Damadam.pk
Sania_786_me's posts | Damadam

Sania_786_me's posts:

Beautiful Nature image
S  : No caption - 
Sania_786_me
 

ہنجو پلے پان دی گل اے،
عشق نرے نقصان دی گل اے۔

Sania_786_me
 

نہ رکھنا خاص تم ہم کو،
بھلے ھی عام رکھ لینا
مگر محفل میں تم اپنی،
فقط ہمارا نام رکھ لینا
تمھارے نام سے پہلے
ہمارا نام آئے تو
ہمارے نام کو بےشک
برائے نام رکھ لینا
گوارا گر نہ ھو تم کو
ہمیں احباب میں رکھنا
تمھیں یہ بھی اجازت ھے،
ہمیں گمنام رکھ لینا...

Sania_786_me
 

اک تیرے سوا
ہمیں کوئی زوال نہیں
یوں تو خوش ھوں بہت
!!....مگر
حال یہ ھے کہ
میرا کوئی حال نہیں.

Sania_786_me
 

طویل مسافت کو مٌقام مل گیا
جیسے کسی رِند کو جام مل گیا
سمیٹا ھے لحد نے پہلو میں اپنے
آج دیکھو مجھے احترام مل گیا
کلام: ثاقب بن صابرؔ

Sania_786_me
 

کہتے ہیں کہ میر تقی میر نے اپنا گھر بیچ کر کے اپنی اکلوتی بیٹی کو جہیز دیا تھا۔
شادی کے بعد بیٹی کو کسی نے کہا تیرے باپ نے اپنا گھر اجاڑ کر تیرا گھر بسا دیا، بیٹی بہت حساس تھی یہ سن کر وہ بیمار پڑ گئی اور اسی غم میں گھل گھل کر کچھ ھی دنوں میں انتقال کر گئی۔
میر تقی میر بیٹی کا آخری دیدار کرنے گئے٬ کفن اٹھا کر بیٹی کو دیکھا اور کیسا غضب کا شعر کہا(جو ان کی زندگی کا آخری شعر کہا جاتا ھے)
؂
اب آیا ھے خیال اے آرام جان اس نامرادی میں
کفن دینا تمہیں بھولےتھے ہم اسباب شادی میں

Sania_786_me
 

ناامیدی موت سے کہتی ھے اپنا کام کر
آس کہتی ھے ٹھہر خط کا جواب آنے کو ھے
فانی بدایونی

No caption
S  : No caption - 
Sania_786_me
 

اُن کے لَب پر مِرا گِلہ ھی سہی
یاد کرنے کا سِلسِلہ تَو ھے
عبدالصمد تپشؔ

Sania_786_me
 

محبت ہار جائے تو مداوا پھر نہیں ھوتا۔۔
فلک سے بارشیں اتریں
گلوں پر تتلیاں ٹھہریں
بہاریں آکے رک جائیں
چمبیلی جس قدر مہکے
بلا کا دلنشیں موسم
کوئی اچھا نہیں لگتا۔۔
ندامت خیز آنکھوں میں
لہو کے اشک لیکر بھی
پلٹ کے آنے والا بھی
کبھی سچا نہیں لگتا
محبت ہار جائے تو مداوا پھر نہیں ھوتا

Sania_786_me
 

جنوں میں جرمِ وفا ، بار بار ھم نے کیا
تیری نگاہ پہ ، کیوں اعتبار ھم نے کیا؟؟
ھمیں خبر تھی ، شبِ ھجر تُو نہ آئے گا
خلوصِ دل سے ، مگر انتظار ھم نے کیا
یہ اور بات کہ ، خود تو خزاں نصیب رھے
تجھے تو ، شعلۂ رنگِ بہار ھم نے کیا
اِسی میں تیری محبٌت کی ، ھر خوشی پائی
کہ تیرے عشق میں ، ھر غم سے پیار ھم نے کیا

Life Advice image
S  : شمع خیمہ کوئی زنجیر نہیں ہم سفراں جس کو جانا ھے چلا جائے اجازت کیسی  - 
Sania_786_me
 

پتا ملتا نہیں اس بے نشاں کا
لیے پھرتا ھے قاصد جا بجا خط

Sania_786_me
 

جانے کیا واقعہ ھے ھونے کو
جی بہت چاہتا ھے رونے کو
جون ایلیاء

Sania_786_me
 

میرا برسوں کا تراشیدہ بھرم ٹوٹ گیا
جنبشِ ضبط کے بس ایک ھی اندازے پر
دستکیں بکھری ہیں دہلیز کے باہر ساری
انگلیاں ٹوٹ گئی ہیں ترے دروازے پر

Sania_786_me
 

بس عشق کے مرشد سے ذرا خوف زدہ ھوں
جھیلے ہیں ویسے تو بہت نقصان وغیرہ
ان میں سے کوئی ہجر میں امداد کو آئے
جن _ دیو _ پری 'خضر' یا 'لقمان' وغیرہ

Sania_786_me
 

جو رنگ بھرے شعر میں ، پژمردہ ہیں سارے
اب شہر کے خوش باش بھی ، افسردہ ہیں سارے
شاخوں پہ ھوا ماتمی آواز میں روئی
موسم بھی ترے بعد کے آزردہ ہیں سارے
کومل جوئیہ

Sania_786_me
 

اسے کسی سے محبت تھی اور وہ میں نہیں تھا
یہ بات مجھ سے زیادہ اسے رلاتی تھی ۔
علی زریون

Sania_786_me
 

ہمیں عشق میں میرؔ چپ لگ گئی ھے
نہ شکر و شکایت، نہ حرف و حکایت
✍🏻 میر تقی میر

Sania_786_me
 

ھر چند نظر نے جھیلے ہیں
ھر بار سنہرے گھاؤ بھی
ہم آج بھی دھوکہ کھا لیں گے
تم بھیس بدل کر آؤ بھی
قتیل شفائی