Damadam.pk
Sania_786_me's posts | Damadam

Sania_786_me's posts:

Sania_786_me
 

ﺣﮑﯿﻢ ﺷﮩﺮ , ﺑﺘﺎ _____
ﻭﻗﺖ ﮐﮯ ﺷﮑﻨﺠﻮﮞ ﻧﮯ
ﺧﻮﺍﮨﺸﻮﮞ ﮐﮯ ﭘﮭﻮﻟﻮﮞ ﮐﻮ
ﻧﻮﭺ ﻧﻮﭺ ﺗﻮﮌﺍ ھﮯ
ﮐﯿﺎ ﯾﮧ ﻇﻠﻢ ﺗﮭﻮﮌﺍ ھﮯ؟

Sania_786_me
 

کبھی خوش ھوئے تولکھیں گے،
اداس کیوں رھا کرتے تھے ۔

Sania_786_me
 

اس نے اپنا یہ آخری جملہ اس بس کے آنے کے چند لمحوں بعد کہا جو انہیں لے جانے والی تھی۔
وہ اٹھی اور کہنے لگی: ہماری بس آچکی ھے۔
وہ پیچھے مڑی اور اسے ہاتھ سے پکڑا اور کہا ۔
!!!...... چلو بابا چلیں

Sania_786_me
 

جن کےلیےاتنا سوچنے کی ضرورت نہیں ھوتی۔
حاملہ عورت نے اداسی سے جواب دیا، "شاید۔"
بوڑھا مزید متجسس لگ رھا تھا۔ لگتا ھے آپ مشکل دور سے گزر رھی ہیں۔ تمہارا شوہر تمہارے ساتھ کیوں نہیں ھے؟
اس نے جواب دیا: اس نے مجھے چار مہینے پہلے چھوڑ دیا تھا۔
بوڑھے شخص نے پوچھا : تمہارے گھر والے اور کوئی دوسرے عزیز کیا آپ کے ساتھ نہیں ہیں..؟
عورت نے گہرا سانس لیا اور کہا۔میں صرف اپنے بیمار والد کے ساتھ رھتی ھوں۔
بوڑھے شخص نے کہا: مجھے یہ ایک مضبوط سہارا لگتا ھے۔
اس کی آنکھوں سے آنسو گرے اور بولی:
ھاں، یہاں تک کہ جب وہ اس حالت میں ھو۔
بوڑھے شخص نے پوچھا: اسے کس عارضہ کی شکایت ھے؟
عورت نے جواب دیا: اسے یہ یاد نہیں رہتا کہ میں کون ھوں۔
جاری ھے

Sania_786_me
 

"روسی ادب سے ایک شہکار مختصر افسانہ"
بس اسٹاپ پر بوڑھا شخص اور ایک حاملہ عورت بس کے آنے کا انتظار کر رھے تھے۔
بوڑھا شخص تجسس سے عورت کے پیٹ کی طرف دیکھ رھا تھا ۔ اس نے پوچھا: آپ کس مہینے میں ہیں..؟
عورت پریشان ھو گئی اس کے اداس چہرے سے پریشانی صاف عیاں تھی.. پہلے تو اس نے بوڑھے شخص کے سوال پر کوئی توجہ نہیں دی۔ پھر چند لمحوں بعد اس نے جواب دیا: میں تئیسویں ہفتے میں ھوں۔
بوڑھے نے پھر پوچھا: کیا یہ آپ کی پہلی پیدائش ھے؟
عورت نے جواب دیا: ھاں۔
بوڑھے شخص نے کہا: پریشان ھونیکی ضرورت نہیں، فکر نہ کرو، سب ٹھیک ھو جائے گا۔
عورت نے پریشانی کے عالم میں پیٹ پر ہاتھ رکھا اور اپنے آنسو روک کر اسکی طرف دیکھا۔
بوڑھے نے کہا: ایسا ھوتا ھے کہ انسان کی پریشانی کا احساس بعض اوقات ایسی چیزوں پر بڑھ جاتا ھے
جاری ھے

Sania_786_me
 

بوجھل بوجھل کر دیتی ھے بندے کو
خالی جیب بھی کتنی بھاری ھوتی ھے
(مومن آبادی)

Sania_786_me
 

میری جاناں میں تھک گیا آخر
آخری شعر ھے ___ خدا حافظ

Sania_786_me
 

اس شوخ پہ آ کر کبھی اُس شوخ پہ آکر
رکھ دیتا ھے دل روز مرا کام بڑھا کر
خط دے کے چلے آنا ھی کافی نہیں قاصد!
کچھ حال مرا اُن سے زبانی بھی کہا کر
راجیش ریڈی

Sania_786_me
 

راستوں کی مرضی ھے
اجنبی کوئی لا کر
ہمسفر بنا ڈالیں
ساتھ چلنے والوں کی
راکھ بھی اڑا ڈالیں
یا مسافتیں ساری
خاک میں ملاڈالیں
راستوں کی مرضی ھے!!

Sania_786_me
 

میرا ھو کر بھی کسی اور کی جاگیر تھا ۔۔۔
وہ شخص بھی بلکل خطہ کشمیر تھا!,

Sania_786_me
 

لکڑی کو لگے گھن کی طرح روگ ہیں کتنے
دل ٹھیک تو رہتا ھے ، بہت ٹھیک نہیں ھے۔

Sania_786_me
 

تُو زندگی کے بُرے تجربات میں سے ھے
تجھے بھُلانا تو ناممکنات میں سے ھے
خبر میں جن کی لکھا ھوتا ھے، "کوئی نہ بچا"
تمہارا ہجر اُنہی حادثات میں سے ھے
مرے لئے ھے اندھیرا بھی روشنی کی طرح
یہ روشنائی، خدا کی دوات میں سے ھے
میں جلد چھوڑنے والا ھوں سب بُری عادات
تجھے نہیں کہ تو مستثنیات میں سے ھے
ہمارا بخشا ھوا عشق تجھ سے کرتا ھے وہ
تجھے جو قرض مِلا ھے، زکوٰۃ میں سے ھے
معاف کرنا! یہ کرتے ھو جس کے نام پہ قتل
معاف کرنا اُسی کی صفات میں سے ھے
ہمیں تو گریہ بھی لگتا ھے سہل، اور یہ چیز
ہماری چند بڑی مشکلات میں سے ھے
عمیر نجمی

Sania_786_me
 

یہ نہیں ھے کہ وہ احسان بہت کرتا ھے
اپنے احسان کا اعلان بہت کرتا ھے!
آپ اس بات کو سچ ھی نہ سمجھ لیجے گا
وہ مری جان مری جان بہت کرتا ھے!

Sania_786_me
 

وہ شخص بن گیا قوت حیات کیوں
اس میں دکھائی دیتی ھے یہ کائنات کیوں
جب ہاتھ چومنے کی میری التجاء سنی
یوں مسکرا کے کہنے لگی صرف ہاتھ کیوں؟

Sania_786_me
 

بھول جاؤ سبھی__ سنی باتیں...
مسکرانے پہ قرض تھوڑی ھے...
عادتاً ھی لوگ ____بھونکتے ہیں...
صرف کتوں پہ فرض تھوڑی ھے...

Sania_786_me
 

يا حَـيُّ يا قَيّـومُ بِـرَحْمَـتِكِ أَسْتَـغـيث
اے زندہ اور قائم رھنے والے ھم آپ ھی کی رحمت کے اُمیدوار ھیں۔

Sania_786_me
 

تجھے کیا پڑی ھے زاہد میری طرز بندگی سے؟
!! نہ حرم تیری وراثت ، نہ خدا تیرا اجارہ

Sania_786_me
 

کیے رسمی رسمی مکالمے مجھے دل سے پیار نہیں کیا
مجھے اعتبار تو کہہ دیا مرا اعتبار نہیں کیا
اعتبار ساجد

Sania_786_me
 

سِتارے۔۔گر۔۔بتادیتے........!
سفرکِتناکٹھن ھوگا.....!
پیالےشہدکےپِیتے..........!
تَلخ اَیام سےپہلے.......!
یہ ھم جولفظ لِکھتےھیں.......!
ھماری آپ بِیتی ھے.......!
کہ دُکھ تحریرکب ھوتےہیں۔۔۔۔۔۔!
کِسی اِلہام سےپہلے۔۔۔۔۔۔۔!

Sania_786_me
 

یہ کہانی بہت پُرانی ھے
! میری اُردو کی اِک کلاس تھی وہ
ایک بچے سے جانچ کی خاطر
پُوچھا " سائبان " کا مطلب ؟
اُس نے کہا کہ سر "" یتیم ھوں میں ""
عابی مکھنوی