تیرے حجر میں ملے تحفے اب بھی سینے سے لگاتا ہوں
لفظ خود لکھ کے سجاتا بھی
پھر انہیں بے دردی سے جلاتا ہوں
اور پھر اپنے حسن پے اترانا لوگوں کا وقت کے ساتھ ساتھ دھندلہ پڑتا چلا جاتا ہے
اور پھر ہر لحاظ سے ہی انسان زوال پذیر ہے
اور پھر محبت میں محبوب کا ایک سے دو ہونا حوس کہلاتا ہے
لفظ فانی کو سمجھے بغیر لوگ
دنیا کی رنگینیوں میں جی رہے ہیں
دور حاضر میں خالی جیب کا مطلب تمام زمانے کیلئیے آپ کا نہ پسند ہونا ہے
اور مجھے لوگوں کی ظاہری وفاؤں سے اکیلے چائے پینے میں زیادہ سکون ملتا ہے
ہنسی آتی ہے خود پر جب یہ سوچتا ہوں کہ ہر عروج کے بعد بھی ہم نے مر ہی جانا ہے
عجیب مخلوق ہے انسان بھی
ہر ایک کو خود سی کم تو دیکھنا چاہتا ہے لیکن الگ نہیں
اور پھر کیا ابن آدم اور کیا بنت حوا
اکثر نے محبت نامی لفظ کو حوس بنا رکھا ہے
اور پھر لفظ اخلاق بھی مسکراہٹ کے بغیر ادھورا ہے
Jis tarah zaroorat ejad ky maa h
Tkh Usy tarah ajzy ikhlaq ky maa h