میں نے تو اپنی انا کو وار پھینکا تجھ پر
تجھ سے تو ایرے غیرے نہ وارےگئے مجھ پر
. تو آپ دیر نہ کریں اور بالکل آنکھیں بند کرکے شادی کرلیں، آپ کی شادی شدہ زندگی ان شاء اللہ کامیاب ہوگی۔
اور بالفرض اگر آپ نئے نئے میاں بیوی ہیں اور اولاد ہونے کے بارے میں سوچ رہے ہیں، تو بچے پیدا کرنے
سے پہلے آپ دونوں کو مل کر ایک بندر پالنا چاہیے
.....
اگر آپ بلی کو دلجمعی سے پال لیتے ہیں تو آپ کو اپنی حالت کا بخوبی اندازہ ہوسکتا ہے ... یعنی اس کا مطلب ہے کہ شادی کا جو پورا نظام ہے آپ اس کے لیے ہر طرح سے موزوں ہیں... بسم اللہ کریں۔ .. اور فوراً شادی کھڑکا دیں.
اگر آپ خاتون ہیں تو شادی سے پہلے... کم از کم ایک عدد مرغ کو پالتو پرندے کی طرح ایک مہینے کے لیے پالیں... اگر آپ کو ہر جگہ پر مرغ کی پھیلائی ہوئی گندگی، صاف فرش پر کیچڑ میں لتھڑے پنجوں کے نشان... بے وقت کی بانگیں... دانہ دنکا نہ ملنے پر یا پھر بلاوجہ اونچی آواز میں چیخ و پکار کو آرام و سکون سے سننے اور دیکھنے کی عادت ہوجاتی ہے ... بالخصوص جب پڑوس میں کسی مرغی کی کٹ کٹ کٹاک سن کر آپ کا مرغ دوڑ کر کھڑکی کے پاس کھڑا ہوجائے اور آپ کو غصہ کی بجائے اپنے مرغ پر پیار آئے...
جاری ہے۔۔۔
اگر آپ مرد ہیں تو شادی کرنے سے پہلے کم از کم ایک ماہ تک بلی پالیں، اگر آپ اس کو پالتو بنا لیتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کو جگہ جگہ گرے ہوئے بالوں کو دیکھنے کی عادت ہو چکی ہے... دن ہو یا رات کا کوئی پہر آپ رونے کی ناقابل فہم اور عجیب و غریب آوازوں کے عادی ہو چکے ہیں... بلاوجہ غراہٹ... پاؤں گھسیٹ کر چلنے.. اور بغیر کسی جواز کے ہر چیز کو ناخنوں کے ساتھ کھرچنے پر آپ کو کوئی مسئلہ نہیں ہوتا... آپ کے چہرے کو بلاوجہ گھورتی رہے... یا خاموشی سے دیکھتی رہے تو آپ گُھرکی اور خاموش نگاہوں کا مطلب سمجھنے کے قابل ہوجاتے ہیں کہ بلی اب بھوکی ہے، پیاسی ہے، ناراض ہے یا پھر اداس ہے ، اور آپ کو لگنے لگتا ہے کہ وہ اپنی آنکھوں سے یا حرکتوں سے جو کچھ بھی آپ کو بتا رہی ہے آپ بلی کی کہانی
... کو پوری طرح سے سمجھتے ہیں
..جاری ھے
ایک دم زہر دے دیا جائے
آج سب خواہشوں کی دعوت ہو
کتنی جلدی بکھرنے لگتا ہے
پھول جتنا بھی خوبصورت ہو
رائیگاں کیجیے ہمیں لیکن
کیجیے جس قدر ضرورت ہو❤
فیصل عجمی
آپ چالیس عالموں کو ایک دلیل کے ساتھ ہرا سکتے ہیں، مگر ایک جاہل کو چالیس دلیلوں سے بھی نہیں ہرا سکتے!!
~مولانا رومی
"نافرمانی کی سزاؤں میں سے؛
ایمان کھو دینا،
قرآن کو بھول جانا،
اور اِستغفار میں کوتاہی شامل ہیں!"
جس ملک میں 19 گریڈ کے پرنسپل کو لوگ بس میں سیٹ نہیں دیتے اور
18
گریڈ کےڈپٹی کمشنر کے لیے راستہ صاف کیا جاۓ
!! اسے پاکستان کہتے ہیں
انسان کو سب سے زیادہ ذلیل اس کا من پسند
!! شخص کرتا ہے
آپ دنیا کی تمام عورتوں کو برقہ پہنا دے,
پھر بھی حساب آپ کو اپنی آنکھوں کا دینا ہوگا !
