تیرے عشق نچایا ،🌹 (عابدہ پروین عاطف اسلم)
https://www.facebook.com/share/v/gSEjjBFWyN5bFyTa/?mibextid=oFDknk
عمر جاوید کی دعا کرتے
فیضؔ اتنے وہ کب ہمارے تھے
ھم نا باز آئیں گے محبت سے
جان جائے گی اور کیا ہوگا
۔ جگراتا
آدھی رات اذیت سہتی شمعوں کا دُخ پھانک رہی ہے،،،
بے آرامی دل پاتال میں جھانک رہی ہے،،،
لمحوں کے ریوڑ کو دل کی ایک تمنا ہانک رہی ہے،،،
نیند کی چادر میں خاموشی سرخ انگارے ٹانک رہی ہے،،،
آنکھ کی پتلی بے چہرہ خوابوں کے چہرے نوچ رہی ہے،،،
لڑکی! اب کیا سوچ رہی ہے؟؟
"عبدالرحمان واصف"
نورِ صبحِ تاباں کو
دیر ہے چمکنے میں
شب کی اس طوالت کو
اک خیال کے ہمراہ
دور لے کے چلتے ہیں
آؤ راہِ ماضی پر
رات بھر ٹہلتے ہیں
دونوں ہاتھ مّلتے ہیں
عبداللہ ضریم
دلوں کی سلوٹیں
محبت کی استری سے نکل پائیں
ممکن ھے یہ
مگر
کیا کیجئے کہ
محبت اور سچائی کی بھی
بجلی کی طرح ہی
غیر اعلانیہ
لوڈ شیڈنگ جاری ھے۔۔۔۔۔۔
غلطیوں سے جدا تو بھی نہیں میں بھی نہیں
ہم دونوں انسان ہیں ”خدا” تو بھی نہیں میں بھی نہیں
تو مجھے اور میں تجھے الزام دیتے ہیں مگر
اپنے اندر جھانکتا تو بھی نہیں اور میں بھی نہیں
غلط فہمیوں نے دوری تو پیدا کر دی ہے ورنہ
برا تو بھی نہیں اور میں بھی نہیں


’’مُہلت‘‘
پُھول آنکھوں تک آ جائیں تو
رنگ مُعطّل ھو جاتے ھیں
خُوشبو سانسوں میں گُھل مِل کر
کھو جاتی ھے
بینائی پَلکوں کے پیچھے سو جاتی ھے۔
منظر مَہمل ھو جاتے ھیں
رونے کی مُہلت مِلتے ھی
ھم تو پاگل ھو جاتے ھیں
"لیاقت علی عاصم"


دَس وارث شاه اسی کی کرئیے ۔ ۔؟
ساڈا کوئی نہ پاوے مُل ۔ ۔
اَساں ماں پیو دے لاڈاں پلے ۔ ۔
تے گئے مٹی وِچ رُل ۔ ۔
۔۔۔۔
دس وارث شاه اسی کی کرئیے ۔ ۔؟
ساڈے سینے وچ کِل ۔ ۔
لوکاں دے دلاں اُتے زخم ۔ ۔
تے ساڈا زخماں دے وچ دل ۔ ۔
۔۔۔۔
دس وارث شاه اسی کی کرئیے ۔ ۔؟
ساڈا کوئی نہ پاوے مُل ۔ ۔
ساڈے مُنہ تے ہاسے اینج سَجدے ۔ ۔
جیویں قبراں اُتے پُھل۔ ۔
۔۔۔
کلام __ وارث شاہ
اگر تم مجھ سے محبت نا بھی کرو تب بھی میں تم سے اپنی والہانہ وابستگی سے باز نہ آونگا۔۔۔۔۔
تو سوچو...!!!
اگر مجھے علم ھو کہ تمہیں مجھ سے محبت ھے تو میری وارفتگی کا عالم کیا ھوگا
مصیبت کے وقت غیر موجودگی کسی بھی رشتے کے تقدس کو ختم کر دیتی ہے، چاہے وہ کتنا ہی مضبوط
!! کیوں نہ ہو
تمہارا نام کبھی لب تلک نہیں آیا
کسی نے پوچھا کہا , زندگی نے مارا تھا
کچھ اس لئے بھی کبھی وقت کو برا نہ کہا
تمہارے ساتھ کبھی ہم نے یہ گذارا تھا
ہزار آئے طلب گار دل کی بستی میں
ہوئی نہ ہم سے خیانت کہ دل تمہارا تھا
پہلی گل کہ ساری غلطی میری نئیں
جے کر میری وی اے کیہ میں تیری نئیں؟
اوہ کہندا اے پیار تے جنگ وچ جائز اے سب
میں کہنی آں اُوں ہُوں ہیرا پھیری نئیں
کِسراں ڈر دا گُھن کھا جاندا اے نیندر نوں
توں کی جانیں تیرے گھر جو بیری نئیں
میری من تے اپنے اپنے راہ پئیے
کی کہنا ایں! جِنی ہوئی بتھیری نئیں؟
طاہرہ! پیار دی خورے کہڑی منزل اے
سب کجھ میرا اے پر مرضی میری نئیں
طاہرہ سرا
بس ایک بار کسی نے گلے لگایا تھا
پھر اس کے بعد نہ میں تھا نہ میرا سایہ تھا
آنکھو کے اشک بھی ہیں تیرے واسطے مذاق
تیری نظر میں قیمتی جذبات کچھ نہیں
میں نے خدا پہ چھوڑ دیا فیصلہ تمام
وہ جس کے سامنے تری اوقات کچھ نہیں
ایک دوسرے سے پیار کریں کیونکہ جدائی کبھی وارننگ نہیں دیتی،
ایک دوسرے سے حال دریافت کرتے رہیں کیونکہ کوئی نہیں جانتا کہ آخری کال یا ملاقات کب ہوگی،
ایک دوسرے کا ساتھ برداشت کریں کیونکہ لفظ " کاش " جانے والے کو واپس نہیں لا سکتا.
اور یاد رکھیں کہ زندگی میں ایک مہربان لفظ، مُردے کی پیشانی پر بوسے دینے سے کہیں زیادہ بہتر ہے.
➖ علی طنطاوی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain