Damadam.pk
Sania_786_me's posts | Damadam

Sania_786_me's posts:

Sania_786_me
 

رائگانی سے کہیں بڑھ کے ہے زنجِ بے بسی
ڈھل رہے ہیں ہم ہمارے سامنے رکھے ہوئے
ظہیر مشتاق رانا

Sania_786_me
 

ﺟﯿﺴﺎ ﻣﻮﮈ ﮨﻮ ﻭﯾﺴﺎ ﻣﻨﻈﺮ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ
ﻣﻮﺳﻢ ﺗﻮ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﮯ ﺍﻧﺪﺭ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ
ﺩﺭﺩ ﮐﮯ ﻣﺎﺭﻭ ! ﺍﺗﻨﺎ ﺿﺒﻂ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﮯ
ﺗﮭﻮﮌﺍ ﺳﺎ ﺭﻭ ﻟﯿﻨﺎ ﺑﮩﺘﺮ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ
ﻋﺰﯾﺰ ﺍﻋﺠﺎﺯؔ

Sania_786_me
 

اک روز اس نے بھیجا مجھے دل بنا کے اور
اس دن کے بعد میرا کہیں دل نہیں لگا ♡
مہوش مشعل

Sania_786_me
 

جو ابر گھیر کے لایا تو میں اکیلا تھا
تمہارا ہجر منایا تو میں اکیلا تھا
ابھی تو دوست دِیوں کی مثال تھے خالد
ہوا نے شور مچایا تو میں اکیلا تھا
خالد ندیم شانی

Sania_786_me
 

وہ باتیں تیری وہ فسانے ترے
شگفتہ شگفتہ بہانے ترے
بس اک داغ ِ سجدہ میری کائنات
جبینیں تیری ، آستانے ترے
بس اک زخمِ نظارہ حصہ میرا
بہاریں تری آشیانے ترے
فقیروں کا جھمگھٹ گھڑی دو گھڑی
شرابیں تری بادہ خانے ترے
ضمیر صدف میں کرن کا مقام
انوکھے انوکھے ٹھکانے ترے
بہار و خزاں کم نگاہوں کے وہم
برے یا بھلے سب زمانے ترے
فقیروں کی جھولی نہ ہوگی تہی
ہیں بھر پور جب تک خزانے ترے
عدم بھی ہے تیرا حکایت کدہ
کہاں تک گئے ہیں فسانے تیرے
عبدالحمید عدم

Sania_786_me
 

اب کون کہے تم سے
میں یاد اگر آؤں
کچھ دیپ جلا لینا
اب کون کہے تم سے
سوکھے ہوئے پیڑوں کو
ہر بات سنا لینا
اب کون کہے تم سے
اجڑے ہوئے لوگوں سے
خاموش دعا لینا
اب کون کہے تم سے
بے کار اذیت میں
مت خود کو گنوا لینا
اب کون کہے تم سے
کوئی رو کے منائے تو
سینے سے لگا لینا
اب کون کہے تم سے
بے عیب نہیں کوئی
تم عیب چھپا لینا
زین شکیل۔

Sania_786_me
 

کسی کی خاطر قرار کھونا
کوئی سُنے گا تو کیا کہے گا
تمھارا راتوں کو اُٹھ کر رونا
کوئی سُنے گا تو کیا کہے گا
زمانہ عہدِ شباب کا ہے
نئے خواب و خیال کا ہے
شبِ بیداری اور دن کا سونا
کوئی سُنے گا تو کیا کہے گا
بھنور میں تُم ہم کو چھوڑ آتے
یونہی محبت کا راز رہتا
لا کے ساحل پہ یوں ڈبونا
کوئی سُنے گا تو کیا کہے گا
کہا یہ میں نے
تم زندگی ہو میری
وه ہنس کے بولے چُپ رہو نہ
کوئی سُنے گا تو کیا کہے گا

Sania_786_me
 

تو تسلی سے چلا تیشہ رعایت مت کر
یوں سمجھ، دل نہیں دیوار مرے سینے میں ہے
کیا کروں اسکا مجھے اتنا بتاتے جائیں
آپ کی چیز جو سرکار مرے سینے میں ہے
لوگ کہتے ہیں کہ آسیب ہے دیواروں پر
میں یہ کہتا ہوں نہیں یار مرے سینے میں ہے ♡
نعمان شفیق

Sania_786_me
 

آو ﭘﮭﺮ ﺳﮯ
ﺩﻫﺮﺍﺋﯿﮟ ﺍﭘﻨﯽ ﮐﮩﺎﻧﯽ
ﻣﯿﮟ ﺗﻤﮩﯿﮟ
ﺑﮯ ﭘﻨﺎﮦ ﭼﺎﮨﻮﮞ
ﺗﻢ ﻣﺠﮭﮯ ﺑﮯ ﻭﺟﮧ
ﭼﮭﻮﮌ ﺟﺎﻧﺎ ...!!!

