یہ سنا ہے کہ میرے کوچ کے بعد
اس کی خوشبو کہیں بسی ہی نہیں
جائیے اور خاک اڑائیے آپ
اب وہ گھر کیا کہ وہ گلی ہی نہیں 🖤
جون ایلیاء
حال پوچھا نہ کرے ہاتھ ملایا نہ کرے
میں اسی دھوپ میں خوش ہوں
کوئی سایہ نہ کرے۔۔🖤
چھاؤں میں کسی کی جب
تیز دھوپ جیسی اک دوپَہر میسر ہو!
اس سمے میں کیا تم نے
خود کو اس کی آنکھوں کے دشت سے گزارا ہے؟
کیا کسی نے بھی اب تک تم کو اپنی سانسوں سےجسم میں اتارا ہے۔۔۔۔۔؟
!!!دیکھ کر بتاؤ نا
جس جگہ پہ بیٹھے ہو
ہے وہاں کوئی ایسا
ہے کوئی میرے جیسا؟
انجیل صحیفہ
لوٹ آئے ہیں خاک چھان کے بھی
کیا ملا دل کی بات مان کے بھی؟
ان ستاروں کو خواہ مخواہ نہ سمجھ
زخم ہوتے ہیں آسمان کے بھی !
راز احتشام
جیسے کسی پہلی رات کی بیاہی دلہن کو طلاق ہو جائے، جیسے کسی مفلس کی عمر بھر کی جمع پونجی چور اٹھا کر لے جائے، جیسے کسی میلے میں آٹھ بہنوں کا اکلوتا بھائی کھو جائے، جیسے کوئی بھائی بھائی کی غداری سے مر جائے، جیسے کسی گناہ گار کی عین توبہ سے پہلے موت آ جائے۔۔۔!
ان سارے دکھوں سے تمہارے جانے کا دکھ زیادہ ہوا مجھے، میں زندہ مرگیا ہوں۔۔۔!
تم نے مجھے کھو دیا۔۔۔! 🖤
پتہ نہیں کیوں تُم مجھے عزیز لگتی ہو، جیسے بناتے وقت خُدا نے ہم دونوں کی مٹی ایک جگہ سے لی تھی تبھی تو میرا دل تُم سے ہر وقت لگا رہتا ہے۔
فرانز کافکا
صحرا ہے کسی دل میں نہ آنکھوں میں سمندر
اور سب کو ترا ہجر منانے کی پڑی ہے
ہر چوٹ مرے صبر سے شرمندہ تھی لیکن
اب جا کے کہیں ایک ٹھکانے کی پڑی ہے
جاں لیوا نہیں ہجر کا صدمہ ابھی شاید
یا مجھ کو کسی اور بہانے کی پڑی ہے
اسد رحمان
پھر سے آئے گا وہی یومِ جدائی اپنا
کس نے بولا کہ گیا سال کہاں آتا ہے
ہجر والوں کے وہی دکھ ہیں پرانے والے
ہجر والوں پہ نیا سال کہاں آتا ہے
تذکیرؔ اظہر
میں نے جب بھی اُنہیں پکارا ہے
اِک صدا آئی تُو ہمارا ہے۔۔۔۔۔۔
کبھی کبھی تو دل کرتا ہے کہ صدا آئے کہ میں تمہارا ہوں۔۔۔۔۔۔۔ وہ یہ کیوں نہیں کہہ سکتا کہ وہ بھی تو ہمارا ہے!!!!!
اُس سے کون پوچھے اِس میں فرق ہی کیا رکھا ہے!! اور اگر رکھ ہی بیٹھے ہو فرق تو کیوں رکھے ہو؟؟
واضح کچھ نہیں کرنا چاہتے ہو؟؟ مت کرو پابند نہیں ہو۔۔۔۔۔ مالک ہو جو چاہو سو کرو۔۔۔۔۔۔ ہم راضی بھئی، ہم تائب، ہم تمہارے۔۔۔۔
اقتباس از افسانہ: "
اُس کے گھر گیا بھی تو دستک نہیں دی میں نے
کون کمبخت جھیل سکتا ہے، جی کون ، کا دکھ۔!!
کہ جھیل کی گہرائیاں
جس جا پہ تھک جائیں
وہاں پر تیری آنکھوں کے کنارے راج کرتے ہیں ❤️
"ساتھ دینے کی سادہ تعریف یہ ہے کہ
اگر آپ کسی کے لیے بارش روک نہیں سکتے ، تو اس کے ساتھ بارش میں کھڑے ہو جائیں۔"
تنگ ہیں ہم پر زمین و آسماں
چل کہیں اے دل! مگر اے دل! کہاں ؟
21
دسمبر سال کا چھوٹا ترین دن اور آج کی رات سب سے لمبی رات ہوگی
خوشبو اپنی چھوڑ گئے ہو پاس مرے
کیا کیا تم سامان میں رکھنا بھول گئے
عاطف جاوید عاطف
جہاں اپنے توجہ مانگتے ھیں !
وھاں میں غم تمھارا کر رھا ھوں
بچا کر پیار میں اب کیا کروں گا؟
تجھے سارے کا سارا کر رھا ھوں ❤
سھیل کامران
وہ آنکھیں کُھولتی ہے
کھڑکی کے پیچھے سے
اور بیلوں پر پھول نمودار ہو جاتے ہیں ❤️
میاں وقار
زندگی کے درد کو سہو گے تم
دل کا چین ڈھونڈتے رہو گے تم
زخم دل جب تمہیں ستاۓ گا
تم کو ایک شخص یاد آۓ گا
جب کوئی پیار سے بلاۓ گا
تم کو ایک شخص یاد آۓ گا
یوں تو ہم لوگ محبت سے گریزاں ھی رھے
دل نے چاہا تھا تیرا ساتھ مگر، کیا کیجے؟
ربائی خام
باقی ہر رشتے کی قدر تھی اس کو
رائگاں بس ذات ہماری ٹھہری
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain