امید پہ قائم ہے یہ دنیا تو پھر اس میں
مجھ کو ترے ہونے کا سہارا بھی بہت ہے
جی چاہتا ہے تُو کرے اظہار ِ محبت
ویسے تو مجھے ایک اشارہ بھی بہت ہے ♡
رانا عامر لیاقت
گر دیر سے آئے گا ہمیں یاں نہ پائے گا
ہم تیرے انتظار کے لیے نہیں بنے
اپنی بناوٹوں سے ہمیں دور رکھ کہ ہم
جیسے بھی ہیں، غبار کے لیے نہیں بنے
یا تو نہیں بنا ہے وسیلہ ء تشنگاں
یا ہم اس آبشار کے لیے نہیں بنے
ماہ نور رانا
تھی جس میں لاگ ، تمہارا لگاؤ دیکھا ہے
وہ جس کو پیارسمجھتے ہو، جاؤ دیکھا ہے
جلا کے راکھ کرے گا یہ سرد مہری تری
مرے وجود میں جلتا الاؤ دیکھا ہے؟
ہے دیکھا روپ مرا تم نے بپھرے دریا سا ؟
ابھی تو نرم ندی سا بہاؤ دیکھا ہے
کمالِ ضبط میں یہ رکھّ رکّھاؤ دیکھا ہے؟
جو ہم نے سینچا ہے، سرسبزگھاؤ دیکھا ہے؟
تھی جس میں لاگ ، تمہارا لگاؤ دیکھا ہے
وہ جس کو پیارسمجھتے ہو، جاؤ دیکھا ہے
جلا کے راکھ کرے گا یہ سرد مہری تری
مرے وجود میں جلتا الاؤ دیکھا ہے؟
ہے دیکھا روپ مرا تم نے بپھرے دریا سا ؟
ابھی تو نرم ندی سا بہاؤ دیکھا ہے
یہ بے نیازی تری خوب ہے، مگر میں نے
جو میری سمت ہے تیرا جھکاؤ ، دیکھا ہے
نہیں ہے جان بچانے کی اب سبیل کوئی
جو ہم نے کھیلا ہے اب کے، وہ داؤ دیکھا ہے؟
دیا ہے مفت لیا ہے تو جان کے بدلے
دلوں کی بات میں کب بھاؤ تاؤ دیکھا ہے
تمہارے دھیان سے سنورے ہیں خد و خالِ سخن
سبھاؤ شعر کا دیکھا ؟ رچاؤ دیکھا ہے؟ ۔
Bye...
مُحَمَّــدﷺ
اللّٰھُمّ صَلَّی عَلیٰ سَیّدِنا وَ مَولانا مُحَمَّدِ
وَّ عَلیٰ آلِهٖ وَصَحْبِه وَبَارِك وَسَّلِمْ ❤️
جیسے دامن سےکوئی خاک جھٹک دے عارف
اس نے یوں توڑ دیا ربط "شناسائی" کا 🖤
عارف فیضی
ملتے ہیں مشکلوں سے یہاں، ہم خیال لوگ
تیرے تمام چاہنے والوں کی خیر ہو
پیروں میں اس کے سر کو دھریں، التجا کریں
اک التجا کہ جس کا نہ سر ہو نہ پیر ہو
ہم مطمئن بہت ہیں اگر خوش نہیں بھی ہیں
تم خوش ہو، کیا ہوا جو ہمارے بغیر ہو
کچھ تو ہو درمیان، بچھڑنے کے بعد بھی
کچھ بھی، بھلے قلق ہو، شکایت ہو، بیر ہو
عمیر نجمی
یہ جو ہنستے ہوئے چہرے نظر آتے ہیں
یار یہ ہنستے ہوئے چہرے اگر رو دیں تو؟
یار! ہم لوگ ، جن کے پاس فقط محبت ہے
یار! ہم لوگ، محبت بھی اگر کھو دیں تو؟
ہم وہ ماضی کی تھکن زار مشینیں ہیں کہ جو
جام ہو جاتی ہیں، انجام سے ٹکراتے ہوئے
خاک ہو جائیں گے اک روز، قضا سے پہلے
ہم ترے ہجر کی اقسام سے ٹکراتے ہوئے
عرباض عرضی
ہے یک طرفہ تعلق ختم یہ بہتان کر ڈالوں
یہی بہتر ہے دل کا اپنے کچھ نقصان کر ڈالوں