Sania_786_me
 

کوئی دھواں اٹھا نہ کوئی روشنی ہوئی
جلتی رہی حیات بڑی خاموشی کے ساتھ

Sania_786_me
 

ﻧﮩﯿﮟ ﻧﮩﯿﮟ، ﻣﯿﮟ ﺍﮐﯿﻼ ﺗﻮ ﺩﻝ ﮔﺮﻓﺘﮧ ﻧﮧ ﺗﮭﺎ
ﺷﺠﺮ ﺑﮭﯽ ﺑﯿﭩﮭﺎ ﺗﮭﺎ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﮐﻤﺮ ﻟﮕﺎﺋﮯ ﮨﻮﺋﮯ
ﺍﺩﺭﯾﺲ ﺍٓﺯﺍﺩ

Sania_786_me
 

ظفرؔ آدمی اس کو نہ جانئے گا وہ ہو کیسا ہی صاحب فہم و ذکا
جسے عیش میں یاد خدا نہ رہی جسے طیش میں خوف خدا نہ رہا
بہادر شاہ ظفر

Sania_786_me
 

نامہ بر حال میرا __ اُن سے زبانی کہنا ۔۔۔
خط نہ دینا کہ وہ اوروں کو دِکھا دیتے ہیں

Sania_786_me
 

کیا تم نے کبھی خود کو خط لکھا؟
ایک معذرت بھرا خط
اُن خواہشات کے لیئے
جو مسخ ہو گئیں
اُن خوابوں کے نام
جو ادھورے رہ گئے
کیا تم نے کبھی خود سے معذرت کی
کہ ایک عرصے سے تم
کبھی کُھل کر بے وجہ مسکرا نہ سکے
ایک عرصے سے تم
کوئی بھی محبت بھرا گیت گا نہ سکے
سنو یہ بھی ایک المیہ ہے
اس پر معذرت بنتی ہے
سو کبھی كبھار
خود سے معذرت کر لیا کرو۔

Sania_786_me
 

تو ہے ہرجائی تو اپنا بھی یہی طور سہی
تو نہیں اور سہی اور نہیں اور سہی
قلق میرٹھی

Sania_786_me
 

تھوڑی دیر ذرا سا اور وہیں رُکتیں تو
سُورج جھانک کے دیکھ رہا تھا کھڑکی سے
ایک کرن جُھمکے پر آ کر بیٹھی تھی
رُخسار کو چوُمنے والی تھی کہ
تم مُنہ موڑ کے چل دِیں اور بیچاری کرن
فرش پہ گر کے چوُر ہوئی
تھوڑی دیر، ذرا سا اور وہیں رُکتی تو ؟
گلزار

Sania_786_me
 

جس کا کوئی انتظار نہ کر رہا ہو
اسے نہیں معلوم کرنی چاہیے
پھولوں کے ایک دستے کی قیمت
یا دن ، تاریخ اور وقت..
__افضال احمد سید

Sania_786_me
 

بے سبب یوں ہی سرِ شام نکل آتے ہیں
ہم بُلائیں تو انہیں کام نکل آتے ہیں

Sania_786_me
 

ھمارا عشق ظفر رہ گیا ، دَھرے کا دَھرا
کرایہ دار اچانک ، مکان چھوڑ گیا
صابر ظفر

Sania_786_me
 

آؤ زندگی جیتے ہیں !
وقت اور حالات اجازت نہیں دیتے ورنہ!
ہم تم سے یہ کہتے
کہ چلو آؤ!
کسی پہاڑ کے دامن میں زرد پتوں سے
ڈھکے کسی بینچ پر
بیٹھ کر چائے پیتے ہیں !
آؤ زندگی جیتے ہیں ❤️