Damadam.pk
Sania_786_me's posts | Damadam

Sania_786_me's posts:

Sania_786_me
 

کبھی والیل کی آیت پھونکونا
میری زلف کے گنجل سلجھیں
کبھی کرو تلاوت یوسف کی
میرے بیچ زلیخہ روتی ہے
کبھی ضحیٰ کا پاٹ پڑھاؤ
میرا مکھڑا روشن ہوجائے
والعصر کو گھولو سینے میں
مجھے گھاٹے اب نامنظور سائیں!!
اخلاص بسا دو روح اندر
مجھے اب ہرجائی ہونا ہے
مجھے وصل دیو سرکار سائیں!!
مجھے ایک اکائی ہونا ہے🖤

ہم الگ نہیں ہوئے، لیکن ہم کبھی نہیں ملیں گے۔
S  : ہم الگ نہیں ہوئے، لیکن ہم کبھی نہیں ملیں گے۔ - 
No caption
S  : No caption - 
Sania_786_me
 

کسی شخص کو اپنی ساری توجہ دینا محبت دینے سے زیادہ اہم ہے
لوگ سمجھیں تب نا
اگر لوگ مجھے محبت کرنے والے شخص اور توجہ دینے والے والے شخص میں سے کسی ایک کے انتخاب کا اختیار دیں تو
میں اس شخص کا انتخاب کروں گی جس نے مجھے
اپنی توجہ کے ساتھ قید کر لیا ہو

Sania_786_me
 

آنکھیں بتا رہی ہیں کہ گھر چھوڑتے سمے
پیروں میں کوئی ___چاہنے والا نہیں پڑا
ناہید اختر بلوچ

Sania_786_me
 

کبھی کبھی ہم اپنے آپ پر افسوس محسوس کرتے ہیں، اس لیے نہیں کہ ہم نے غلط کیا ہے، بلکہ اس لیے کہ ہم نے بہت اچھا کیا تھا۔"
نجیب محفوظ

Sania_786_me
 

آپکی ہزار مخلصانہ کوششوں کے باوجود بھی
اگر جانے والا جانا چاہے
تو اسے سب سے قیمتی تحفہ جو آپ دے سکتے ہیں وہ ہے
"راستہ"

Sania_786_me
 

ہم الگ نہیں ہوئے، لیکن ہم کبھی نہیں ملیں گے۔
محمود درویش

Sania_786_me
 

"تمہاری آواز کی کمی میرے دل کی دیواروں پہ رنج کے جالے بُن رہی ہے"
"اے میرے دِل! تم سلامت رہو"
نصف شب ایک خواب میری نیندیں چُرا لیتا ہے، محض تھکن باقی رہتی ہے میں کئی آوازیں لگاتی ہوں، حسرتیں پر مارتی ہیں اور پھڑپھڑاتے ہوئے مر جاتی ہیں۔تم میری پکار کیوں نہیں سنتے؟ ہر خواب کے آخر میں تم میرا ہاتھ کیوں چھوڑ دیتے ہو؟
اب کی بار تم سے ملے زخم اتنے گہرے ہیں کہ میرے پاس کوئی بھرم باقی نہیں رہا، دُکھ کی چادر پہ سکھ کے موتی کاڑھنا کٹھن ہو گیا ہے، تمہاری آواز کی بوند بوند کو ترستی میری سماعتیں، میں اور گہری خامشی تمہارے کبھی نہ ختم ہونے والے انتظار میں ہیں۔
"تم نہیں آؤ گے، ہمیشہ کا انتظار ختم نہیں ہوتا "♡
سمعیہ ملک

Sania_786_me
 

انورٓ فنا پذیر یہ عالَم نہ پُوچھیے
وھ بھی مَریں گے جو ابھی پیدا نہیں ھُوئے
(انورؔ مسعود)

Sania_786_me
 

اُس نے بے ساختہ کہہ جانا ہے سب کچھ
میں نے لفظوں کہ چناؤ میں اڑے رہنا ہے
ایک دستک پہ وہ دروازہ نہیں کھولے گا
اُسے معلوم جو ہے میں نے کھڑے رہنا ہے

Sania_786_me
 

میں نے دل سے کہا ڈھونڈ لانا خوشی
نا سمجھ لایا غم تو یہ غم ہی سہی
کبھی ہے عشق کااُجالا کبھی ہے موت کا اندھیرا
بتاؤ کون بھیس ھو گا میں جوگی بنو ں یا لُٹیرا
کئی چہرے ہیں اس دل کے نا جانے کون سا میرا
میں نے دل سے کہا ڈھونڈ لانا خوشی
نا سمجھ لایا غم تو یہ غم ہی سہی
بیچارا کہاں جانتاہے خلش ہے یہ کیا خلا ہے
شہر بھر کی خوشی سےیہ دردمیرا بھلا ہے
جشن یہ راس نہ آئے مزا تو بس غم میں آیا ہے
میں نے دل سے کہا ڈھونڈ لانا خوشی
نا سمجھ لایا غم تو یہ غم ہی سہی

Sania_786_me
 

جانے یہ ہم کن گلیوں میں خاک اڑا کر آ جاتے ہیں
عشق تو وہ ھے جس میں ناموجود میسر آ جاتے ہیں
میم محبت پڑھتے پڑھتے - لکھتے لکھتے کاف کہانی
بیٹھے بیٹھے اس مکتب میں خاک برابر آ جاتے ہیں
نام کسی کا رٹتے رٹتے ایک گرہ سی پڑ جاتی ھے
جن کا کوئی نام نہیں وہ لوگ زباں پر آ جاتے ہیں
ذوالفقار عادل

Sania_786_me
 

کسی مکتب کی طرح عشق کے ہیں ضابطے سارے
یہاں جو دیر سے آئے اسے جرمانہ پڑتا ہے
اداسی کے یہ دن بالکل خزاں کے خوف جیسے ہیں
ہم ایسے خوشنما پھولوں کو بھی مرجھانا پڑتا ہے
کومل جوئیہ

Sania_786_me
 

روحیں اپنے جیسی روحوں کو ڈھونڈ لیتی ہیں یہ طاقت انہیں ازل سے ،ودیعت کر دی گئی ہے
منصور حلاج

Sania_786_me
 

دو چار باتیں وہ لوگ بھی سنا کر گئے ہم کو
جن کی قمیضوں پر اپنا گریبان تھا ہی نہیں
اتنے پارساؤں میں پھر دم نہ گھٹتا تو کیا ہوتا؟
جو بھی ملا فرشتہ ہی ملا انسان تھا ہی نہیں

Sania_786_me
 

جو میرا یار نہیں ہے، میں اس کا یار نہیں
یہ خاکسار اب اتنا بھی خاکسار نہیں
مِرے چراغ کو پوچھے بِنا بجھا ڈالیں
اب اس قدر بھی ہواؤں کو اختیار نہیں
راکب مختار

Sania_786_me
 

آ پ نہیں تھے !
مگر یہ دلاسہ ضروری تھا میرے لیے
آ پ یہیں ہیں !
میں خود کو بتاتا رہا !
مسکراتا رہا !

Sania_786_me
 

جیسے ایک بات مشہور کی ہوئی ہے نا کہ دولت والوں کو سکون نہیں ہوتا ( جیسے غریبوں کو تو سکون ہی سکون ہوتا ھے)
اسی طرح یہ مقولہ بھی غلط ہے کہ " روپ رون ، قسمت کھان " ( روپ والی لڑکیاں روتی ہیں اور قسمت والی راج کرتی ہیں) ۔۔۔
نا ساری روپ والی لڑکیاں روتی ہیں نا ساری کم شکل قسمت سے راج کرتی ہیں۔ نوے فیصد راج وھی کرتی ہیں جو خوبصورت ہیں۔ بد شکلوں کی تو یہ دنیا نا کبھی تھی نا ھوگی
باقی آپ کمنٹس میں جتنا مرضی فلسفہ لکھ دیں۔ رھے گا وہ فلسفہ ھی۔ حقیقت وھی جو میں نے بیان کی ھے۔ معاشرہ ابھی وہ آنکھیں نہیں رکھتا جو اندر کی خوبصورتی دیکھ سکے ۔۔۔

Sad Poetry image
S  🔥 : اکتوبر کے دن , مدھم مدھم روشنی جیسے اور راتیں ,کچھ سرد ,اس کے رویہ جیسی !! -