جب برف گرے کہساروں پر
اور سرد ھوا بھی چلتی ھو
اور گم سُم رات کی کھڑکی پر
اک یاد کی دستک پڑتی ھو
پھر دل کے طاق_ ہجراں میں
ترے نام کا دیپ جلاتی ھوں
میں رات میں ڈھلتی جاتی ھوں
کئی صدیوں بات پرانی ھو
جب دل میں درد نشانی ھو
اور آنکھ کے اندر پانی ھو
پھر چاند بھی آدھا لگتا ھے
ترا بھولا وعدہ لگتا ھے
جب آنکھ کنارے غم آئے
میرے لفظوں میں بھی نم آئے
پھر خود میں گم ھو جاتی ھوں
میں تم ھی تم ھو جاتی ھوں۔۔
نظم
اسے کہنا
خزاں کے زرد پتوں کا کوئی سایہ نہیں ھوتا
بہت بےمول ھو کر جب زمیں پر آن گرتے ہیں
تو یخ بستہ ہوائیں بھی
انہی کو زخم دیتی ہیں
اسے کہنا
کہ مجھ کو بھول کر
مجھے بےمول نہ کرنا
ثمینہ سید
جس بھائی نے بھی پاسپورٹ بنوانا ہے 6 دن کے اندر بنوالیں 6 دن کے بعد 3300 سے بڑ کر 9900ہوجاے گی اور 7000والے کی 21ہزار ہو جائے گی ان قیمتوں کا اطلاق 1تاریخ سے ہو گا پلیز شیر کریں تاکے کسی غریب کا بھلا ہو
جنابِ حضرتِ دل بھی، عجب الُّو کے پٹھے ہیں
جہاں دیکھا حسِیں کوئی، بگڑ بیٹھے، مچل بیٹھے
داغ دہلوی
حُسن ماہر تھا ڈھائی چالوں میں
ہم پیادوں کو ایک چلنا تھا
سیدھی چالیں ہماری عادت تھی
اُس کی فطرت میں رُخ بدلنا تھا
عاطف جاوید
سچ تھی یہ بات یاروں میرا وہم نہیں تھا۔۔
کبھی بھی میں کسی کیلٸے اہم نہیں تھا۔۔
خود ھی ہیں باعث تکلیف ہم اپنے لئے محسن
نہ ہم ھوتے ، نہ دل ھوتا ، نہ دل آزاریاں ھوتیں
"ہمیشہ اپنا ایک سٹینڈرڈ رکھیں
کہ لوگ آپکو آسانی سے اپروچ نہ کر سکیں
انہیں آپکے لیول کا پتہ ھو
کہ آپ کوئی ٹائم پاس میٹریل نہیں ہیں
اپنی قدر کریں' کیونکہ آپ اہم ہیں، آپ قیمتی ہیں
ویکھیں کدرے ڈُب نہ جاویں
اکھیاں دے وچ کُھب نہ جاویں
پُھل جے تینوں کہہ بیٹھے آں
کنڈیاں وانگوں چُبھ نہ جاویں
لوگ جس بزم سے آتے ہیں ستارے لے کر
ہم اسی بزم سے بادیدہء نم آتے ہیں۔۔۔
اب ملاقات میں وہ گرمیِ جذبات کہاں
اب تو رکھنے وہ محبت کا بھرم آتے ہیں!
ساغر صدیقی
رابطہ یاد سے نہیں ھوگا
کتنے افراد سے نہیں ھوگا
لوگ دوبارہ عشق کرلیں گے
تیرے برباد سے نہیں ھوگا ♡
عبید ثاقب
میں کوئی پیڑ ھوں اُداسی کا
جس پہ آتی نہیں بہار کبھی
عارش خان

قلبی سکوں کی آس میں،،، آدھے جو رہ گئے
اب آدھے سر درد کے ___ پورے مریض ہیں
دن کچھ ایسے گزارتا ھے کوئی
جیسے احساں اُتارتا ھے کوئی
دل میں کچھ یوں سنبھالتا ھوں غم
جیسے زیور سمبھالتا ھے کوئی
سمپیورن سنگھ گلزار
جس دن چُپ دا سورج چڑھیا
تیتھوں دُھپ نہیں جَھلّی جانی
(نوید شہزاد)
اے جگر ہے میری ہستی کی حقیقت اتنی
مجھ میں آباد ہیں سب ، میں کہیں آباد نہیں:"
جگر مراد آبادی
“ شاید زندگی ہمیں اپنے گھر بلا کر مہمان نوازی کرنا بھول گئی ھے.....!!”
امرتا پریتم
یہ لوگ مجھ سے تیرا بار بار پوچھتے ہیں،
مجھے بتا تو سہی انہیں کیا بتانا ھے۔
دشمن کے ساتھ صلح کر لو
مگر دشمن
کے ساتھ کھڑے ہونے والوں سے
کبھی صلح نہ کرو!!!!
کیونکہ دشمن کا عمل وقتی اشتعال کا نتیجہ ھو سکتا ھے
مگر دشمن کا ساتھ دینے والوں
کا عمل باقاعدہ منصوبہ بندی
کا نتیجہ ھوتا ھے.........
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain