پہلے درد کی راہ گزر تھے
اور اب درد کا گھر ٹھہرے ہیں
عشق نہ کر کے تنہا تھے ہم
کر کے تنہا تر ٹھہرے ہیں
ارسلان عباسؔ
قطرہ قطرہ کر کے پگھلتی رہی انتظار زیست
وہ کریں گے ہم سے رابطہ ، شاید آج , شاید آج،
تو خاص ہو گیا ہے مگر پھر بھی عام ہے
تیرا یہی مقام مرا انتقام ہے
ہم وہ زبان دراز ہیں جن کا ترے لیے
خاموش بیٹھنا ہی بڑا احترام ہے
وہ شخص مجھ کو اتنا میسر ہے ان دنوں
جانے فراق کون سی چڑیا کا نام ہے
دستار جتنی اہم ہے اتنی ردا بھی ہے
تیرا مقام ہے تو مرا بھی مقام ہے
جب چاہا جیسے چاہا تجھے سوچتے رہے
اچھا ہے جو دماغ ذرا بے لگام ہے
میری وفا کا حق ہے کہ میرا یقیں کرو
اور یوں بھی وہم کون سا نیکی کا کام ہے
عائشہ شفق
اگر مجھے مرنا پڑا
تو میں بچوں سے باتیں کرتے ہوئے مرنا پسند کروں گا
اور اگر موت کو کہیں اور جانے کی جلدی نہ ہوئی
تو اسے ڈھیر ساری نظمیں سناؤں گا
شاید اس کا دل پسیج جائے
اور وہ اُس روز
میرے علاوہ باقی مرنے والوں کی جان لینا ملتوی کر دے
اور " غزہ " جانا بھول جائے
نصیر احمد ناصر
فیض زندہ رہیں وہ ہیں تو سہی
کیا ہوا گر وفا شعار نہیں ۔۔۔
فیض احمد فیض
https://fb.watch/ogxI-xRUgZ/?mibextid=Nif5oz
favourite page 🥰
ہم سے قائم ہے زمانے میں وفا ، یعنی ہم
وہ صحیفے ہیں جو متروک نہیں ہو سکتے
مہدی بُخاری
کبھی اُس کے پیکر کی تفہیم کو میری آنکھیں بہت تھیں
مگر اب کِسی سے سٌنا ہے کہ وہ آئینہ دیکھتی ہے
عابد ملک
سادگی تو ہماری ذرا دیکھئے
اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا 🤍


اللہ حوالے

🌧🌨⛈🥶

کسی کسی کو تھماتا ہے چابیاں گھر کی
خدا ہر ایک کو اپنا پتہ نہیں دیتا
پروین کمار اشک
بہت تلاشا تھا ہم نے تم کو
ہر ایک رستہ، ہر ایک وادی
ہر ایک پربت، ہر ایک گھاٹی
کہیں سے کوئی خبر نہ آئی
ہوا پہ لکھ کر پیام بھیجا
تو وہ بھی پھر لوٹ کر نہ آئی
تو ہم نے یہ کہہ کے دل کو ٹالا
ہوا تھمے گی تو دیکھ لیں گے
ہم اس کے راستوں کو ڈھونڈ لیں گے
مگر ہماری یہ خوش خیالی جو ہم کو برباد کر گئی تھی
کہ ہم سے تاخیر ہو گئی تھی
ہوا تھمی تھی ضرور لیکن
بڑی ہی مدت گزر چکی تھی
___ امجد اسلام امجد
جب وہ "مُجھے" ملا
تو "مَیں" نے
"لوگوں" کو ایسے
"چھوڑ" دیا تھا جیسے
" پانی"
ملنے پر۔
"تیمم "
کو" ترک" کر دیا
جاتا ھے
،،،،🖤
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain