Damadam.pk
Sania_786_me's posts | Damadam

Sania_786_me's posts:

Sania_786_me
 

محبت تو یہ ہوئی نا کہ اتنے رنگوں سے مزیّن دنیا میں
جب تمھیں میں نظر آؤں تو تمھیں لگے دنیا سیاہ و سفید ہے
رنگ کہیں موجود ہیں تو وہ بس میری ذات سے منسوب ہیں❤️
رابعہ ساجد

اسے کہنا
ہمیں کچھ نہیں لینا ستمبر سے
اکتوبر سے 
نومبر سے
ہمیں دلچسپی ہے 
تو بس 
دسمبر سے
S  : اسے کہنا ہمیں کچھ نہیں لینا ستمبر سے اکتوبر سے نومبر سے ہمیں دلچسپی ہے  - 
Sania_786_me
 

زمین سے چاند کوئی
دو لاکھ چار سو میل دوری پر ہے
سورج کا زمین سے اوسط فاصلہ
تقریباً 14,95,98,000 کلومیٹر ہے
اور اس کی روشنی کو زمین تک پہنچنے میں
8 منٹ 19 سیکنڈ لگتے ہیں
مگر میں خاک ڈالتا ہوں
اس سارے حساب پر
میں آگ لگاؤں اپنی یاداشت کو
جب مجھے یہ نہیں پتا کہ
تم مجھ سے کس حد تک دور ہو
اور مجھے تمہاری ایک جھلک دیکھنے کو
اور کتنے وقت کا انتظار کرنا پڑے گا۔🌸

Sania_786_me
 

قربت سے ناشناس رہے ، کچھ نہیں بنا
خوش رنگ ، خوش لباس رہے ، کچھ نہیں بنا
ہونٹوں نے خود پہ پیاس کے پہرے بٹھا لئے
دریا کے آس پاس رہے ، کچھ نہیں بنا
اب قہقہوں کے ساتھ کریں گے علاجِ عشق
ہم مدتوں اداس رہے ، کچھ نہیں بنا
جس روز بے ادب ہوئے ، مشہور ہوگئے
جب تک سخن شناس رہے ، کچھ نہیں بنا
اس شخص کے مزاج کی تلخی نہیں گئی
ہم محوِ التماس رہے ، کچھ نہیں بنا
پھر ایک روز ترکِ محبت پہ خوش ہوئے
کچھ دن تو بدحواس رہے ، کچھ نہیں بنا
کومل جوئیہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Sania_786_me
 

“اے مرے دل اے مرے ناز سے پالے ہوئے دل”
اپنی اوقات سے باہر نہیں جایا کرتے!!
دانش اعجاز

Sania_786_me
 

ہم مدتوں اداس رہے ، کچھ نہیں بنا..!!
🍁

Sania_786_me
 

تمہاری بانہوں کے دائرے میں
اسیر ہونے کے بعد جانا ۔
کہ گزرے سالوں کی یہ مسافت
بغیر منزل جو کٹ رہی تھی
بڑی کٹھن تھی ،
فقط تھکن تھی۔۔!

Sania_786_me
 

سمجھ گیا ہوں کہ کوئی نہیں سمجھے گا مجھے
سو زمانے سے ،میں نے گفتگو مختصر کرلی.........
🙃

Sania_786_me
 

ایک خوبصورت عورت کو زیادہ عقل کی ضرورت نہیں ہوتی ۔ مگر تھوڑی سی تو ہونی چاہیئے مطلب آٹے میں نمک کے برابر
کرشن چندر

Sania_786_me
 

آج اِن ادھ کھلی آنکھوں کو ذرا موند نہ لیں۔۔۔؟
جس طرح قبر میں ہر لاش تھکن کاٹتی ہے
چوٹ ایسی ہے کہ نوحہ بھی نہیں بن سکتی
زخم ایسا ہے کہ ہم سے نہ دکھایا جائے
کاش کر سکتے ہم اظہارِ اذیت لیکن
حال افسانہ نہیں ہے کہ سنایا جائے
کیا ہوا۔۔۔؟
کیسے ہوا۔۔۔؟
آج نہ پوچھو ہم سے
آج سینے پہ دھری ہے کسی افسوس کی ِسل
کل کا وعدہ ہے کوئی بات کریں گے
مگر آج
آج ہم رو نہ پڑیں
آج بہت زرد ہے دل
عمران فیروز

Sania_786_me
 

وہ ہم کو دل میں رکھے گا یا دل سے اب نکالے گا
اٹھے گا جب تلک پردہ تجسس مار ڈالے گا
میں اکثر جانچنے کو یہ بس اپنا حق جتاتی ہوں
کہاں تک بات مانے گا کہاں پر ہم کو ٹالے گا
محبت کی ڈگر پر جو بھی نکلے سوچ کر نکلے
سفر یہ وہ نہیں ہے جو یہاں منزل بھی پا لے گا

Sania_786_me
 

کہیں مٹی، کہیں تصویر پڑی ہے میری
خواب کے طشت میں تعبیر پڑی ہے میری
ہانپتا کانپتا آتا ہوں جو میں اپنی طرف
پسِ عجلت، کوئی تاخیر پڑی ہے میری
روشنی بن کے میں روزن سے نکل بھی آیا
قید میں آج بھی زنجیر پڑی ہے میری
داہنے ہاتھ سرھانے پہ قلم رکھا ہے
پائنتی پر کہیں شمشیر پڑی ہے میری
خاکِ خوابیدہ بھی آواز اٹھانے لگی ہے
خون مہکا ہے کہ تاثیر پڑی ہے میری
میں کروں گا سر نیزہ کسی عالم میں خطاب
نا مکمل کوئی تقریر پڑی ہے میری
میں ذرا دیر سے منظر کا بنوں گا حصہ
ایک ترتیب میں تشہیر پڑی ہے میری
ظلم کو زخم سے منسوخ کیا ہے میں نے
گردنِ تیغ میں تحریر پڑی ہے میری
میرے اجداد نے ورثے میں ورَق چھوڑے ہیں
چند مخطوطوں میں جاگیر پڑی ہے میری
عارف امام

Sania_786_me
 

صرف گھر تک ہی نہیں گوشہ نشینی اپنی
میلوں ٹھیلوں میں اسے ساتھ بھی لے لیتے ہیں
رانا سعید دوشی

Sania_786_me
 

دلِ برباد کو برباد_____ کہاں تک رکھتے ؟
جانے والے تجھے ھم یاد کہاں تک رکھتے ؟
بڑی مشکل سے نکالا ھے__تیری یادوں کو
اپنے گھر میں اُنہیں آباد کہاں تک رکھتے ؟
کارِ دُشوار تھی _____دوبارہ محبت لیکن
خود کو بیکار تیرے بعدکہاں تک رکھتے ؟

شام ڈھلنے لگی، خاموش سے ہونے لگے ہم
اور پھر دیر تلک خُود سے تری باتیں کیں❤
سیماب ظفر
S  : شام ڈھلنے لگی، خاموش سے ہونے لگے ہم اور پھر دیر تلک خُود سے تری باتیں کیں❤  - 
Sania_786_me
 

طُولِ اَمل ھُوا ھـــــــــے، افســـــــــانۂ غــمِ دل
سُنتا بھی کوئی کب تک، کہتے بھی ھم کہاں تک
شنکر لال شنکرؔ

Sania_786_me
 

کہو اب کیا کہوں تم سے؟؟
بتاؤ کیا لکھوں تم کو؟؟
مجھے تمہید دو کوئی۔۔
مجھے امید دو کوئی۔۔
نیا اک لفظ ہو کوئی۔۔
جہاں سے بات چل نکلے۔۔
میری مشکل کا حل نکلے۔۔
بتاؤ لہجہ کیسا ہو؟؟
کہ تم سے بات کرنی ہے۔۔
مجھے تھوڑا اجالا دو۔۔
بسر اک رات کرنی ہے۔۔
کہو اب کیا اِرادَہ ہے؟؟
مجھے اظہار کرنا ہے۔۔!
کہ بے تابی ذیادہ ہے۔۔!
کہو . . . .
اب . . . .
کیا کہوں . . . .
تم سے . . . . ؟ ؟ ؟ ؟

Sania_786_me
 

ہماری دسترس میں کون ہوگا
ہمارے ہاتھ میں جب دل نہیں ہے
صباحت عروج

Sania_786_me
 

یہ نصیر اچھا ہُوا دَر مِل گیا اُن کا ہمیں ورنہ _
کَہاں رُکتے، کَہاں تھمتے، خُدا جانے کَہاں جاتے _
پیر نصیر الدین نصیر

Sania_786_me
 

ہم جو ہر بار تیری بات میں آجاتے ہیں
گھوم پھر کر اسی اوقات میں آجاتے ہیں
جب اسے باقی نہیں رہتی ضرورت میری
درجنوں عیب میری ذات میں آجاتے ہیں
جا پہنچتے ہیں جہاں رزق بلاتا ہے ہمیں
گھر سے چلتے ہیں مضافات میں آجاتے ہیں
ہجر کے دن تو عموما بھی نہیں ہیں آساں
اور مجھ پر یہی برسات میں آجاتے ہیں
ہم ستارے ہیں میسر نہیں آتے دن میں
عشق ذادوں کے لئیے رات میں آجاتے ہیں
وہ ہاتھ کیا ہاتھ میں آتا ہے میرے
سارے حالات میرے ہاتھ میں آجاتے ہیں
نعیم عباس ساجد