Damadam.pk
Sania_786_me's posts | Damadam

Sania_786_me's posts:

Sania_786_me
 

دُکھاں دے گل ٹَلّیاں بنھو
چُپ چپیتے آجاندے نیں
ساری وستی ڈھا جاندے نیں
صغیر تبسم

Sania_786_me
 

نِیچاں دی آشنائی کولوں فیض کِسے نہیں پایا
کِکر تے انگور چڑھایا ھر گُچھا زخمایا
میاں محمد بخش

Sania_786_me
 

دکھاں مینوں مار مکایا
سُکھاں دا اے کال نِی مائے
جندڑی میتھوں نبھدی ناہیں
اک واری فیر پال نِی مائے

Sania_786_me
 

اُٹھ فریدا سُتیا ، جَھاڑو دے مسِیت
تُوں سُتا رَب جاگدا،تیری ڈاھڈے نال پریت
بابا فرید

Sania_786_me
 

اِس عشق و ترکِ عشق میں
ناصحا کہاں سے آ گیا ؟
یہ اختیار آنکھوں کا ھے
یہ فیصلہ ھے دل کے پاس
احمد فراز

Sania_786_me
 

شاعری جھوٹ سہی عشق فسانہ ھی سہی
زندہ رہنے کے لیے کوئی بہانہ ھی سہی
——
ثمینہ راجہ کا یوم پیدائش
(پیدائش: 11 ستمبر 1961ء – وفات: 30 اکتوبر 2012ء)

No caption
S  : No caption - 
ترکی سے ایک محبت نامہ:
ترکی میں پاکستانی سفارت خانے کو ایک خط موصول ھوا کہ جس کے ساتھ پچاس لیرا (ترک کرنسی) کا نوٹ بھی تھا ، ذیل میں خط و کرنسی نوٹ کا عکس دیکھا جا سکتا ھے کہ جو پاکستانی سفارت خانے نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے شیئر کیا ھے۔۔۔ خط اور رقم بھیجنے والا پانچ سالہ ترک بچہ "یونس ہاجد" ھے، خط کا ترجمہ کچھ یوں ھے:
”محترم سفیر صاحب،
ہم اپنے برادر ملک پاکستان میں سیلاب سے پیدا ھونے والی صورتحال پہ بہت غمزدہ ہیں،  اور اپنے پاکستانی بہن بھائیوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ ہماری دعائیں پاکستان کے ساتھ ہیں ، میری والدہ آپ کے لیے قرآن پاک کی تلاوت کرتی ہیں اور میرا پورا خاندان آپ کے لیے دعا گو ھے ۔ میں اسکول ٹرپ کے لیے اپنی جمع شدہ جیب خرچی اپنے برادر پاکستان کو دیتا ھوں ، اللہ آپ کی مدد فرمائے"۔ ❤️
S  : ترکی سے ایک محبت نامہ: ترکی میں پاکستانی سفارت خانے کو ایک خط موصول ھوا کہ - 
Sania_786_me
 

خالی پڑے ھوئے ہیں میرے ہاتھ دیکھ لو
کوئی نہیں ھے آج میرے ساتھ ، دیکھ لو
میں جن کو دستیاب رھا قلب و جان سے
وہ جاتے جاتے کہہ گئے, اوقات دیکھ لو...

Sania_786_me
 

زلف بکھرا کر وہ جب سرِ بازار چلے
غُل مچا، شور اُٹھا مار چلے، مار چلے

کھیت اجڑیں تو ممکن ھے
پگڈنڈی پر گھاس آئے 
راہ کے پھول بھی کیا کرتے 
گھر سے لوگ اداس آئے ♡
اظہر فراغ
S  : کھیت اجڑیں تو ممکن ھے پگڈنڈی پر گھاس آئے راہ کے پھول بھی کیا کرتے گھر - 
Sania_786_me
 

یہ انسان کی فطرت ھے کہ جو چیز اُسےمکمل میسر ھو وہ اسکی قدر نہیں کرتا...
آسان لفظوں میں ”گھر کی مرغی دال برابر“
بچپن میں مجھے اس کہاوت کا مطلب سمجھ نہیں آتا تھا مگر اب جب خود پر بیتی تو خوب سمجھ آیا....

Sania_786_me
 

ھر ایک شخص کہاں سوئے دار آتا ھے
کسی کسی کے جنوں پر نکھار آتا ھے
کبھی کبھی تو خوشی زہر لگنے لگتی ھے
کبھی کبھی تو اداسی پہ پیار آتا ھے

Sania_786_me
 

یوں رہا کرنے کے امکان میں رکھا ھوا ھے
اس نے زندہ ہمیں زندان میں رکھا ھوا ھے
دل میرا زخم ھے اور زخم کو میں نے تابش
اُسکی یادوں کے نمکدان میں رکھا ھوا ھے
عباس تابش

Sania_786_me
 

کسی ٹوٹے ستارے جیسی نہیں
تیری حالت ہمارے جیسی نہیں
اب مرا ڈوبنا تو لازم ھے
اسکی نیت کنارے جیسی نہیں
اپنی قسمت کو کوسنے والے ۔۔۔۔
شکر کر ۔۔کہ ہمارے جیسی نہیں
مانگتی ھے ہر ایک پل کا قصاص
زندگی بھاٸی چارے جیسی نہیں
ضبط کی سب حدود پار ھوٸیں
حالت ۔۔ دل گزارے جیسی نہیں
ھے کسی قرض کی طرح بلقیس
اس کی قربت سہارے جیسی نہیں
بلقیس خان

Sania_786_me
 

بے سبب ہجر کے ملبے سے اٹھائی دستک
کوئی سنتآ ھی نہیں چیخ، دُہائی دستک
اس نے بس تین تلک گن کے مجھے مار دیا
!میں نے سو بآر یہ آواز لگائی دس تک۔۔۔
کومل جوئیہ

Sania_786_me
 

میرے پہلو میں نہیں ،آپ کی مٹھی میں نہیں
بے ٹھکانا ھے بہت دن سے ، ٹھکانا دل کا
نصیر الدین نصیر💔

Sania_786_me
 

صدائے چشم کو توجانتا نہیں شاید
کرے گی مدتوں پیچھا میری پکار تیرا
ترے ھی دھوکے سے دنیا سمجھ میں آئی ھے
لہذا شکریہ __ اے شخص بے شمار تیرا

Sania_786_me
 

دل تجھے ناز ھے جس شخص کی دل داری پر
دیکھ اب وہ بھی اتر آیا اداکاری پر
میں نے دشمن کو جگایا تو بہت تھا لیکن
احتجاجاً نہیں جاگا مری بیداری پر
آدمی آدمی کو کھائے چلا جاتا ھے
کچھ تو تحقیق کرو اس نئی بیماری پر
کبھی اس جرم پہ سر کاٹ دئے جاتے تھے
اب تو انعام دیا جاتا ھے غداری پر
تیری قربت کا نشہ ٹوٹ رھا ھے مجھ میں
اس قدر سہل نہ ھو تو مری دشواری پر
مجھ میں یوں تازہ ملاقات کے موسم جاگے
آئنہ ہنسنے لگا ھے مری تیاری پر
کوئی دیکھے بھرے بازار کی ویرانی کو
کچھ نہ کچھ مفت ھے ہر شے کی خریداری پر
بس یہی وقت ھے سچ منہ سے نکل جانے دو
لوگ اتر آئے ہیں ظالم کی طرف داری پر
سلیم کوثر __

Sania_786_me
 

روسی کہاوت ھے کہ:
ملاقات کے صرف دو ھی معیار ھوتے ہیں،
خون ملتا ھو یا خیالات..!💯✌