~سعادت حسن منٹو
بہن کو پتہ ہوتا ہے کہ بھائی کا کسی لڑکی کے ساتھ چکر ہے۔لیکن وہ اس تعلق پر مسکرا دیتی ہے۔وہ غیرت کے نام پہ بھائی کو ق ت ل نہیں کرتی۔
پاکستانی مرد اپنے مفاد کے لیے یورپ جا کر اس عورت سے بھی شادی کر لیتے ہیں جس کے پہلے سے ہی دو چار بریک اپ ہو چکے ہوتے ہیں، ایک دو طلاقیں ہو چکی ہوتی ہیں، عمر میں بھی بڑی ہوتی ہے مگر اپنے ملک میں میں جو انکو ان ٹچ، جوان،
!! پاکیزہ اور شرمیلی لڑکی چاہیے ہوتی ہے
ایک دن کیلئے پھول لا کر دینے والے نہیں بلکہ ساری عمر دھنیا پودینہ سبزی لا کر دینے والے محبوب ہوتے
!! ہیں
(ویلنٹائن ڈے)
یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ لڑکیوں کو پھول دینے کا کلچر ہمارا نہیں, ہمارا کلچر تو لڑکیوں کو دھوکہ اور گالیاں دینے, ان کی موویز نیٹ پر شئیر کرنے اور پانچ سالہ بچیوں کے ری پ کرنے کا ہے اور اس کے لئے ہمیں کسی خاص دن کی ضرورت نہیں!!
میں نے اپنی زندگی میں ایک بار اس سے ملاقات کرنی ہے، پھر چاہے وہ ملاقات چند سیکنڈ کی ہی کیوں نا ہو، میں نے ان چند سیکنڈز میں گھٹنوں کے بَل بیٹھ کر اسکے ہاتھ اپنے ہاتھوں میں لے کر بس اس سے ایک ہی سوال کرنا ہے کہ
" تمھیں مجھ سے محبت کیوں نہ ہوئی "
پتا ہے کیا کرنا چاہیے؟؟؟
جب کوئی ہاتھ پکڑائے تو صرف ہاتھ پکڑا کریں،
پورا بازو نہ کھینچا کریں۔
کوئی لاکھ کہے کہ
"آپ ہمیں اچھے لگتے ہیں"
شکریہ کہہ کر بات ختم کر دیں۔
اسکی بات کا دل پر اثر مت لیا کریں۔
لوگ آپ سے نہیں،
اس تجسس سے متاثر ہو جاتے ہیں،،
جو انھیں آپ کو کھوجنے کا ہوتا ہے___
وہ آپ کی ذات میں تب تک دلچسپی لیتے ہیں،
جب تک وہ آپ کو مکمل جان نہیں لیتے۔
سو اس لئے آپ خود کو کسی پر بھی آشکار مت کریں۔
راز بن کر رہیں، جب تک راز بن کر رہیں گے،
تب تک اہم رہیں گے___
جیسے ہی لوگ آپ کو مکمل جان لیں گے،
وہ آپ کی قیمت گھٹا دیں گے،
اپکی قدر کرنا چھوڑ دیں گے،😪
اور کسی نئی چیز کی کھوج میں نکل جائیں گے۔
یہ ہی سچ ہے۔ جو ہم لوگ قبول نہیں کر پاتے۔۔۔!
ثقافت کے نام پر رقص کرنا،
مذہب کے نام پر ق ت ل
!! کرنے سے بہتر ہے
جب فرانس میں معاشی بحران پیداہوا تب بادشاہ نے دکھاوے کے لیے شاہی گھوڑے بیچ دیے تھے. تب فلاسفر والٹیئر نے کہا تھا کہ بادشاہ کو چاہیے تھا کہ بجائے شاہی گھوڑوں کے وہ اسمبلی میں بیٹھے گدھے بیچ دیتا!!
والٹیئر

ہر چند نظر نے جھیلے ہیں ہر بار سنہرے گھاؤ بھی
ہم آج بھی دھوکہ کھا لیں گے تم بھیس بدل کر آؤ بھی!
قتیل شفائی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain