تیری دوستی سے ہے زندگی میں رونق اے دوست
اس لئے اپنی نہیں تیری زندگی کی دعا کرتے ہیں
کھڑوس ، فضول انسان
🤷🌦️اے بارش ذرا کھل کے برس یہ کیا تماشہ ہے
🤗اتنی رم جم تو ہماری آنکھوں میں روز ہوتی ہے
یقین کر تو پہلی ترجیحات میں شامل ہے
یقین جان یہ دنیا اہم نہیں ھے مجھے
ہزاروں لوگ اطراف میں ہیں میرے لیکن
تیرے علاؤہ کوئی محترم نہیں ہے مجھے
جو پوچھتا ہے کوئی سرخ کیوں ہیں آج آنکھیں
تو آنکھیں مل کہ میں کہتی ہوں کہ رات سو نہ سکی
ہزار چاہوں مگر یہ نہ کہ سکوں گی کبھی
کہ رات رونے کی خواہش تھی رو نہ سکی
جو جتنا تمہارا ہے تم بھی اس کے اتنے ہی رہو
زیادہ دل کی غلامی میں عزت کی نیلامی ہو جاتی ھے
ان امیدوں کو ٹوڑنے کا شکریہ
جو تم سے لگائے بیٹھے تھے
علاج یہ ہے کہ مجبور کر دی جاؤں
وگرنہ یوں تو کسی کی نہیں سننی میں نے
ساری دنیا میں تقسیم وہ اپنا وقت کرتا ہے
بس میرے لئے ہی اس کو کوئی لمحہ نہیں ملتا
😒😒
انسان کی سب سے خوبصورت دنیا
خیالوں کی دنیا ہوتی ہے
جہاں وہ اپنی مرضی کی زندگی جی سکتا ہے
چاہے وہ چند سیکنڈز کی ہی کیوں نہ ہو
مصائب کو چھپانا جانتا ہے
یہ لڑکا مسکرانا جانتا ہے
تجھے وہ حور بھی لکھتا رہا ہے
قلابوں کو ملانا جانتا ہے
انا کو قتل کر دیتا ہے اپنی
وہ روٹھوں کو منانا جانتا ہے
تمھیں تو ہم اکیلے جانتے ہیں
ہمیں سارا زمانہ جانتا ہے
تعلق ختم کر ڈالا ہے جس نے
روابط کو نبھانا جانتا ہے
پوچھنا یہ تھا کہ
اگر انسان رات کو نہ سوئے تو کیا
پھر بھی صبح آٹھ کر منہ دھونا ضروری ہوتا ہے
🙄🙄🙄
الحمدللہ صبح آٹھ کر کسی کو یہ نہیں کہ کہنا پڑتا آنکھ لگ گئی تھی
😴🤭😂
ایک بات تو بتاؤ
پنجابی میں لڑکی کو کڑی کہتے ہیں
تو لڑکوں کو کوڑا کیوں نہیں کہتے؟
🤔😀🤭😂
کسی کو نیند آتی ہے مگر خوابوں سے نفرت ہے
کسی کو خواب پیارے ہیں مگر وہ سو نہیں سکتا
ہم سے الجھو تو بس اتنا یاد رکھنا
ہم وہ بھی کر جاتے ھیں جو گمان میں بھی نہ ہو
😔یونہی خودساختہ سا ہنستی ہوں
ورنہ گنجائش کہاں ہے باقی 🥺
مات کھا جائیں یہ ممکن تو نہیں تھا لیکن
ہے مدمقابل میرے معیار کا دکھ۔۔
زخم اپنوں نے لگائے تھے کئ بار سہی
کھا گیا مجھ کو میرے یار تیرے وار کا دکھ
جوڑتے ہو ھم کو ھم سے ، یا جدا کرتے ہو تم
دیکھنا ہے اب ہمارے ساتھ کیا کرتے ہو تم۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت محدود سا حلقہ احباب تھا میرا
فقط مستیاں ، شیطانیاں ، نادانیاں اور میں
اب بھی حلقہ احباب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ محدود ھے میرا
فقط خاموشیاں ، تنہائیاں ، اداسیاں اور میں
وہ بھی کیا عجیب شخص ہے کہ جس کی ذات پر
جب اعتبار بڑھ گیا تو اختیار گھٹ گیا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain