ہر شام جیسے اک چپ کا وعدہ کرتی ہے
نہ کوئی سوال ، نہ کوئی جواب ، بس احساس
شام کا منظر وہ آئینہ ہے
جس میں دن کی تھکاوٹ اور رات کی تنہائی جھلکتی ہے ۔
کیا کہوں کس قدر بیزار بیٹھی ہوں
ہائے کم عمری میں عمر گزار بیٹھی ہوں۔۔
🤕💊🩹💉🛌🏻
کبھی کبھی ہم دماغی نفسیاتی اور جسمانی لحاظ سے اتنا تھک چکے ہوتے ہیں کہ ہمیں ایک ایسے شخص کی ضرورت محسوس ہوتی ہے جو کہ ہمیں لیکچر دینے کے بجائے تسلی دینے کے بجائے چپ چاپ اپنے کندھے پر سر رکھ کر رونے دے مگر افسوس آج کل سننے والے کم اور سنانے والے زیادہ پائے جاتے ہیں۔۔۔
🤕🤕🤕
زندگی اتنی تو سمجھ آنے لگی ہے اب کہ باتیں دل میں رکھنے سے رشتے کھوکھلے ہو جاتے ہیں اور باتیں کہہ دینے سے رشتے ٹوٹ جاتے ہیں۔میرے پاس اب خاموشی کے سوا کچھ بھی نہیں ہے ، میں باتیں کرتی ہوں تو بات بگڑ جاتی ہے لوگ بات نہیں مانتے ہاں مگر بات کا برا ضرور مان جاتے ہیں۔۔۔
جب بھی رہی شکایت ہی رہی دنیا کو
کبھی کچھ کہنے پہ کبھی چپ رہنے پہ
شکر ہے زندگی دوبارہ نہیں ملے گی۔🤲🏻
کچھ اذیتوں کو سنبھال کر رکھ لینا چاہیے تاکہ ان اذیتوں کو بھول کر آپ دوبارہ کسی رنگین خواب پر یقین نہ کر سکیں۔
🦋🥀
ساری زندگی خوابوں کی تعبیر ڈھونڈتے ڈھونڈتے انسان ایک دن ایسی نیند سو جاتا ہے جس میں کوئی خواب نہیں ہوتا۔
جب ہم اچھی ، حقیقت پسندانہ زندگی نہیں گزارتے تو انسان اپنے ذہن میں دوسری جھوٹی دنیا بسانے لگتا ہے ، وہ دنیا کچھ بھی نہیں سے بہتر ہے۔۔۔
ہم سمجھتے تھے کہ مر جائیں گے جب وہ بدلے
وہ بدلتے ہی گئے ہمیں ہواکچھ بھی نہیں۔
😔😔
جس کو ملے تھے اس کو ضروری نہیں لگے
ہم تھے کہیں کی خاک ، کہیں پر پڑے رہے
کچھ غائب ہے شاید امید ، شاید یقین
شاید کوئی اپنا ، شاید میں یا شاید کوئی اور
😐😐
پوچھنے والے بضد ہیں۔۔۔۔۔۔کہ بتایا جائے
رونے والوں کو نہیں یاد کہ کیوں روتے ہیں۔
کچھ گلے کہنے کے نہیں محسوس کرنے کے ہوتے ہیں
ان کہے لفظوں کی چیخیں ، ہر کسی کو سنائی بھی تو نہیں دیتیں ۔
زندگی میں اکثر ہمیں خود سے لڑنا پڑتا ہے ، لیکن یہ لڑائی صرف اس لیے نہیں کہ ہم جیت سکیں ، بلکہ اس لئے کہ ہم اپنے اندر کی حقیقت کو پہچان سکیں۔یہ لڑائی ہماری سوچوں اور خیالات کے درمیان ہوتی ہے ، جب ہم اپنے دل کی سننے لگتے ہیں تو ساری دنیا کا شور ہمارے لئے بے معنی ہو جاتا ہے ۔۔۔
فنا ہو گئی ذات کسی کی ذات میں کب سے
ہم جو نظر آتے ہیں فقط وہم ہے آپ کا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں اس کے سامنے سے گزرتی ہوں اس لئے
ترک تعلقات کا احساس مر نہ جائے۔
کچھ اتنی دور سے دی وہم نے صدا مجھ کو
کہ مڑ کے ایک نظر دیکھنا پڑا مجھ کو
نہ شاخ ہوں نہ شجر جانے کس لئے شب بھر
خزاں کے خواب دیکھاتی رہی ہوا مجھ کو
🍁🍂🍁
ایک بات کہوں کبھی کسی کو اپنی عادت مت بنانا🥺🥺
قسم سے اس شخص کے علاؤہ پھر کہیں دل نہیں لگتا۔
🍂
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain