Damadam.pk
Sania_786_me's posts | Damadam

Sania_786_me's posts:

Sania_786_me
 

➖ فیوڈور دوستوفسکی
"آپ اسی ماحول میں ٹھیک نہیں ہو سکتے جس نے آپ کو بیمار کیا، چھوڑ دیں۔"
➖ جلال الدین رومی
"جس چیز سے آپ کو تکلیف پہنچتی ہے اس سے بھاگنا آپ کو زیادہ تکلیف دے گا، بھاگو مت، اس وقت تک تکلیف اٹھاؤ جب تک کہ تم ٹھیک نہ ہو جاؤ۔"

Sania_786_me
 

ڈَر ،، لَگدَے ،، شَاکِـــر ” بَارِشَاں “ توں
اَسَاں ،، عَارضِی ” نَقش “ دِیوَارَاں دے...!

Sania_786_me
 

آشنائی کا اثاثہ بھی بہت ہوتا ہے
بھیڑ میں ایک شناسا بھی بہت ہوتا ہے
تم کو تفصیل میں جانے کی ضرورت ہی نہیں
دکھ بڑا ہو تو خلاصہ بھی بہت ہوتا ہے
ہم بھی کیا لوگ ہیں سب جھولیاں بھر لاتے ہیں
بے یقینی کا تو ماسہ بھی بہت ہوتا ہے
شکریہ کہہ کے تسلی ہمیں مل جاتی ہے
ورنہ احسان ذرا سا بھی ، بہت ہوتا ہے
یہ جو ہم لوگ دکھائی نہیں دیتے ہیں تمہیں ۔۔ !
کم نمائی کا یہ خاصہ بھی بہت ہوتا ہے
ہم فقیروں کی مناجات کا افسوس نہ کر
ہاتھ خالی ہوں تو کاسہ بھی بہت ہوتا ہے
آپ ہمدردی کے احسان اٹھا لاۓ ہیں
رونے والوں کو دلاسہ بھی بہت ہوتا ہے 🖤
ضمیر قیس

Sania_786_me
 

سب اپنے اپنے فسانے سُناتے جاتے ھیں
نِگاھِ یار مگر ھَم نَوَا کسی کی نہیں
(احمد فرازؔ)

Sania_786_me
 

محبت ہو بھی جائے
تو
میرا یہ بخت
ایسا ہے
جہاں پر ہاتھ میں
رکھ دوں
وہیں پر درد بڑھ
جائے
محبت سرد
پڑ جائے

غزہ والے
"بھوکے" نہیں " فاقہ کش ہیں۔
وہ ’غریب‘ نہیں ۔۔۔ ’’محصور‘‘ ہیں۔
وہ ’’مفلس‘‘ نہیں ۔۔۔۔؟’’مظلوم‘‘ ہیں۔
اور ہم۔۔۔؟
ہم ۔۔۔دو ارب
ہم ’’بے بس‘‘ نہیں ۔۔۔
نااہل"  ہیں"
S  : غزہ والے "بھوکے" نہیں " فاقہ کش ہیں۔ وہ ’غریب‘ نہیں ۔۔۔ ’’محصور‘‘ ہیں۔ وہ - 
Sania_786_me
 

اُسے بھی اب کوئی پرواہ نہیں ہماری ظفر
بغیر اس کے ہمارا بھی کام چلتا ہے

Sania_786_me
 

تمام عمر میں ہر صبح کی آذان کے بعد
اِک اِمتحان سے گزرا، اِک اِمتحان کے بعد
خْدا کرے کہ کہیں اور گردشِ تقدیر
کِسی کا گھر نہ اْجاڑے مِرے مکان کے بعد
دَھرا ہی کیا ہے مِرے پاس نَذر کرنے کو
تِرے حضور مِری جان میری جان کے بعد
یہ راز اْس پہ کھلے گا جو خود کو پہچانے
کہ اِک یقین کی منزل بھی ہے گمان کے بعد
یہ جرم کم ہے کہ سچائی کا بھرم رکھا
سزا تو ہونی تھی مجھ کو مرے بیان کے بعد
مِرے خدا اِسے اپنی امان میں رکھنا
جو بچ گیا ہے مِرے کھیت میں لگان کے بعد
ساقی امرہوی

Sania_786_me
 

چاہتے دونوں بہت اک دوسرے کو ہیں مگر
یہ حقیقت مانتا تُو بھی نہیں، میں بھی نہیں

Sania_786_me
 

لغزشوں سے ماورا تُو بھی نہیں میں بھی نہیں
دونوں انساں ہیں خدا تُو بھی نہیں میں بھی نہیں
تُو مجھے اور میں تُجھے الزام دیتا ہوں مگر
اپنے اندر جھانکتا تُو بھی نہیں میں بھی نہیں
مصلحت نے کر دیا دونوں میں پیدا اختلاف
ورنہ فطرت کا بُرا تُو بھی نہیں میں بھی نہیں
چاہتے دونوں بہت اک دوسرے کو ہیں مگر
یہ حقیقت مانتا تُو بھی نہیں میں بھی نہیں
جرم کی نوعیتوں میں کچھ تفاوت ہو تو ہو
درحقیقت پارسا تُو بھی نہیں میں بھی نہیں
رات بھی ویراں فصیل شہر بھی ٹوٹی ہوئی
اور ستم یہ جاگتا تُو بھی نہیں میں بھی نہیں
جان عارفؔ تُو بھی ضدی تھا انا مجھ میں بھی تھی
دونوں خود سر تھے جھکا تُو بھی نہیں میں بھی نہیں......
افتخار عارف

Sania_786_me
 

ہم بھی دلِ خراب سے بیزار ہیں مگر
کیا کیجیے کہ بات نہیں اختیار کی__!

Sania_786_me
 

تمام عمر میں ہر صبح کی آذان کے بعد
اِک اِمتحان سے گزرا، اِک اِمتحان کے بعد
خْدا کرے کہ کہیں اور گردشِ تقدیر
کِسی کا گھر نہ اْجاڑے مِرے مکان کے بعد
دَھرا ہی کیا ہے مِرے پاس نَذر کرنے کو
تِرے حضور مِری جان میری جان کے بعد
یہ راز اْس پہ کھلے گا جو خود کو پہچانے
کہ اِک یقین کی منزل بھی ہے گمان کے بعد
یہ جرم کم ہے کہ سچائی کا بھرم رکھا
سزا تو ہونی تھی مجھ کو مرے بیان کے بعد
مِرے خدا اِسے اپنی امان میں رکھنا
جو بچ گیا ہے مِرے کھیت میں لگان کے بعد
ساقی امرہوی

Sania_786_me
 

اے دل کے ولولوــــــ شب وعدہ فریب ہے
تا زندگی ____سویرا سویرا کرو گے تم 🖤
قتیل شفائی

Sania_786_me
 

ﭼﻠﻮ ﺗﻢ ﮐﭽﮫ ﺍﯾﺴﺎ ﮐﺮﻭ
ﭼﺎﻧﺪ ﺳﮯ ﮐﭽﮫ ﻣﭩﯽ ﻟﻮ
ﭘﮭﺮ ﺍﺱ ﻣﭩﯽ ﮐﮯ ﺩﻭ ﺑﺖ ﺑﻨﺎﺅ
ﺍﮎ ﺗﻢ ﺟﯿﺴﺎ
ﺍﮎ ﻣﺠﮫ ﺟﯿﺴﺎ
ﭘﮭﺮ ﺍﻥ ﺑﺘﻮﮞ ﮐﻮ ﺗﻮﮌ ﺩﻭ
ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﻣﭩﯽ ﮐﻮ ﮔﻮﻧﺪﮪ ﻟﻮ
ﭘﮭﺮ ﺍﺱ ﻣﭩﯽ ﮐﮯ ﺩﻭ ﺑﺖ ﺑﻨﺎﺅ
ﺍﮎ ﺗﻢ ﺟﯿﺴﺎ
ﺍﮎ ﻣﺠﮫ ﺟﯿﺴﺎ
ﮐﮧ ﺗﻢ ﻣﯿﮟ ﮐﭽﮫ ﮐﭽﮫ ﻣﯿﮟ ﺭﮦ ﺟﺎﺅﮞ
ﻣﺠﮫ ﻣﯿﮟ ﮐﭽﮫ ﮐﭽﮫ ﺗﻢ ﺭﮦ ﺟﺎﺅ.....

Sania_786_me
 

پِرِیت نَہ جانے جات کُجات
نِیند نَہ جانے ٹُوٹی کھاٹ،
بُھوک نَہ جانے باسی بھات
پِیاس نَہ جانے دھوبی گھاٹ

Sania_786_me
 

نہ جانے کون سا آسیب دل میں بستا ہے,
کہ جو بھی ٹھہرا وہ آخر مکان چھوڑ گیا۔

ایک ایپیلاگ (مختصر نظم)
میں نے پتھریلی جگہوں پر پھولوں کو آتے (اگتے) دیکھا ہے
اور بدصورت چہروں والے انسانوں کو نیک (مہربان) کام کرتے دیکھا ہے
اور گھوڑوں کی دوڑ میں سب سے برے گھوڑے کو سونے کا کپ جیتتے دیکھا ہے 
پس مجھے بھی بھروسہ ہے ۔
John Masefield 
(June 1st 1878_ May 12th 1967)
ترجمہ: Alina Gul
S  : ایک ایپیلاگ (مختصر نظم) میں نے پتھریلی جگہوں پر پھولوں کو آتے (اگتے) دیکھا - 
Sania_786_me
 

"Sensitive souls reflect truth so clearly,
it can unsettle those hiding from their own."
— Dede Hawkins

Sania_786_me
 

یاد خوب آتا ہے
مجھ سے وہ نہیں ملتا
رسم تو نبھاتا ہے
ڈاکٹر سعدیہ بتول حیدر

Sania_786_me
 

ﷲ رے بے خودی کہ ترے گھر کے آس پاس
ہر در پہ دی صدا ترے در کے خیال میں
✍️ : جگن ناتھ آزادؔ
(یوم وفات 24 جولائی 2004)