تمہیں آواز دے کر روک لینے سے تو بہتر ہے
تمہیں اک الوداعی نظم کا عنوان کر ڈالوں
ہما علی
کتابِ آرزو کے گمشدہ کچھ باب رکھے ہیں
تیرے تکیے کے نیچے بھی ھمارے خواب رکھے ہیں
✍️ : غلام محمّد قاصرؔ
دُکھ وی اپنے، سُکھ وی اپنے
میں تے بَس ایہہ جانا
سب نُوں سمجھ کے کی کرنا ای
دِل نُوں ایہہ سمجھاواں
تو جھوم۔۔ جھوم
آرزو وصل کی رکھتی ہے پریشاں کیا کیا
کیا بتاؤں کہ مرے دل میں ہیں ارماں کیا کیا
✍️ : اخترؔ شیرانی
(یوم وفات 9 ستمبر 1948)
اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْهَدْمِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ التَّرَدِّي، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْغَرَقِ، وَالْحَرَقِ، وَالْهَرَمِ، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ يَتَخَبَّطَنِي الشَّيْطَانُ عِنْدَ الْمَوْتِ وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أَمُوتَ فِي سَبِيلِكَ مُدْبِرًا،
وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أَمُوتَ لَدِيغًا
اے اللہ! میں (دیوار کے نیچے) دب جانے سے تیری پناہ مانگتا ہوں، اونچائی سے گر پڑنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں، ڈوب جانے اور جل جانے سے تیری پناہ مانگتا ہوں، اور اس بات سے تیری پناہ مانگتا ہوں کہ شیطان موت کے وقت مجھے بہکا دے، اور اس بات سے بھی تیری پناہ مانگتا ہوں کہ میری موت تیرے راستہ یعنی جہاد میں پیٹھ دکھا کر بھاگتے ہوئے آئے، اور اس بات سے بھی تیری پناہ مانگتا ہوں کہ کسی موذی جانور کے ڈس لینے سے میری موت ہو“۔ [سنن نسائي/كتاب الاستعاذة/حدیث: 5535]
آمین

عشق وہ ُسر جو لگائے نہ لگے،
ایک نغمہ جو کسی لب کا نہیں
شام گزرے کی ترے بعد کہاں
مسئلہ ہجر زدہ شب کا نہیں
ایک ہی شخص پہ کیوں ُاترے گا
غم صحیفہ کسی مذہب کا نہیں
کیمرے نصب ہیں سب پر تیمور
خوف طاری ہے مگر رب کا نہیں
تیمور ذوالفقار
دنیا داری بھی رکھ رکھاؤ بھی
مار ڈالیں گے یہ دباؤ بھی
حاسدوں کی جلی کٹی بھی سنو
اور اوپر سے مسکراؤ بھی
پھر کریں اعتبار ،،،چھوڑو بھی
کیا کہا پھر سے پیار ؟ جاؤ بھی
ڈاکٹر احمد خلیل
پھر ہمارے حصے میں آئے گا سمجھوتہ کوئی
آج پھر کوئی کہہ رہا تھا، ،سمجھدار، ،ہو تم
ایک دن یہ مسئلہ آخر کو حل ہو جائے گا
کوئی آ کر آپ کا نعم البدل ہو جائے گا
اس سے یوں کہتا ہوں اک دن بھول جاؤں گا تمہیں
دوستوں سے جیسے کہنا "بھائی کل ہو جائے گا"
عبدالوہاب عبدلٓ
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain