ﺣﮑﯿﻢ ﺷﮩﺮ , ﺑﺘﺎ _____
ﻭﻗﺖ ﮐﮯ ﺷﮑﻨﺠﻮﮞ ﻧﮯ
ﺧﻮﺍﮨﺸﻮﮞ ﮐﮯ ﭘﮭﻮﻟﻮﮞ ﮐﻮ
ﻧﻮﭺ ﻧﻮﭺ ﺗﻮﮌﺍ ھﮯ
ﮐﯿﺎ ﯾﮧ ﻇﻠﻢ ﺗﮭﻮﮌﺍ ھﮯ؟
کبھی خوش ھوئے تولکھیں گے،
اداس کیوں رھا کرتے تھے ۔
اس نے اپنا یہ آخری جملہ اس بس کے آنے کے چند لمحوں بعد کہا جو انہیں لے جانے والی تھی۔
وہ اٹھی اور کہنے لگی: ہماری بس آچکی ھے۔
وہ پیچھے مڑی اور اسے ہاتھ سے پکڑا اور کہا ۔
!!!...... چلو بابا چلیں
جن کےلیےاتنا سوچنے کی ضرورت نہیں ھوتی۔
حاملہ عورت نے اداسی سے جواب دیا، "شاید۔"
بوڑھا مزید متجسس لگ رھا تھا۔ لگتا ھے آپ مشکل دور سے گزر رھی ہیں۔ تمہارا شوہر تمہارے ساتھ کیوں نہیں ھے؟
اس نے جواب دیا: اس نے مجھے چار مہینے پہلے چھوڑ دیا تھا۔
بوڑھے شخص نے پوچھا : تمہارے گھر والے اور کوئی دوسرے عزیز کیا آپ کے ساتھ نہیں ہیں..؟
عورت نے گہرا سانس لیا اور کہا۔میں صرف اپنے بیمار والد کے ساتھ رھتی ھوں۔
بوڑھے شخص نے کہا: مجھے یہ ایک مضبوط سہارا لگتا ھے۔
اس کی آنکھوں سے آنسو گرے اور بولی:
ھاں، یہاں تک کہ جب وہ اس حالت میں ھو۔
بوڑھے شخص نے پوچھا: اسے کس عارضہ کی شکایت ھے؟
عورت نے جواب دیا: اسے یہ یاد نہیں رہتا کہ میں کون ھوں۔
جاری ھے
"روسی ادب سے ایک شہکار مختصر افسانہ"
بس اسٹاپ پر بوڑھا شخص اور ایک حاملہ عورت بس کے آنے کا انتظار کر رھے تھے۔
بوڑھا شخص تجسس سے عورت کے پیٹ کی طرف دیکھ رھا تھا ۔ اس نے پوچھا: آپ کس مہینے میں ہیں..؟
عورت پریشان ھو گئی اس کے اداس چہرے سے پریشانی صاف عیاں تھی.. پہلے تو اس نے بوڑھے شخص کے سوال پر کوئی توجہ نہیں دی۔ پھر چند لمحوں بعد اس نے جواب دیا: میں تئیسویں ہفتے میں ھوں۔
بوڑھے نے پھر پوچھا: کیا یہ آپ کی پہلی پیدائش ھے؟
عورت نے جواب دیا: ھاں۔
بوڑھے شخص نے کہا: پریشان ھونیکی ضرورت نہیں، فکر نہ کرو، سب ٹھیک ھو جائے گا۔
عورت نے پریشانی کے عالم میں پیٹ پر ہاتھ رکھا اور اپنے آنسو روک کر اسکی طرف دیکھا۔
بوڑھے نے کہا: ایسا ھوتا ھے کہ انسان کی پریشانی کا احساس بعض اوقات ایسی چیزوں پر بڑھ جاتا ھے
جاری ھے
بوجھل بوجھل کر دیتی ھے بندے کو
خالی جیب بھی کتنی بھاری ھوتی ھے
(مومن آبادی)
میری جاناں میں تھک گیا آخر
آخری شعر ھے ___ خدا حافظ
اس شوخ پہ آ کر کبھی اُس شوخ پہ آکر
رکھ دیتا ھے دل روز مرا کام بڑھا کر
خط دے کے چلے آنا ھی کافی نہیں قاصد!
کچھ حال مرا اُن سے زبانی بھی کہا کر
راجیش ریڈی
راستوں کی مرضی ھے
اجنبی کوئی لا کر
ہمسفر بنا ڈالیں
ساتھ چلنے والوں کی
راکھ بھی اڑا ڈالیں
یا مسافتیں ساری
خاک میں ملاڈالیں
راستوں کی مرضی ھے!!
میرا ھو کر بھی کسی اور کی جاگیر تھا ۔۔۔
وہ شخص بھی بلکل خطہ کشمیر تھا!,
لکڑی کو لگے گھن کی طرح روگ ہیں کتنے
دل ٹھیک تو رہتا ھے ، بہت ٹھیک نہیں ھے۔
تُو زندگی کے بُرے تجربات میں سے ھے
تجھے بھُلانا تو ناممکنات میں سے ھے
خبر میں جن کی لکھا ھوتا ھے، "کوئی نہ بچا"
تمہارا ہجر اُنہی حادثات میں سے ھے
مرے لئے ھے اندھیرا بھی روشنی کی طرح
یہ روشنائی، خدا کی دوات میں سے ھے
میں جلد چھوڑنے والا ھوں سب بُری عادات
تجھے نہیں کہ تو مستثنیات میں سے ھے
ہمارا بخشا ھوا عشق تجھ سے کرتا ھے وہ
تجھے جو قرض مِلا ھے، زکوٰۃ میں سے ھے
معاف کرنا! یہ کرتے ھو جس کے نام پہ قتل
معاف کرنا اُسی کی صفات میں سے ھے
ہمیں تو گریہ بھی لگتا ھے سہل، اور یہ چیز
ہماری چند بڑی مشکلات میں سے ھے
عمیر نجمی
یہ نہیں ھے کہ وہ احسان بہت کرتا ھے
اپنے احسان کا اعلان بہت کرتا ھے!
آپ اس بات کو سچ ھی نہ سمجھ لیجے گا
وہ مری جان مری جان بہت کرتا ھے!
وہ شخص بن گیا قوت حیات کیوں
اس میں دکھائی دیتی ھے یہ کائنات کیوں
جب ہاتھ چومنے کی میری التجاء سنی
یوں مسکرا کے کہنے لگی صرف ہاتھ کیوں؟
بھول جاؤ سبھی__ سنی باتیں...
مسکرانے پہ قرض تھوڑی ھے...
عادتاً ھی لوگ ____بھونکتے ہیں...
صرف کتوں پہ فرض تھوڑی ھے...
يا حَـيُّ يا قَيّـومُ بِـرَحْمَـتِكِ أَسْتَـغـيث
اے زندہ اور قائم رھنے والے ھم آپ ھی کی رحمت کے اُمیدوار ھیں۔
تجھے کیا پڑی ھے زاہد میری طرز بندگی سے؟
!! نہ حرم تیری وراثت ، نہ خدا تیرا اجارہ
کیے رسمی رسمی مکالمے مجھے دل سے پیار نہیں کیا
مجھے اعتبار تو کہہ دیا مرا اعتبار نہیں کیا
اعتبار ساجد
سِتارے۔۔گر۔۔بتادیتے........!
سفرکِتناکٹھن ھوگا.....!
پیالےشہدکےپِیتے..........!
تَلخ اَیام سےپہلے.......!
یہ ھم جولفظ لِکھتےھیں.......!
ھماری آپ بِیتی ھے.......!
کہ دُکھ تحریرکب ھوتےہیں۔۔۔۔۔۔!
کِسی اِلہام سےپہلے۔۔۔۔۔۔۔!
یہ کہانی بہت پُرانی ھے
! میری اُردو کی اِک کلاس تھی وہ
ایک بچے سے جانچ کی خاطر
پُوچھا " سائبان " کا مطلب ؟
اُس نے کہا کہ سر "" یتیم ھوں میں ""
عابی مکھنوی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain