طبیب کہتے ہیں کچھ دوا کر۔
حبیب کہتے ہیں بس دعا کر
رقیب کہتے ہیں التجا کر۔
غضب میں آیا ھوں میں دل لگا کر
خدا کا ملنا ھے بہت آساں۔
بتوں کا ملنا بہت ھے مشکل
یقیں نہیں گر کسی کو ہمدم ۔
تو کوئی لائے اسے منا کر
ایسی پریت کریو کبیرا
جیسی کرے کپاس
زندہ ھو تو تن کو ڈھکے
مر جائو تو چھوڑیے نہ ساتھ ۔
کبیر
آجکل سچی بات کرنا آدھی لڑائی ھے
اور منہ پہ سچی بات کرنا پوری لڑائی.
(پاکستانی معاشرہ)
وہ بات سارے فسانہ میں جسکا زکر نہ تھا۔
وہ بات انکو بہت ناگوار گزری ھے.
فیض
بیٹھ کر سایہ ِ گل میں ناصر
ہم بہت رؤئے وہ جب یاد آیا
ناصر کاظمی
دیارِ عــــــــــــقل کسی راز کا نــــــــزول ھوا
ہم اتنا ٹوٹــــــ کے روئے کہ سبــــــ قبول ھوا
نــــــگاہِ ناز کی گر، گتُھّیاں نہیں سلجھیں
ھمارا دیکھتے رہنا تو پھـــر، فضـــــول ھوا
پھر سے آنکھوں میں خواب انشاء جی
اجتناب، اجتناب، اجتناب انشاء جی
اس کو مارے گئے ہیں کیوں پتھر؟
جس نے پھینکے گلاب انشاء جی
درد ھی ھے وفا کا بدلہ کیا؟
کیا یہی ھے ثواب انشاء جی؟
ڈوبتا جا رھا ھے دل میرا
کچھ تو کیجے جناب انشاء جی
بن ترے دوسرا کوئی دیکھیں
کب ھے آنکھوں میں تاب انشاء جی
تیری چاہت میں مر رھا ھے یہاں
ایک خانہ خراب انشاء جی
ھو سکے گر تو بھول کر اس کو
بند کیجے یہ باب انشاء جی
اِبن انشاء
میں ھی بھیجوں سارے تحفے
ساری باتیں میں ھی لکھوں ؟
میرے نام کی ڈاک کوئی تو
تیرے شہر سے آ سکتی ھے!!!!
میں چٹیاں ، فجراں لبھدی آں
مینو ، گھپ ہنیرے لبھدے نے
مینو ، دل دا محرم نئی لبھدا
مینو یار بتھیرے لبھدے نے
چاہت مری چاہت ھی نہیں آپ کے نزدیک
کچھ میری حقیقت ھی نہیں آپ کے نزدیک
کچھ قدر تو کرتے مرے اظہار وفا کی
شاید یہ محبت ھی نہیں آپ کے نزدیک
یوں غیر سے بے باک اشارے سر محفل
کیا یہ مری ذلت ھی نہیں آپ کے نزدیک
عشاق پہ کچھ حد بھی مقرر ھے ستم کی
یا اس کی نہایت ھی نہیں آپ کے نزدیک
اگلی سی نہ راتیں ہیں نہ گھاتیں ہیں نہ باتیں
کیا اب میں وہ حسرتؔ ھی نہیں آپ کے نزدیک
حسرتؔ موہانی
میرے حصے میں تو
پہلے ھی بٹا آیا
اتنے تھوڑے میسر پہ کفایت
کیسی
میری تصویر میں رہنے دو یہی ویرانی
مجھ سیاہ بخت پہ یہ عنایت کیسی
تم نے بیکار تکلف ھی کیا کہنے کا
ورنہ نفرت تو ھے، نفرت ھی ،
نہایت کیسی______💔
ملتی نہیں دل کو کسی پہلو بھی تسلی..
لمحات حضوری ہیں کہ تڑپائے ھوئے ہیں..
اِس وقت نہ چھیڑ اے کششِ لذتِ دنیا..
اِس وقت مِرے دل کو وہ یاد آئے ھوئے ہیں..
۔
تو دیکھ رھا ھے جو مرا حال ھے قاصد
مجھ کو یہی کہنا ھے کہ میں کچھ نہیں کہتا
کیف دہلوی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain