے وعدے اعلان ایک پل کی مار ہیــــــــں
اور تقریباً ہم سب ایک ناں ایک دن ضرور
ان سب باتوں پر یقین لے آئیں گے..!
💜
حالت بگاڑ شور مچا توڑ کوئی شے
جیسے بھی تجھ کو ٹھیک لگے ، دکھ بیان کر
تُو بھی اُلفت میں گِرفتار رَہا، جُھوٹ کَہا
مُحبتوں میں بـے قَرار رَہا، جُھوٹ کَہا
بَڑے سُکوں سے مُجھے چَھوڑ دِیا، تَوڑ دِیا
پھِر مِرے بعد سوگوار رَہا، جُھوٹ کَہا
کَٸی رُتوں سے مِرا حَال تَک نَہیں پُوچَھا
تُو رابطے کا طَلَبـگار رَہا، جَھــؔوٹ کَہـا

جس انسان کے پاس وقت کا ایک تہائی حصہ اس کی اپنی ذات کے لئے دستیاب نہیں، وہ غلام ہے۔
~نطشے

کاش کچھ یوں رہے جیسے مجھے گمان رہتا ہے.

وقت کی طرح باندھ لے , کلائی پے محبت
نظر ڈھونڈتی ھے ، کوئی قدر شناس ایسا
ہر لمحہ, ہر گھڑی رہوں میں ھی پیش نظر
کوئی رکھے میرے لئیے بھی احساس ایسا
کھود کر صحنِ دل ، عشق دبایا جا سکتا تھا
اذیت تھی مری جاں مگر مُسکرایا جا سکتا تھا
اُسے میں روک لیتا تو شاید وہ رُک جاتا
اسطرح سے لیکن کتنا نبھایا جا سکتا تھا
دُعائیں بدل سکتی ہیں مقدر کی تحریریں
گویا نصیبوں کا لکھا مٹایا جا سکتا تھا
کہانی کار مُجھے تیرے اختتام پر رونا آیا
آخر میں دیوانوں کو ملوایا جا سکتا تھا
کوشش تو کی ہوتی اُسے یار منانے کی
ندامت کا کوئی گُلدستہ بھجوایا جا سکتا تھا
عُمر بھر جن سے نہ ملنے کا شکوہ رہا زُبان پر
اُن سے ملنے خود بھی تو جایا جا سکتا تھا
بلکل مُفت دیتا میں تُمہیں مشورہ دوستو
صرف رُوٹھا ہی تو تھا ، منایا جا سکتا تھا
کوزہ گر تُمہیں جانے کس بات کی جلدی تھی
مُجھے مُجھ سے کہیں بہتر بنایا جا سکتا تھا
اونگھتی رات کے مساموں پر
دستکیں دے رہی ہے تنہائی
آ، کسی خواب کی بشارت دے!
نصیر احمد ناصر

گھٹیا موسیقی ،
دوباره گرم کی گئی چائے،
دل پھینک قسم کی عورت
اور مسلسل جھوٹ بولنے والا مرد نا قابل برداشت ہوتے ہیں ........
اب نہیں دل میں وہ سوزِ انتظار
زندگی شاید گزاری جا چکی
شانۂ دل بھی شکستہ ہو چکا
زلفِ جاناں بھی سنواری جا چکی
🖤
بڑھا چڑھا کے بتاتا ہوں ان کو دکھ اپنا
میں کیا کروں مرے ہمدرد رو نہیں پاتے ♡
ساجد رحیم
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain