آج کی محبت کسی درخت کی ٹہنی کی مانند ہے کہ
جب چاہا اسے بے دردی سے توڑ کر کسی اور ٹہنی کو توڑنے چل پڑے
🥀
اور پھر احساسِ ذماداری کا شعور رکھنا بھی مشکلات اور مسائل کو بڑھاوا دینا ہے
🥀
حسن پرستی کے قائل لوگ دل بھر جانے پر اخلاق تلاش کرنے لگتے ہیں
🥀
محبت میں چھیڑ چھاڑ سے اچھا ہے تنہائیوں کو گلے لگا لیجیے افاقہ ہوگا
🥀
اور پھر یہ زندگی ہر لحاظ سے ہی زوال پزیر ہے
افسوس ہم سمجھتے نہیں
😑🥀
اور پھر جو رب اندھیرے کے بعد اجالا کرتا یے نہ !!
وہ آپ کے غموں اور تنگیوں کو خوشی میں ضرور بدلے گا
🥀
لاحاصل سے پہلے حاصل کی طلب ہی اچھی منزل کی طرف لے جاتی ہے
🥀
جانے کہاں بسے گی تو
جانے کہاں رہوں گا میں
مرشد 😶
🥀
گزرے وقت کی واپسی نہیں ہوتی
چاہے آپ ساری دنیا کی ہی گھڑیوں کی سوئیاں کیوں نہ کھما لیں
🥀
قبر والوں سے اس لئے بھی محبت زیادہ ہو جاتی ہے کہ
وہ ہر بات کے بدلے بس خاموشی ہی اختیار کرتے ہیں
🥀
اس قدر ہے عشق مہربان مجھ پر
بہاروں میں خزاؤں کی رُت ہو جیسے
اور پھر زندگی آدھی ادھوری خواہشوں کا بھی نام ہے
🥀
حوس کا انجام آخرکار بیزاری ہے
🥀
اور پھر یہاں ہر شخص کسی نہ کسی صورت ماضی کے بوجھ تلے دبا ہے
🥀
سوچ میں بد نیتی
عزت کو دیمک لگنے کے برابر ہے
🥀
اور پھر محبت فطور کا بھی دوسرا نام ہے
🥀