Damadam.pk
Sania_786_me's posts | Damadam

Sania_786_me's posts:

Sania_786_me
 

کبھی دلبر کبھی دشمن
کبھی دلدار ہو جانا
کہاں سے تم نے سیکھا ہے
بڑا بیزار ہو جانا...
کبھی مل کر رقیبوں سے
ہمارے حال پہ ہنسنا
کبھی میری مُحَبت میں
گُل و گُلزار ہو جانا..

Sania_786_me
 

میں جو ہوں وہ ہونے کی اداکاری بھی آپ
! نہیں کر سکتے

Sania_786_me
 

آہٹ
یہ جو تمہارے لہجے سے
کسی اور کی خوشبو آرہی ہے
یہ آہٹ ہے جدائی کی
اقراء عافیہ

Sania_786_me
 

کوئی پوچھ لے تو کہنا ،
میرا حال اب کہ یٌوں بے
نہ کسی کی آرزو ہے ،
نہ کسی کا اب جنوں ہے
میں کنار ِ دل پہ بیٹھا ،
یہی خود سے پوچھتا ہوں
کہاں رہ گئے تلاطم؟
بڑی دیر سے سکوں ہے

Sania_786_me
 

اگر تُم مجھ سے ایک قدم پیچھے ہٹو گے...!!
تو واپسی پر تُمہیں مُجھ تک آنے کے لیے 11 قدم کا فاصلہ طے کرنا ہو گا...!!
ایک قدم وہ جو تُم اُکتا کر مُجھ سے دُور ہُوئے...!!
دس قدم وہ جو میں نے تُمہارے لہجے میں بیزاریت جان کر پِیچھے ہٹائے...!!
مُحبت کو نرم گوئی اور توجہ کی عادت ہے...!!
یہ تلخ اور بیزار لہجوں سے دُور بھاگتی ہے...

Sania_786_me
 

چَـل کہیں اور بچِھـا، عِشـق مُصلّیٰ تاباں
اُس کے پہلُو میں، اقامت نہیں ملنے والی
کوئـی دُراہ، کوئـی کوڑَا، کوئـی چَــابُک لَاوٗ
ھمکو لفظوں سے، نصیحت نہیں مِلنے والی

Sania_786_me
 

وقت سے پہلے
ذات میں ٹھہراؤ سا آجاۓ
تو
زندگی کو خط لکھ دینا چاہیے
کہ
وہ عمر کا
ایک حصہ
!!....بغیر کسی معذرت کے کھا گئی ہے

Sania_786_me
 

ماضی کی ہر یاد خواہ وہ کتنی ہی تلخ ہو،حال کی شرینیوں سے زیادہ پرکیف ہوتی ہے اور مستقبل کی ہر تمنا خواہ کتنی ہی عسیر الحصول کیوں نہ ہو حالات حاضرہ سے قیمتی معلوم ہوتی ہے
علامہ نیاز فتح پوری (من و یزداں)

Sania_786_me
 

فیض احمد فیض کی ساری شاعری سچی ہے، ایک مصرعہ جھوٹ لکھ گئے ہیں،
"بول کہ لب آزاد ہیں تیرے"۔

Sania_786_me
 

ہاۓ وہ اسم محبت کہ ہم ایمان لے آئے
مانگ لی جان تو بھاگے ہوئے ہم جان لے آئے
تیری مرضی ہے میری جان جہاں مرضی لے جا
ہونٹ کٹ جائیں جو پوچھوں کہ، کہاں لے آئے

Sania_786_me
 

دنیا میں ایک ایسی محبوبہ بھی گزری ھے جس نے اپنی محبت کے لیے ساری حدیں عبور کر دی
نرس (کرسچن گلبرٹ) وہ ایک مرد سے بے حد محبت کرتی تھی ، جو کہ اس بات سے بے خبر تھا کہ وہ اس سے بے پناہ محبت کرتی ھے
صرف اس وجہ سے
نرس کرسچن گلبرٹ جو کہ "موت کا فرشتہ" کے نام سے جانی جاتی تھی ، وہ اپنے مریضوں کو بے ہوشی کا انجکشن لگا کر
مار دیتی تھی
کیونکہ اس کا عاشق
مردہ خانے میں کام کرتا تھا ، یہ اس کے لیے اپنے عاشق کو بلانے کا بہانہ ہوتا تھا اور وہ ڈیڈ باڈی لینے آیا کرتا تھا ،
اور کرسچن اس کا دیدار کر لیتی تھی😑
یہ ہوتیں ہے سچیاں محبتاں،😌

Sania_786_me
 

ان کو آندھی میں ہی بکھرنا تھا
!بال و پر آشیاں کے تھے ہی نہیں
(ہم تری داستاں کے تھے ہی نہیں)
سید جون ایلیاء

Sania_786_me
 

" اور پھر اُس شخص کے لِیے دُنیا بھر کی تلافی بھی کافی نہیں جو شخص اپنے محبوب سے مایوس ہُوا ہو! ۔ "

Sania_786_me
 

اُسے اذیت سے نِکلنے کی کوئی راہ نہ مِلے گی،
یُونہی کوئی روگ اُسکے دِل کو بھی اگر لَگ جائے ...
خُدا کرے پہلے مَیری یاد اُسکے دِل میں بَس جائے،
پِھر اُس پہ سزا یہ کہ اُسے مَیری بھی عُمر لگ جائے !- 💔

Sania_786_me
 

عمر بڑی ہوتی ہے رونے والوں کی
گیلی لکڑی جلتے-جلتے جلتی ہے
راجیش ریڈی

Sania_786_me
 

کئی بار ہاتھ مجھ سے وہ ملا چکے ہیں لیکن
جونصیر دل ملاتے تو کچھ اور بات ہوتی
نصیر الدین نصیر

Sania_786_me
 

رائگانی سے کہیں بڑھ کے ہے رنجِ بے بسی
ڈھل رہے ہیں ہم ہمـارے سامنے رکھے ہوئے
ظہیر مشتاق

Sania_786_me
 

اور کچھ دیر ستارو ٹھہرو
اس کا وعدہ ہے ضرور آئے گا
احسان دانش

Sania_786_me
 

کس نے دیکھے ہیں تری روح کے رستے ہوئے زخم
کون اترا ہے ترے قلب کی گہرائی میں
رئیس امروہوی

Sania_786_me
 

ذات اپنی نہ بنی باعثِ تسکین کبھی
ہم سے ہر شخص کو! ہر شخص کو تکلیف ملی
لاریؔن جعفری