Damadam.pk
Sania_786_me's posts | Damadam

★ Sania_786_me's posts:

Sania_786_me
 ★ 

غم ہمیشہ چیخ کر نہیں آتا،
کبھی وہ خاموشی اوڑھ کر بھی بیٹھ جاتا ہے۔

Sania_786_me
 ★ 

کبھی کبھی دل بس تھک جاتا ہے —
کسی کے سمجھنے کی خواہش میں،
کسی کے لوٹ آنے کی امید میں،
یا خود سے لڑی ہوئی ایک مسلسل جنگ میں۔
اور تب…
نہ رو لینا کافی ہوتا ہے،
نہ چھپ جانا آسان۔

Sania_786_me
 ★ 

تروینی
میں نے قصداً ان سنی کر دی
بچھڑنے کی بات تھی
دل یونہی مر مرا جاتا!
نوشین انجم

Sania_786_me
 ★ 

اڑ گئیں خوش نظر وقت کی تتلیاں
ہو گئے خاک امید کے زاویے
آپ بھی چل دیے !🖤
عبدالرحمان واصف

Sania_786_me
 ★ 

ریاضی دان طبیب اور وکیل وہ کردار ہیں جو انسانی مسائل بیماریوں اور ناانصافیوں کے جواب میں وجود میں آئے۔ یہ پیشے دنیا کی ضرورتوں اور کمیوں سے بندھے ہیں۔
جبکہ فن چاہے وہ موسیقی ہو یا شاعری رقص ہو یا مصوری کسی مسئلے کا حل نہیں بلکہ خود مکمل ہونے کا اظہار ہے۔ فن حسن کی وہ زبان ہے جو جنت جیسے بےعیب مقام میں بھی قائم رہتی ہے۔
بس یہی ایک خوبی مجھے ادب سے لگاؤ رکھنے کی سب سے گہری وجہ دیتی ہے کہ یہ محض دنیا کا بوجھ نہیں روح کی آزادی ہے۔

Sania_786_me
 ★ 

ﮐﺴﮯ ﺳﻨﺎﺋﯿﮟ؟
ﺳﻔﺮ ھﮯ ﮐﯿﺴﺎ
ﮐﺴﮯ ﺩﮐﮭﺎﺋﯿﮟ؟
ﺗﮭﮑﻦ ﮐﯽ ﺟﮭﻮﻟﯽ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﭘﮍﺍ ھﮯ
ﮐﺴﮯ ﺑﺘﺎﺋﯿﮟ؟
ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﺭﮐﺎ ھﮯ
ﺟﻮ ﺩﻝ ﮐﮯ ﺍﻧﺪﺭ ﭨﭙﮏ ﺭﮨﺎ ھﮯ
ﺑﺪﻥ ﮐﮯ ﮔﻨﺒﺪ ﻣﯿﮟ ﮔﻮﻧﺠﺘﺎ ھﮯ
ﮨﻤﯿﮟ ﺗﻮ ﯾﮧ ﺑﮭﯽ ﺧﺒﺮ ﻧﮩﯿﮟ ھﮯ
ﮨﻤﺎﺭﯼ ﮔﭩﮭﮍﯼ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﺑﻨﺪﮬﺎ ھﮯ
ﺟﺴﮯ ﺍﭨﮭﺎﺋﮯ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﻋﻤﺮﯾﮟ
ﮔﺰﺭ ﮔﺌﯿﮟ ﮨﯿﮟ
ﺩﻋﺎ ھﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﮐﮧ ﺑﺪﺩﻋﺎ ھﮯ؟🖤

Sania_786_me
 ★ 

"فِي كُلِّ قَلْبٍ حَكَايةٌ لَا تُرْوَى."
"ہر دل میں ایک ان کہی کہانی ہے

Sania_786_me
 ★ 

اے مولا میری غلطیوں اور گناہوں کو میرے لئے
بے سکونی مت بنا 😢😭

Sania_786_me
 ★ 

"وَاسْتَعْمِلْنِي بِما تَسْأَلُنِي غَداً عَنْهُ،
وَاسْتَفْرِغْ أيّامِي فِي ما خَلَقْتَنِي لَهُ____♡
"اور مجھے اس کام میں مشغول فرما جس کے بارے میں تو کل مجھ سے سوال کرے گا،
اور میری تمام زندگی اس کام میں لگا دے جس کے لیے تو نے مجھے پیدا فرمایا ہے۔🌻

Sania_786_me
 ★ 

موتی ہو کہ شیشہ جام کہ در
جو ٹوٹ گیا سو ٹوٹ گیا
کب اشکوں سے جڑ سکتا ہے
جو ٹوٹ گیا سو چھوٹ گیا
تم ناحق ٹکڑے چن چن کر
دامن میں چھپائے بیٹھے ہو
شیشوں کا مسیحا کوئی نہیں
کیا آس لگائے بیٹھے ہو

Sania_786_me
 ★ 

بہار آئی تو جیسے یک بار
لوٹ آئے ہیں پھر عدم سے
وہ خواب سارے شباب سارے
جو تیرے ہونٹوں پہ مر مٹے تھے
جو مٹ کے ہر بار پھر جئے تھے
نکھر گئے ہیں گلاب سارے
جو تیری یادوں سے مشکبو ہیں
جو تیرے عشاق کا لہو ہیں
ابل پڑے ہیں عذاب سارے
ملال احوال دوستاں بھی
خمار آغوش مہ وشاں بھی
غبار خاطر کے باب سارے
ترے ہمارے
سوال سارے جواب سارے
بہار آئی تو کھل گئے ہیں
نئے سرے سے حساب سارے

Sania_786_me
 ★ 

کچھ تو بتا زندگی
اپنا پتہ زندگی

Sania_786_me
 ★ 

ادھر آ رقیب میرے میں تجھے گلے لگا لوں
مرا عشق بے مزا تھا تری دشمنی سے پہلے
✍️ : کیفؔ بھوپالی
(یوم وفات 24 جولائی 1991)

Sania_786_me
 ★ 

~" عورتیں کُچھ بھی__ ضائع نہیں کرتی ~"
° وہ سِھجتی ہیں،° سَنبھالتی ہیں° ڈھکتی ہیں °
~° اُمید کی آخری حد تک ~°
" کَبھی ٹَانکا لگا کہ کَبھی دُھوپ دِیکھا کر "
~° کَبھی تُوڑ کر_ کَبھی جُوڑ کر ~°
!!!! دِیکھا ہوگیا نَاں
، صُبح کی رُوٹی شَام کو کَھاتے ہوئے"
" بّاسی سَبزی میں _ تڑکّا لگاتے ہوئے "
!!!! دِیواروں کی سِلنگ تَصویروں سے چُپھاتے ہوئے
" بَچے ہوئے سے اپنی تَھلی سَجھاتے ہوئے "
، پَھٹے ہوئے کپڑے ہو ، ٹوٹا ہوا بٹن ہو
" گَلا ہوا پَھل ہو یا پِھر تَکلیف دیتا رِشتہ "
وہ سِھجتی ہیں، سَنبھالتی ہیں ،ڈھکتی ہیں، باندھتی ہیں
~° اُمید کی آخری حد تک ~°
!!!! اِس لئے یاد رَکھنا وہ جِس دن مُنھ مُڑے گئی نَاں
. تُم بَربادی دِیکھو گے
ناجانے_کیوں

Sania_786_me
 ★ 

نہیں نگاہ میں منزل تو جستجو ہی سہی
نہیں وصال میسر تو آرزو ہی سہی
نہ تن میں خون فراہم نہ اشک آنکھوں میں
نماز شوق تو واجب ہے بے وضو ہی سہی
کسی طرح تو جمے بزم مے کدے والو
نہیں جو بادہ و ساغر تو ہاؤ ہو ہی سہی
گر انتظار کٹھن ہے تو جب تلک اے دل
کسی کے وعدۂ فردا کی گفتگو ہی سہی
دیار غیر میں محرم اگر نہیں کوئی
تو فیضؔ ذکر وطن اپنے روبرو ہی سہی
فیض احمد فیض

Sania_786_me
 ★ 

نہیں نگاہ میں منزل تو جستجو ہی سہی ۔

Sania_786_me
 ★ 

تُم بتـــؔـاؤ گے مُجھے آگ کـی حِــدَّت کتنی
عشــق ہوجائے تو ہو جــاتی ہے شِـــؔـدَّت کتنی
لوگ مِلتے ہیں بِچــؔـــھڑتے ہیں چلے جـاتے ہیں
ہاں مگر مِل کــؔے بِچھڑنے کی ہے عِــدَّت کتنی؟

Sania_786_me
 ★ 

اک بوجھ ھے دل و دماغ پے 😢🤕

Sania_786_me
 ★ 

فیض احمد فیض
مرے دل، مرے مسافر
ہوا پھر سے حکم صادر
کہ وطن بدر ہوں ہم تم
دیں گلی گلی صدائیں
کریں رخ نگر نگر، کا
کہ سراغ کوئی پائیں
کسی یار نامہ بر کا
ہر اک اجنبی سے پوچھیں
جو پتا تھا اپنے گھر کا
سر کوئے ناشنایاں
ہمیں دن سے رات کرنا
کبھی اس سے بات کرنا
کبھی اس سے بات کرنا
تمہیں کیا کہوں کہ کیا ہے
شب غم بری بلا ہے
ہمیں یہ بھی تھا غنیمت
جو کوئی شمار ہوتا
ہمیں کیا برا تھا مرنا
اگر ایک بار ہوتا!

Sania_786_me
 ★ 

لگتا ہے آج زندگی کچھ خفا ہے ....
چلیے چھوڑیۓ کونسا پہلی دفعہ ہے
گلزار احمد